پی سی بی کے نئے چیئرمین کا انتخاب آج ہوگا

اسپورٹس رپورٹر  بدھ 9 اگست 2017
حکومت کے نامزد کردہ دوسرے رکن عارف اعجاز کو بطور امیدوار سامنے لانے کا امکان ہے۔ فوٹو: فائل

حکومت کے نامزد کردہ دوسرے رکن عارف اعجاز کو بطور امیدوار سامنے لانے کا امکان ہے۔ فوٹو: فائل

 لاہور: نئے پی سی بی سربراہ کی سلیکشن کیلیے برائے نام الیکشن آج کو ہوگا، ادھورے جمہوری عمل کی بدولت نجم سیٹھی چیئرمین کی کرسی پر براجمان ہوجائیں گے، رسمی کارروائی کیلیے حکومت کے نامزد کردہ دوسرے رکن عارف اعجاز بطور امیدوار سامنے لائے جا سکتے ہیں۔

پاکستان میں حکومتی حمایت کے بغیر اسپورٹس تنظیموں کو چلانے کی روایت نہیں رہی، پی سی بی کا سربراہ بھی حکمران جماعت کا نامزد کردہ شخص ہی بنتا ہے، اس کیلیے کرکٹ کا تجربہ ہونا بھی ضروری خیال نہیں کیا جاتا، سابق صدر آصف زرداری چیف پیٹرن تھے تو بورڈ کی باگ ڈور ذکا اشرف کے ہاتھوں میں رہی، بزنس مین اور سابق بینکار عجلت میں جمہوری آئین کا فریضہ پورا کرتے ہوئے دوبارہ چیئرمین بھی منتخب ہوگئے، وزیر اعظم نواز شریف کی سربراہی میں حکومت بنی تو ایک درخواست پر 28مئی 2013کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے ذکا اشرف کا انتخاب غیر شفاف قرار دیتے ہوئے بی سی بی میں نئے الیکشن کے احکامات جاری کردیے ،اگلے ہی ماہ نئے آئین کے مطابق صدر کے بجائے چیف پیٹرن بننے والے سابق وزیر اعظم نواز شریف نے نجم سیٹھی کو چیرمین بنا دیا۔

نئے سال کے آغاز پر 15جنوری کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے ذکا اشرف کو بحال کیا تو نواز شریف نے بطور چیف پیٹرن اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے 10فروری کو انھیں فارغ کرکے دوبارہ نجم سیٹھی کو مسند سونپ دی، ذکا اشرف17مئی کو عدالتی فیصلے کی روشنی میں بحال ہوئے تو 4روز بعد ہی سپریم کورٹ نے چھٹی کرا دی،عدالتی فیصلے کی روشنی میں نجم سیٹھی بظاہر گورننگ بورڈ کا رکن بننے تک محدود رہے اور نام نہاد جمہوری عمل میں چیف پیٹرن کے نامزد شہریار خان کو چیئرمین منتخب کرلیا گیا،مگر ایگزیکٹیوکمیٹی اور پی ایس ایل گورننگ کونسل کی سربراہی سمیت ایک طاقتور عہدیدار کے طور پر فیصلوں پر اثر انداز ہوتے رہے۔شہریار خان کے عہدے کی 3سالہ مدت 17 اگست کو پوری ہونا تھی لیکن الیکشن کمشنر افضال حیدر کی تقرری کرتے ہوئے سابق سفارتکار کو قبل از وقت ہی سبکدوش کردیا گیا، نجم سیٹھی کو نیا چیئرمین پی سی بی منتخب کرنے کیلیے رسمی کارروائی بدھ کو مکمل ہونا ہے۔

نئے گورننگ بورڈ میں ڈپارٹمنٹس یونائیٹڈ بینک، حبیب بینک، واپڈا اور سوئی سدرن گیس کمپنی،ریجنز میں لاہور، سیالکوٹ،کوئٹہ اور ایڈہاک کا شکار فاٹا شامل ہیں، الیکشن میں نجم سیٹھی کے ساتھ حکومت کے نامزد کردہ دوسرے رکن عارف اعجاز سمیت 9ارکان ووٹ دینگے، دلچسپ امر یہ ہے کہ الیکشن کمشنر کو پی سی بی ہیڈکوارٹرز قذافی اسٹیڈیم آتے 3ہفتے کے قریب وقت ہوگیا لیکن ان کی طرف سے چیئرمین کے انتخاب کا باقاعدہ شیڈول تک جاری کرنا ضروری خیال نہیں کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق حکومتی حمایت سے دوبارہ گورننگ بورڈ کے رکن بننے والے نجم سیٹھی 11بجے شروع ہونے والی کارروائی میں بلامقابلہ منتخب ہوجائینگے، اگر جمہوری ڈرامہ رچانے کی ضرورت محسوس کی گئی تو دوسرے رکن عارف اعجاز امیدوار کے طور پر سامنے لائے جائینگے، واضح اکثریت سے نجم سیٹھی کو کامیاب قرار دیدیا جائیگا، یوں ماضی میں ذکا اشرف کے ساتھ عدالتی محاذ آرائی کی وجہ سے چیئرمین کی کرسی نہ بچا پانے والے صحافی کو اپنا دیرینہ خواب پورا کرنے کا موقع مل جائیگا، الیکشن کے نام پر پی سی بی کے نئے سربراہ کی سلیکشن کرنے کیلیے نئے گورننگ بورڈ کے چند ارکان کی گزشتہ روز ہی لاہور آمد ہوگئی تھی، دیگر بدھ کو اجلاس کیلیے پہنچ جائینگے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔