ڈوپ ٹیسٹ مثبت آنے پر شوٹر شہزاد اختر پر 4 سال کی پابندی

اسپورٹس رپورٹر  بدھ 9 اگست 2017
اسلامک اسپورٹس فیڈریشن نے رزلٹ مینجمنٹ کی ذمے داری اینٹی ڈوپنگ آرگنائزیشن آف پاکستان کو سونپ دی۔ فوٹو: فائل

اسلامک اسپورٹس فیڈریشن نے رزلٹ مینجمنٹ کی ذمے داری اینٹی ڈوپنگ آرگنائزیشن آف پاکستان کو سونپ دی۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد: اسلامی یکجہتی گیمز کے میڈلسٹ پاکستانی شوٹر شہزاد اختر پر ڈوپ ٹیسٹ مثبت آنے پر 4 سال کی پابندی عائد کر دی گئی۔

باکو آذربائیجان میں ہونے والی چوتھی اسلامک سالیڈیریٹی گیمز میں پاکستانی شوٹر محمد شہزاد اختر نے پسٹل شوٹنگ میں کانسی کا تمغہ حاصل کیا تھا، ایونٹ کے دوران ان کا ڈوپ ٹیسٹ لیا گیا جس کی مثبت رپورٹ گیمز ختم ہونے کے بعد موصول ہوئی اور اسلامک اسپورٹس فیڈریشن نے رزلٹ مینجمنٹ کی ذمے داری اینٹی ڈوپنگ آرگنائزیشن آف پاکستان کو سونپ دی۔

اینٹی ڈوپنگ آرگنائزیشن آف پاکستان نے ڈسپلنری پینل تشکیل دیا جس میں محمد شمشاد لودھی(اعزازی سیکریٹری نیشنل رائفل ایسوسی ایشن پاکستان)، رضوان الحق (ایسوسی ایٹ سیکریٹری جنرل پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن) اور محمد منیب مختار شامل تھے۔

واضح رہے کہ پینل نے گزشتہ روز کیس کی سماعت کی، فیصلے کے مطابق شوٹر سے اسلامی گیمز میں جیتا گیا تمغہ واپس لینے کیساتھ قومی و بین الاقوامی مقابلوں میں پاکستان کی نمائندگی پر 4 سالہ پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ وہ اس دوران نیشنل ٹورنامنٹ ٹریننگ کیمپ میں شریک نہیں ہوسکیں گے، نیشنل رائفلز ایسوسی ایشن یا اس سے منسلک یونٹ سے بالواسطہ یا بلاواسطہ فنڈز وصول کرنے یا ایسوسی ایشن میں کوئی عہدہ رکھنے پر پابندی عائد ہوگی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔