- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
- حساس ادارے کے دفترکے گیٹ پرحملہ، پی ٹی آئی کارکنان دوبارہ زیرحراست
- اُم المومنین سیّدہ عائشہؓ کے فضائل و محاسن
- معرکۂ بدر میں نوجوانوں کا کردار
- غزوۂ بدر یوم ُالفرقان
- ملکہ ٔ کاشانۂ نبوتؐ
- آئی پی ایل2024؛ ممبئی انڈینز، سن رائزرز حیدرآباد کے میچ میں ریکارڈز کی برسات
- عورت ہی مجرم کیوں؟
کریڈٹ کارڈ جتنی پستول
نارتھ کیرولائنا: چھوٹے ہتھیار بنانے والی ایک امریکی کمپنی ’’ٹریل بلیزر فائر آرمز‘‘ نے سات سال محنت کے بعد ایسی پستول تیار کر لی ہے جسے تہہ کر کے بٹوے کے اندر بھی رکھا جا سکتا ہے کیونکہ اس کی جسامت ایک کریڈٹ کارڈ سے کچھ زیادہ نہیں ہوتی۔
’’لائف کارڈ پوائنٹ 22 ایل آر‘‘ نامی یہ پستول صرف 198 گرام وزنی ہے جب کہ تہہ ہونے کے بعد اس کی لمبائی صرف 8.6 سینٹی میٹر، چوڑائی 5.6 سینٹی میٹر اور موٹائی محض 1.27 سینٹی میٹر رہ جاتی ہے۔ اپنی اسی مختصر جسامت کی وجہ سے یہ پستول چھوٹے بٹوے میں بھی آسانی سے سما جاتی ہے۔ اس کے اندر 0.22 کیلیبر والی 5 گولیاں بھی بھری جا سکتی ہیں۔
البتہ کھلنے کے بعد یہ اتنی بڑی ہوجاتی ہے کہ ایک پستول کی مانند آرام سے ہاتھ میں آجاتی ہے۔ امریکا میں اس کی فروخت 15 اگست 2017 سے شروع ہونے کی توقع ہے جبکہ اس کی قیمت 399 ڈالر (تقریباً 40 ہزار پاکستانی روپے) مقرر کی گئی ہے۔
ٹریل بلیزر کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اپنی مختصر جسامت کے باعث یہ پستول خواتین کے پرس میں میک اپ کے سامان کے ساتھ اس طرح رکھی جا سکتی ہے کہ کسی کو بھی اس کے پستول ہونے پر شبہ تک نہیں ہو گا۔ تاہم کمپنی نے خبردار کیا ہے کہ اس کا مقصد تحفظ فراہم کرنا ہے اور اس کے غلط استعمال کی ذمہ داری کمپنی پر عائد نہ کی جائے۔
ترجمان کے مطابق پستول کی تیاری میں سات سال کا عرصہ اس لیے لگ گیا کیونکہ اس کی نال، میگزین اور دستے میں فولاد کو بڑی مہارت اور انتہائی نفاست کے ساتھ یکجا کرنا مقصود تھا جبکہ جسامت بھی کم سے کم رکھنا تھی، جس میں اتنا طویل وقت لگ گیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔