- ایشون کا ساتھی کھلاڑی پجارا کو انوکھا چیلنج، آدھی مونچھ منڈھوانے کا اعلان
- برازیل میں طیارہ حادثے میں 4 فٹبالر ہلاک
- مالکن کا اپنے کتے کی جیون ساتھی ڈھونڈنے کے لیے نرالا انداز
- وزیراعلیٰ کے چیمبر میں چوہوں اور ہائیکورٹ میں کتوں کی بھرمار کیخلاف درخواست پر جج برہم
- وزیراعظم سے آرمی چیف کی ملاقات، قومی سلامتی کے امور پر تبادلہ خیال
- ہفتے میں آدھا پاؤ تلی ہوئی چیزیں بھی دل کےلیے خطرناک ہیں، تحقیق
- بلیک ہولز آپ کی سوچ سے بھی زیادہ بڑے ہوسکتے ہیں
- زندگی خطرے میں ڈالنے والے ٹک ٹاکرز کے خلاف پولیس حرکت میں آگئی
- وزیر تعلیم سعید غنی کے نام پراربوں روپے کے ٹھیکوں کی بندربانٹ کا انکشاف
- بچوں کو جنسی طور پر ہراساں کرنے والی استانی آسٹریلیا کے حوالے
- حکومت کا 70 ہزار خالی آسامیاں اور 117 ادارے ختم کرنے کا فیصلہ
- روپے کے مقابلے میں ڈالر کی اُونچی اڑان جاری
- عالمی و مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمتوں میں اضافہ
- سفاری پارک میں افریقی شیرکے دو بچوں کی پیدائش
- بھارت میں ماں باپ نے پوجا میں اپنی جوان بیٹیوں کی بَلی چڑھا دی
- کورونا ویکسین لگوا کر آئیں اور ڈسکاؤنٹ پائیں، ریسٹورینٹس کا انوکھا اقدام
- ٹک ٹاک نے مزید 2 نوجوانوں کی جان لے لی، نہر میں ڈوب گئے
- طالبہ کے اغوا اور فحش وڈیوز بنانے پر میاں بیوی کو پھانسی، عمر قید کی سزائیں
- مریم کی کون سنے گا یہ کیپٹن صفدر کے بھائی سے استعفی نہیں لے سکیں، فواد چوہدری
- مسلم لیگ (ن) کا سینیٹ انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ
کریڈٹ کارڈ جتنی پستول

امریکا میں اس کی فروخت 15 اگست 2017 سے شروع ہونے کی توقع ہے۔ فوٹو: ٹریل بلیزر فائر آرمز
نارتھ کیرولائنا: چھوٹے ہتھیار بنانے والی ایک امریکی کمپنی ’’ٹریل بلیزر فائر آرمز‘‘ نے سات سال محنت کے بعد ایسی پستول تیار کر لی ہے جسے تہہ کر کے بٹوے کے اندر بھی رکھا جا سکتا ہے کیونکہ اس کی جسامت ایک کریڈٹ کارڈ سے کچھ زیادہ نہیں ہوتی۔
’’لائف کارڈ پوائنٹ 22 ایل آر‘‘ نامی یہ پستول صرف 198 گرام وزنی ہے جب کہ تہہ ہونے کے بعد اس کی لمبائی صرف 8.6 سینٹی میٹر، چوڑائی 5.6 سینٹی میٹر اور موٹائی محض 1.27 سینٹی میٹر رہ جاتی ہے۔ اپنی اسی مختصر جسامت کی وجہ سے یہ پستول چھوٹے بٹوے میں بھی آسانی سے سما جاتی ہے۔ اس کے اندر 0.22 کیلیبر والی 5 گولیاں بھی بھری جا سکتی ہیں۔
البتہ کھلنے کے بعد یہ اتنی بڑی ہوجاتی ہے کہ ایک پستول کی مانند آرام سے ہاتھ میں آجاتی ہے۔ امریکا میں اس کی فروخت 15 اگست 2017 سے شروع ہونے کی توقع ہے جبکہ اس کی قیمت 399 ڈالر (تقریباً 40 ہزار پاکستانی روپے) مقرر کی گئی ہے۔
ٹریل بلیزر کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اپنی مختصر جسامت کے باعث یہ پستول خواتین کے پرس میں میک اپ کے سامان کے ساتھ اس طرح رکھی جا سکتی ہے کہ کسی کو بھی اس کے پستول ہونے پر شبہ تک نہیں ہو گا۔ تاہم کمپنی نے خبردار کیا ہے کہ اس کا مقصد تحفظ فراہم کرنا ہے اور اس کے غلط استعمال کی ذمہ داری کمپنی پر عائد نہ کی جائے۔
ترجمان کے مطابق پستول کی تیاری میں سات سال کا عرصہ اس لیے لگ گیا کیونکہ اس کی نال، میگزین اور دستے میں فولاد کو بڑی مہارت اور انتہائی نفاست کے ساتھ یکجا کرنا مقصود تھا جبکہ جسامت بھی کم سے کم رکھنا تھی، جس میں اتنا طویل وقت لگ گیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔