- اسرائیل میں قدیم ترین مساجد میں سے ایک کے آثار دریافت
- ڈوپلیسی مسلسل بائیوببل میں قیام سے اکتا گئے
- سابق بال پکر بابراعظم ٹیم کی قیادت کیلیے تیار
- ایک اور گرجتی توپ کوخاموش کرانے کی کوشش
- بھارت کے فاسٹ بولر محمد سراج کو محنت کا پھل مل گیا
- اینڈرسن نے جنوبی ایشیا میں ہیڈلی کا اہم ریکارڈ اپنے نام کرلیا
- منزل کے قریب پاکستانی ویمنز پھر ہمت ہار گئیں
- ہفتہ رفتہ، اسٹاک مارکیٹ کے 3سیشن میں مندی،2میں تیزی
- پاکستانی نژاد روسی سائنسدان نے کورونا کی دوا تیار کر لی
- کے ٹو فتح کرنا موت کو دعوت کے برابر تھا، نیپالی کوہ پیما
- بھنگ کی بطور خام مال کمرشلائزیشن کے لیے میگا پلان تیار
- ساتویں کثیر القومی مشق ’’امن‘‘ کا انعقاد فروری میں ہو گا
- گاڑی خریدنے پر 42 فیصد سرکاری خزانے میں جاتا ہے، تجزیہ کار
- عالمی ادارہ صحت نے مدینہ منورہ کو صحت مند شہر قرار دے دیا
- سندھ؛ 435 کرپٹ افسران، ملازمین میں 217 اساتذہ نکلے
- کسی میں وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کی جرات نہیں، فواد چوہدری
- 5G کوعام صارف کی دسترس میں لانے کی جانب سفر کا آغاز
- کورونا ویکسین مٹاپے کا شکار افراد کیلئے خوشخبری نہیں !
- سینیٹ الیکشن: شیڈول فروری کے دوسرے ہفتے آنے کا امکان
- کورونا کا شکار ہونے والے جوڑے نے قرنطینہ وارڈ میں شادی کرلی
ہزاروں سال قدیم، زیرِ زمین کثیر المنزلہ شہر

یہ شہر زمین کی گہرائی میں 11 منزلوں تک اُترے ہوئے ہیں جہاں کسی زمانے میں لاکھوں افراد آباد تھے۔ (فوٹو: فائل)
انقرہ: کثیر المنزلہ عمارتوں کے بارے میں تو آپ نے بہت سنا ہو گا اور شاید دیکھی بھی ہوں لیکن ترکی میں قدیم زمانے کے زیرِ زمین شہر بھی موجود ہیں جو منزل در منزل زمینی گہرائی میں اترتے چلے جاتے ہیں۔ ان میں سے بعض شہر تو 11 منزلوں تک گہرے ہیں۔
2014 میں کپاڈوسیا کے علاقے میں ترک صوبے نوشہر (Nevşehir) سے ایک بہت ہی بڑے زیرِ زمین شہر کے آثار دریافت ہوئے ہیں جو آج سے 5 ہزار سال پہلے لاکھوں افراد کا مسکن ہوا کرتا تھا۔
اندازہ ہے کہ یہاں زیرِ زمین کم از کم 7 کلومیٹر طویل سرنگیں تھیں جبکہ مکان، عبادت گاہیں، ہوا اور روشنی کی گزرگاہیں ان کے علاوہ رہی ہوں گی۔ نوشہر میں کام کرنے والے محکمہ آثارِ قدیمہ کا خیال ہے کہ جب یہاں کی کھدائی مکمل ہو جائے گی تو یہ دنیا کا سب سے بڑا اور سب سے زیادہ آبادی کا حامل زیرِ زمین شہر بھی ثابت ہو گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔