- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات جاری
- عثمان خان کیخلاف اماراتی بورڈ نے تحقیقات کا آغاز کردیا
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
- حساس ادارے کے دفترکے گیٹ پرحملہ، پی ٹی آئی کارکنان دوبارہ زیرحراست
- اُم المومنین سیّدہ عائشہؓ کے فضائل و محاسن
بجلی کو بطور غذا استعمال کرنے والا شخص
ممبئی: انسانوں کو عام طور پر زندہ رہنے کے لیے صحت مند غذا یا کسی بھی شکل میں توانائی کی ضرورت ہوتی ہے لیکن بھارت میں ایک ایسا شخص بھی ہے جو بجلی کو بطور غذا استعمال کرنے کا دعویٰ کرتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق بھارت کے شمالی علاقے مظفر نگر سے تعلق رکھنے والے نریش کمار کا دعویٰ ہے کہ اسے قدرت نے ایسا نایاب تحفہ دیا ہے جو شاید دنیا میں کسی کے پاس نہیں ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ بجلی کی ننگی تار چھونے کے باوجود اسے جھٹکا نہیں لگتا بلکہ جب وہ ننگی تاروں کو چھوتا ہے تو اس میں موجود کرنٹ اس کے لیے غذا کا کام کرتا ہے۔
بیالیس سالہ نریش کمار کے مطابق اسے اپنے اندر موجود اس خوبی کا علم حادثاتی طور پر ہوا۔ ایک دن وہ معمول کے مطابق اپنے کام میں مصروف تھا کہ اچانک اس نے غلطی سے ننگی تار کو چھو لیا لیکن یہ دیکھ کر حیران رہ گیا کہ اسے کوئی جھٹکا نہیں لگا۔ نریش نے اس کے بعد فیصلہ کیا کہ وہ اپنی اس پاور کو مزید جانچے گا اور اس نے جان بوجھ کر تاروں کو پکڑنا شروع کر دیا، بالآخر اسے اس بات کا یقین ہو گیا کہ اسے کرنٹ محسوس نہیں ہوتا بلکہ کرنٹ اس کے لیے غذا کا کام کرتا ہے۔
نریش کمار کا دعویٰ ہے کہ جب بھی اسے بھوک محسوس ہوتی ہے اور گھر میں کھانے کو کچھ نہیں ہوتا تو وہ آدھے گھنٹے کے لیے تار کو پکڑ لیتا ہے اور اس کی بھوک ختم ہو جاتی ہے۔ نریش کا مزید کہنا ہے کہ وہ ٹی وی، واشنگ مشین اور دیگر برقی آلات کے سرکٹ کو اپنے ہاتھوں سے چھوسکتا ہے اور اسے کوئی کرنٹ نہیں لگتا بلکہ ان برقی آلات سے اس کے جسم میں توانائی کی سطح میں اضافہ ہو جاتا ہے۔
نریش کی اہلیہ کا کہنا ہے کہ پورے گھر میں بجلی کے کھلے تار بکھرے رہتے ہیں کیوں کہ اس کے شوہر کو یہ پسند ہے تاکہ وہ جب چاہے اپنی توانائی کے لیے انہیں پکڑ سکے۔ نریش کی بیوی کے مطابق اسے ڈر لگتا ہے کہ کہیں اسے اور اس کے بچوں کو کبھی کرنٹ نہ لگ جائے تاہم وہ اس سلسلے میں کچھ نہیں کر سکتی، نریش نے گھر کے تمام سوئچ بٹن بھی ہٹا دیے ہیں اور بعض اوقات وہ مختلف برقی آلات کو صرف اپنے ہاتھ سے چھو کر آن کر لیتا ہے۔ نریش کا کہنا ہے کہ اس کی بیوی کو یہ سب پسند نہیں تاہم خود اسے اور دوسرے لوگوں کو اس کا ایسا کرنا پسند ہے اور اس کی وجہ سے وہ مشہور بھی ہو رہا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔