فلم ’’ آتما‘‘ کے ٹریلر نے دھوم مچا دی، ہارر فلموں میں بھی مختلف کردار نبھانے کا ہنر جانتی ہوں،بپاشا

شوبز ڈیسک  منگل 12 فروری 2013
سنسنی خیزی پر مبنی فلمیں بھی انٹرٹینمنٹ کا ذریعہ ہیں، بپاشا باسو ۔ فوٹو : فائل

سنسنی خیزی پر مبنی فلمیں بھی انٹرٹینمنٹ کا ذریعہ ہیں، بپاشا باسو ۔ فوٹو : فائل

ممبئی: بالی وڈ اداکارہ بپاشا باسو کی نئی فلم ’’آتما‘‘کے نئے ٹریلر نے دھوم مچادی ۔

اداکارہ نے کہا ہے کہ ہارر فلموں میں بھی مختلف کردار نبھانے کا ہنر جانتی ہوں ۔بپاشا کا کہنا ہے کہ اب میرا چہرہ خوف کی علامت بن چکا ہے ۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بپاشا نے کہا کہ مجھے ٹرینڈ بیٹر بننے میں کوئی مسئلہ درپیش نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ میں خوف کا چہرہ بن چکی ہوں ۔انھوں نے کہا کہ سنسنی خیزی پر مبنی فلمیں بھی انٹرٹینمنٹ کا ذریعہ ہیں اور اگر عوام انھیں پسند کرتے ہیں تو ہمیں ایسی فلمیں بنانے سے گریز نہیں کرنا چاہیے ۔انھوں نے کہا کہ وہ جتنی ہارر فلموں میں کام کرچکی ہیں ان سب میں ان کا کردار مختلف ہے، انھوں نے کہا کہ ان کی آیندہ فلم ’’آتما‘‘ میں بھی ان کا کردار کافی منفرد ہے اور شائقین اسے پسند کریں گے۔ ہر طرح کا کردار نبھانا چاہتی ہوں ۔نئی فلموں میں اچھوتے انداز میں پرفارم کرکے شائقین کی توجہ کا مرکز بنوں گی ۔

انھوں نے کہا کہ رواں سال نئی فلموں میں مختلف کرداروں کی بھرمار ہے ،تین فلمیں جلد ریلیز ہونگی ،ان میں ماضی کی نسبت ذرا مختلف پرفارم کیا ہے ۔آنیوالی فلموں میں سیکوئل بھی ہیں اور منفرد آئیڈیاز پر بھی کام کیا گیا ہے ۔ انھوں نے بتایا کہ ماڈلنگ کے شعبے میں بھی کام کرتی رہوں گی ۔اور فٹنس کے لیے نئی سی ڈی پر اچھا رسپانس ملنے کے بعد اب اس سلسلے کو بھی جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے ۔اداکارہ کا کہنا ہے کہ سلمان خان کے ساتھ کام کرکے خوشی ہوئی ہے ۔سہیل خان کی نئی فلم میں اہم کردار نبھارہی ہوں ۔انھوں نے کہا کہ یہ اداکارائوں کا وقت ہے اور لیڈی کردار وں کو اہمیت ملی ہے ۔

انھوں نے کہا کہ لیڈی رول نے وقت کی تبدیلی پر اہمیت حاصل کرلی ہے ۔اس حوالے سے’’ڈرٹی پکچرز‘‘بھی ایک اہم فلم تھی اور پھر میری چند فلموں ’’جسم‘‘ اور ’’راز‘‘ نے فلموں میں خواتین کے کردار کو نئے انداز سے اجاگر کیا ہے، اب اداکارائوں کے فلموں میں مرکزی کرداروں کوپسند کیا جانے لگا ہے۔انھوں نے کہا کہ عورتوں کی مرکزیت کے حامل کرداروں کو اب اہمیت ملتی رہے گی ۔بنگالی ساحرہ بپاشا باسو رواں سال کئی نئی فلموں میں جلوہ گرہونگی ،ان میں سہیل خان کی فلم میں اداکارہ سلمان خان کی ہیروئن بھی بنیں گی ،فلم ’’آتما ‘‘اور ’’نو انٹری میں انٹری ‘‘میں بھی اہم کردار ہے ۔

اداکارہ کا سلمان خان گروپ میں شامل ہونا نئی تبدیلی ہے ۔ کا کہنا ہے کہ وہ وکرم بھٹ کی نئی سائنس فکشن فلم میں کردار نبھانے کے لیے تیار ہیں ۔انھوں نے کہا کہ فلمی کرداروں کی ورائٹی کے حوالے سے بہت کام کیا ہے اور ہر طرح کاکردار نبھانے کے مواقع میسر آئے ہیں۔ادھر ہدایتکار وکرم بھٹ کا کہنا ہے کہ بپاشا باسو واحد اداکارہ ہیں جو نئے تجربات کے لیے تیار رہتی ہیں اور ہر طرح کا کردار نبھانے کی کوشش کرتی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اداکارائوں کا یہ رویہ بہت اچھا ہوتا ہے اور مجھے یقین ہے کہ بپاشا کے ساتھ ایک عمدہ فلم بنانے میں کامیاب رہوں گا۔ وکرم بھٹ نے کہا کہ بپاشا نے کئی طرح کے کردار نبھائے ہیں اور اس حوالے سے ان کا تجربہ زیادہ ہے۔حال ہی میں فلم ’’رازتھری‘‘کے دوران اداکارہ کے ساتھ کام کرنے کا تجربہ بہت اچھا رہا۔

انھوں نے کہا کہ بپاشا باسو ایک مکمل اداکارہ ہیں ۔میں سمجھتا ہوں کہ میری آنیوالی فلم میں جو کردار فلمانے جارہا ہوں وہ صرف بپاشاباسو ہی کرسکتی ہیں۔ قبل ازیں وکرم بھٹ نے بپاشا کے ساتھ فلم ’’اعتبار ‘‘اور ’’فٹ پاتھ ‘‘بنائی تھی ۔اداکارہ کا ’’ریس ٹو ‘‘بھی کام ہے۔ فلم ’’ریس ٹو‘‘گذشتہ ماہ کی 25تاریخ کو ریلیز ہو چکی ہے جس میں انھوں نے مہمان اداکارہ کے طور پر شرکت کی ہے۔اداکارہ نے 2کروڑ 70لاکھ ڈالر کی لاگت والی ہالی وڈ فلم ’’سنگولیرٹی‘‘میں بھی پرفارم کیا ہے۔7جنوری 1979 کو دہلی کے بنگالی گھرانے میں پیدا ہونے والی 34سالہ اداکارہ نے فلمی کیرئیر کا آغاز 2001میں ہندی فلم ’’اجنبی‘‘ سے کیا ۔اس سے قبل ماڈلنگ کے شعبے میں اداکارہ اپنی ساکھ بنانے میں کامیاب ہوچکی تھیں ۔بپاشا نے متعدد تلگو ،بنگالی، اور تامل فلموں میں بھی کام کرکے اپنی پرفارمنس کا لوہا منوایا ہے۔

اداکارہ کے فلم جسم کے کو اسٹار جان ابراہم سے بھی دوستی کے چرچے رہے ۔تاہم 2011میں یہ مراسم بھی نہ رہے۔ اداکارہ کو برطانوی جریدے ’’ایسٹرن آئی‘‘ نے سال2011اور 2012کی ایشیا کی پرکشش ترین خاتون بھی قرار دیا۔ اداکارہ اب تک35 کے قریب ہندی فلموں میں جلوہ گرہونے کا اعزاز حاصل کرچکی ہیں۔ بالی وڈ حلقوں کا کہنا ہے کہ بپاشا کی پرفارمنس نے شائقین کو گرویدہ بنالیا ہے۔ انھیں نئی فلموں میں دیکھنے والوں کی تعداد بھی دن بہ دن بڑھ رہی ہے اور خواتین ان کی سی ڈی سے بھی استفادہ کر رہی ہیں ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔