- فارن فنڈنگ کیس؛ آج پی ڈی ایم الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج کرے گی
- ’ڈیزائنر پروٹین‘ نے معذور چوہے کو دوبارہ چلنے کے قابل بنا دیا
- ویڈیو گیم ’ٹیٹرس‘ کا الگورتھم؛ ہوٹلوں میں کمروں کی بکنگ میں مددگار
- جو بائیڈن کی سائیکل وائٹ ہاؤس کےلیے خطرناک قرار
- خود دار بچے نے سرکاری امداد لینے سے انکار کر دیا
- پروٹیز اسپن جال میں الجھنے سے بچنے کیلیے کوشاں
- پی سی بی کا بھارتی نیٹ ورک کے ساتھ نشریاتی حقوق کا3سالہ معاہدہ ہوگا
- بھارت کو کرکٹ ایشیا کپ بوجھ لگنے لگا
- صحت مند رہنے کے رہنما اصول
- جرمنی نے پاکستان کو کورونا رسک والے ممالک میں شامل کردیا
- مودی بلوچستان میں فائدہ اٹھانے، پختونوں میں بے چینی پھیلانے میں مصروف
- خیبر پختونخوا اسمبلی: کرپٹو کرنسی کیلیے متفقہ قرارداد منظور
- ’’ساکہ ننکانہ صاحب‘‘ کی 100 سالہ تقریبات منانے کا فیصلہ
- سندھ بھر میں محکمہ آبپاشی کی زمین سے قبضے ختم کرانے کا حکم
- سیکیورٹی خدشات،الیکشن کمیشن کے باہراحتجاج کاشیڈول تبدیل
- کسٹمزڈیوٹی کی مد میں ماہانہ کروڑوں روپے کا فراڈ
- پاکستان میں سزا کا نظام موجود مگر عملداری کا فقدان ہے، صدر عارف علوی
- FBR کو پہلی ششماہی میں صرف5 فیصد ریونیو گروتھ حاصل
- کراچی کو 65 ملین گیلن یومیہ فراہمی آب کے منصوبے پر کام بند
- مہنگائی ختم کرنے میں وقت لگے گا ،عبدالحفیظ شیخ
حکمران عوام کا تیل نکال کر سر پرلگارہے ہیں لیکن بال پھربھی نہیں نکلیں گے، خورشید شاہ

غریب صارف کو دو روپے یونٹ والی بجلی سات روپے میں بیچی جارہی ہے، چیرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی۔ فوٹو: فائل
اسلام آباد: قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ حکمران غریب عوام کا تیل نکال کر سر پر لگا رہے ہیں لیکن بال پھر بھی نہیں نکلیں گے۔
اسلام آباد میں پبلک اکاوٴنٹس کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے چیرمین سید خورشید شاہ نے کہا کہ ملک میں 80 فیصد صارفین کا تعلق غریب طبقے سے ہے، اس کے باوجود حکومت 35 روپے لیٹر والا تیل عوام کو 80 روپے لیٹر میں فروخت کررہی ہے اور غریب صارف کو دو روپے یونٹ والی بجلی سات روپے یونٹ میں بیچی جارہی ہے جبکہ سی پیک کی سیکیورٹی کے نام پر بجلی صارفین سے 17 ارب روپے وصول کئے جارہے ہیں، حکمران غریب عوام کا تیل نکال کر سر پر لگا رہے ہیں لیکن سر پر بال پھر بھی نہیں نکلیں گے۔
یہ بھی پڑھیے: نوازشریف نے عوام میں جانے کا فیصلہ کرنے میں دیرکردی، خورشید شاہ
اجلاس میں وزارت پانی و بجلی کے2012-13 کے 5کروڑ روپے سے زائد کے بقایاجات کا جائزہ لیا گیا۔ آڈٹ حکام نے بتایا کہ ایسے بڑے نادہندگان کے ذمہ 246 ارب 90 کروڑ روپے کے بقایہ جات ہیں جو فوت ہو گئے یا کاروبار بند کر گئے ہیں۔
قومی اسمبلی میں ایم کیو ایم پاکستان کے پارلیمانی لیڈر رشید گوڈیل نے کہا کہ آپ لوگ غریب کو تو چھوڑتے نہیں جب کہ امیروں کے قرضے معاف کرنے کےلیے ان کا کاروبار بند ہونے کا انتظار کرتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔