کسٹمز ڈیوٹی شارٹ فال پورا کرنے کے لیے اقدامات کی منظوری

ارشاد انصاری  بدھ 13 فروری 2013
نان کسٹمز پیڈ گاڑیوں کو قانونی شکل دینے کی اسکیم وزارت خزانہ کی منظوری سے مشروط۔  فوٹو: فائل

نان کسٹمز پیڈ گاڑیوں کو قانونی شکل دینے کی اسکیم وزارت خزانہ کی منظوری سے مشروط۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے کسٹمز ڈیوٹی کی مد میں ہونے والی وصولیوں میں شارٹ فال کم کرنے کے لیے ضبط شدہ گاڑیاں و دیگر سامان فروخت کرنے، ٹیکس دہندگان کی جمع کرائی جانے والی بینک گارنٹیاں کیش کرانے سمیت دیگر اقدامات کرنے کی منظوری دیدی۔

منظوری سے کسٹمز ڈیوٹی کی مد میں 10 ارب روپے کے لگ بھگ اضافی ریونیو متوقع ہے تاہم نان کسٹمز پیڈ گاڑیوں کو ڈیوٹی ٹیکس جمع کراکر قانونی شکل دینے کی اسکیم کی منظوری نہیں دی گئی اور اسے وزارت خزانہ کی منظوری سے مشروط کردیا گیا ہے۔ گزشتہ روز چیئرمین ایف بی آر علی ارشد حکیم کی زیر صدارت چیف کلکٹرز کانفرنس ہوئی جس میں چیف کلکٹر اپریزمنٹ انفورسمنٹ کسٹمز ہاؤس کراچی، چیف کلکٹر نارتھ، چیف کلکٹر سائوتھ و چیف کلکٹر سینٹرل کسٹمز ہائوس لاہور سمیت دیگر متعقلہ حکام نے شرکت کی۔

5

ذرائع کے مطابق اجلاس میں رواں مالی سال کے پہلے 7 ماہ کے دوران کسٹمز ڈیوٹی کی مد میں وصولیوں میں شارٹ فال کا جائزہ لیا گیا اور اسے پورا کرنے کے لیے انتظامی اقدامات کی منظوری دی گئی۔ چیئرمین ایف بی آر علی ارشد حکیم نے چیف کلکٹرز کو ہدایت کی کہ آئندہ 5 ماہ کے دوران کسٹمز ڈیوٹی کے بقایاجات زیادہ سے زیادہ وصول کیے جائیں، اس کے علاوہ ایسے کیس جن میں درآمدکنندگان کی طرف سے بینک گارنٹیاں جمع کرائی گئی ہیں اور درآمد کنندگان مہلت کے تمام قانونی تقاضے پورے کرنے کے باوجود واجبات جمع نہیں کرارہے تو بینک گارنٹیاں کیش کرالی جائیں۔

اسی طرح کلکٹریٹس کی طرف سے ضبط کی جانے والی اسمگل شدہ گاڑیاں و دیگر اشیا کی نیلامی کی جائے جبکہ ناجائز طور پر کسٹم ڈیوٹی چھوٹ کلیم کرنے والے ٹیکس دہندگان سے چھوٹ واپس لے کر واجبات ریکور کیے جائیں۔ ذرائع نے بتایا کہ نان ڈیوٹی پیڈ گاڑیوں کو ڈیوٹی اور ٹیکس وصول کرکے قانونی حیثیت دینے کی اسکیم کی منظوری نہیں دی گئی ہے، یہ اسکیم وزارت خزانہ سے منظوری کے بعد متعارف کرائی جائے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔