- اگلے ماہ مہنگائی کی شرح کم ہو کر 21 سے 22 فیصد کے درمیان رہنے کا امکان
- اقتصادی بحالی اور معاشی نمو کے لیے مشاورتی تھنک ٹینک کا قیام
- اے ڈی ایچ ڈی کی دوا قلبی صحت کے لیے نقصان دہ قرار
- آصفہ بھٹو زرداری بلامقابلہ رکن قومی اسمبلی منتخب
- پشاور: 32 سال قبل جرگے میں فائرنگ سے نو افراد کا قتل؛ مجرم کو 9 بار عمر قید کا حکم
- امیرِ طالبان کا خواتین کو سرعام سنگسار اور کوڑے مارنے کا اعلان
- ماحول میں تحلیل ہوکر ختم ہوجانے والی پلاسٹک کی نئی قسم
- کم وقت میں ایک لیٹر لیمو کا رس پی کر انوکھے ریکارڈ کی کوشش
- شام؛ ایئرپورٹ کے نزدیک اسرائیل کے فضائی حملوں میں 42 افراد جاں بحق
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مزید مضبوط
- پی ٹی آئی قانونی ٹیم کا چیف جسٹس اور جسٹس عامر فاروق سے استعفی کا مطالبہ
- اہم چیلنجز کا سامنا کرنے کیلیے امریکا پاکستان کے ساتھ کھڑا رہے گا، جوبائیڈن کا وزیراعظم کو خط
- عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ ہوگیا
- اسٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کے بعد مندی، سرمایہ کاروں کے 17ارب ڈوب گئے
- پشاور بی آر ٹی؛ ٹھیکیداروں کے اکاؤنٹس منجمد، پلاٹس سیل کرنے کے احکامات جاری
- انصاف کے شعبے سے منسلک خواتین کے اعداد و شمار جاری
- 2 سر اور ایک دھڑ والی بہنوں کی امریکی فوجی سے شادی
- وزیراعظم نے سرکاری تقریبات میں پروٹوکول کیلیے سرخ قالین پر پابندی لگادی
- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
برلن فروٹ اینڈ لاجسٹیکا، پاکستانی کینو کے بڑے آرڈر نہ مل سکے
برلن: یورپی ممالک میں سیڈ لیس کینو بڑھتی ہوئی ڈیمانڈ کے باعث یورپ بھر میں پاکستانی کینو کی طلب میں کمی جبکہ ترکش کینو ودیگر سیڈ لیس پھلوں کی اجارہ قائم ہوگئی ہے۔
پاکستانی کینو خوش ذائقہ ہونے کے باوجود یورپین مارکیٹ میں اپنا حصہ بڑھانے کے بجائے بتدریج کمی کی جانب گامزن ہوگیا ہے، پاکستانی کینوکی برآمدات بڑھانے اور اپ گریڈیشن کے حوالے سے متعلقہ اتھارٹیز اورنمائندہ ٹریڈ باڈیزکی عدم دلچسپی کی وجہ سے گزشتہ 2 سال سے پاکستانی کینو کی برآمدات میں کمی کا رحجان غالب ہوگیا ہے، یہی وجہ ہے کہ جرمنی برلن میں منعقدہ فروٹ اینڈ لاجسٹیکا نمائش میں پاکستانی نمائش کنندگان کو کینو کے قابل ذکر برآمدی آرڈرز موصول نہ ہو سکے ہیں۔ یہ بات فروٹ لاجسٹیکا نمائش میں شرکت کرنے والے پاکستانی فروٹ کے نمائش کنندگان نے ’’ایکسپریس‘‘ سے بات چیت کے دوران بتائی۔
ایک نمائش کنندہ یاسر شیخ نے بتایا کہ یورپ میں زیادہ بیجوں کے حامل کینوبرآمدی آرڈرز کے حصول کے لیے پرکشش ثابت نہیں ہورہے ہیں کیونکہ پاکستانی ایک کینو میں 17 تا 20 بیج شامل ہوتے ہیں اور یورپین خریدار بیجوں کے بغیر کینو کی تلاش میں رہتے ہیں، اسکے برعکس ترکی کا کینو بیج کے بغیر ہے جسے یورپ میں زبردست پزیرائی حاصل ہے، اس طرح سے ترکی کے پھلوں نے یورپین منڈی میں اپنی اجارہ داری قائم کردی ہے لیکن متعلقہ پاکستانی اتھارٹیز اور نمائندہ ٹریڈ باڈیز کی جانب سے اب بھی سیڈ لیس کینوکی پیداوار پر توجہ نہ دی گئی تو پاکستانی کینو یورپین مارکیٹ کھودے گا، پاکستان میں بہترین ذائقہ کے حامل کینو ودیگر پھلوں کی پیداوار ہوتی ہے لیکن ویلیوایڈیشن کے فقدان اور متعلقہ اتھارٹیز ونمائندوں کے عدم تعاون کے سبب پاکستانی کینو یورپ میں مطلوبہ نوعیت کی پزیرائی حاصل نہ کرسکا۔
پاکستانی پھلوں کے برآمدکنندگان کا کہنا تھا کہ متعلقہ اتھارٹیز اور ایسوسی ایشن کو ذاتی تشہیرکے بجائے اس ضمن میں ٹھوس اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، پھلوں کے کاشتکاروں کو جدید تقاضوں اور ٹیکنالوجی سے آگہی وقت کی اہم ضرورت ہے اور یہ اقدام کم از کم دوسال قبل شروع کردینا چاہیے تھا۔ پھل وسبزیوں کے ایک سرفہرست برآمدکنندہ ارسلان ہمدانی نے بتایا کہ پاکستان کے بیشتر برآمدکنندگان اپنی مدد آپ کے تحت پھل وسبزیوں کی برآمدات بڑھانے کی کوششیں کررہے ہیں، متعلقہ اتھارٹیز کی ڈسپلے، مارکیٹنگ اور اپ گریڈیشن پرکوئی توجہ نہیں۔
انھوں نے بتایا کہ پاکستان میں باغوں سے اترنے والے کینو میں سے برآمدکے قابل پھل کی شرح صرف25 فیصد ہے جبکہ دیگر ممالک میں یہ شرح 50 فیصد ہے ۔ ایک اور برآمدکنندہ جہانزیب خان نے بتایا کہ برآمدی سرگرمیوں میں سیڈلیس یا بیج کے حامل کینوسے کوئی فرق نہیں پڑتا بلکہ کینو کی برآمدات یا برآمدی آرڈرز کے حصول میں صرف مناسب وقت اور سیزن کی اہمیت ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔