روپے کی بے قدری پر بزنس کمیونٹی کا اظہار تشویش

نمائندہ ایکسپریس  بدھ 13 فروری 2013
کرنسی کے استحکام کے لیے ہنگامی اقدامات کیے جائیں، منظر خورشید، جہانگیر اختر و دیگر   فوٹو فائل

کرنسی کے استحکام کے لیے ہنگامی اقدامات کیے جائیں، منظر خورشید، جہانگیر اختر و دیگر فوٹو فائل

اسلام آباد: وفاقی دارلحکومت اسلام آباد اور جڑواں شہر راولپنڈی کی تاجر و صنعتکار برادری نے ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ روپے کی قدر میں ریکارڈ کمی سے ملک کی اقتصادی صورتحال پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔

اس ضمن میں راولپنڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر منظر خورشید شیخ، خورشید برلاس، اسلام آباد کے تاجر رہنما جہانگیر اختر، ذاکر حسین پاشا، محمد ابوبکر سمیت دیگر نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ روپے کی قدر میں کمی سے ملکی معیشت متاثر ہورہی ہے جبکہ راولپنڈی چیمبر کے صدر نے چیمبر میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کے دوران کہا کہ روپے کی قدر میں ریکارڈ کمی سے ملک کی اقتصادی صورتحال پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں، ڈالر 2008 میں 64 روپے کا تھا اور آج 100 روپے تک جا پہنچا ہے، حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ملکی معیشت کو نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔

7

حکومت کو چاہیے کہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر کو استحکام دینے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرے، کرنسی کی گراوٹ کی وجہ سے تجارتی خسارہ بڑھ رہا ہے اور عالمی مالیاتی اداروں سے لیے گئے قرضوں پر شرح سود میں بھی اضافہ ہو رہا ہے جس سے ملکی اقتصادی ترقی بری طرح متاثر ہو رہی ہے، حکومت صنعتوں کو سہولتیں فراہم کرے اور برآمدات میں اضافے کے لیے ہر ممکن قدم کرے۔

انھوں نے کہا کہ روپے کی قدر میں کمی سے مہنگائی میں اضافہ ہو رہا ہے، پیداواری لاگت بڑھنے سے بین الاقوامی منڈیوں میں مسابقت میں مشکلات کا سامنا ہے، حالات کا تقاضا ہے کہ درپیش بحرانوں پر قابو پانے کے ساتھ ساتھ نئی مصنوعات بھی عالمی منڈیوں میں متعارف کرائی جائیں تاکہ ملک کے لیے زیادہ سے زیادہ ریونیو حاصل کیا جا سکے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔