- عمران خان نے خطاب میں اپنے ہی ارکان اسمبلی کو چور کہہ دیا، یوسف رضا گیلانی
- کیپٹل ہل پر ایک بار پھر حملے کی اطلاعات، واشنگٹں میں سیکیورٹی ہائی الرٹ
- سندھ میں انتخابی نتائج؛ پی ٹی آئی اور جی ڈی اے کو 6 باغیوں کی تلاش
- ترکی کا ہیلی کاپٹر گر کر تباہ، کور کمانڈر سمیت 10 فوجی ہلاک
- الیکشن کمیشن کا وزیراعظم کے خطاب کا نوٹس، خصوصی اجلاس طلب کرلیا
- کھلے سمندر میں لانچ پر چھاپہ، 82 کروڑ روپے کی حشیش برآمد
- ڈالر کی تنزلی کا سلسلہ رک گیا
- پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا احسان مانی اور وسیم خان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ
- ایل پی جی کی قیمت میں 22 روپے فی کلو گرام کمی
- پی ایس ایل میچز ملتوی؛ ٹکٹوں کی ری فنڈنگ کا طریقہ کار طے کرلیا گیا
- ترکی کا امریکا سے ایران پر عائد پابندیاں ختم کرنے کا مطالبہ
- کرپشن کیس؛ سابق وزیراعلیٰ بلوچستان اسلم رئیسانی پر فرد جرم عائد
- افغانستان میں مسلح افراد کی فائرنگ سے 7 افراد ہلاک
- سعودی عرب نے حوثی باغیوں کا ایک اور میزائل حملہ ناکام بنا دیا
- وزیر اعظم پر اعتماد کا ووٹ؛ قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کرلیا گیا
- مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے کرنل اور 2 اہلکاروں نے خودکشی کرلی
- عمران خان کی حکومت کو اب کوئی نہیں بچا سکتا، بلاول بھٹو زرداری
- 5 سالہ بچی سے زیادتی کرنے والے مجرم کو سزائے موت
- شاہی محل کی دیوار اور سرپھرے نوجوان
- ملک میں سونے کی فی تولہ قیمت میں 1900 روپے کی غیرمعمولی کمی
آنکھوں پرپٹی باندھ کردماغ سے دیکھنے والا نوجوان

جیت تری ویدی کی عمر 17 برس ہے اور وہ دماغ سے دیکھنے اور سونگھ کرمختلف کام کرنے کا ماہر ہے۔ فوٹو: فائل
بھارتی گجرات: سائنسی بنیادوں پر یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ اگر انسان دیکھنے کی حس سے محروم ہو جائے تو بقیہ حواس مضبوط ہو کر اس کمی کو پورا کرنے کی کوشش کرتے ہیں لیکن بھارت میں ایک نوجوان نے برسوں کی محنت کے بعد خود کو دماغ سے دیکھنے کے قابل بنایا ہے اور اب وہ آنکھوں پر پٹی باندھ کر کئی کام کر سکتا ہے۔
جیت تری ویدی نے آنکھوں پر پٹی باندھ کر دنیا کے بلند ترین روڈ پر 40 کلومیٹر تک موٹرسائیکل چلائی ہے۔ ماہرین کے مطابق وہ اپنے حسیات پر گہرا کنٹرول رکھتا ہے۔ اس عمل سے دماغ کا وسطی حصہ سرگرم ہو جاتا ہے جسے مِڈ برین ایکٹی ویشن یا فوق حسیاتی ترقی بھی کہا جاتا ہے۔ حسیات کو وسعت دینے والی یہ مشقیں سائنسی تربیت کا درجہ رکھتی ہیں۔ لیکن اس میں خاص فری کوئنسی کی آوازوں اور میوزک سے دماغی مشقیں کرائی جاتی ہیں۔
جیت تری ویدی نے کئی برس اس پر محنت کی ہے اور اب وہ آنکھوں پر پٹی باندھ کر ہر طرح کے کام کرسکتا ہے۔ بعض اوقات لوگ خود ان سے بھی مختلف کام انجام دینے کی فرمائش کرتے ہیں لیکن وہ آنکھوں پر پٹی باندھ کر کتاب پڑھنے، موٹر سائیکل چلانے، اپنی جانب پھینکی جانے والی اشیا کو پکڑنے، گمشدہ اشیا کو تلاش کرنے، سوئی میں دھاگہ پرونے اور ایک ساتھ تین لوگوں کے ساتھ شطرنج کھیل کر انہیں شکست دینے پر عبور رکھتا ہے۔
جب ان سے آنکھ بند کر کے موٹر سائیکل چلانے کے بارے میں پوچھا گیا تو جیت ویدی نے کہا کہ میں سونگھنے کی حس استعمال کرکے اپنے دماغ میں رکاوٹ کا نظارہ کرتا ہوں۔ میں حساب لگا لیتا ہوں کہ خطرہ کتنی دور ہے اور اسے بچنے کی کیا راہ ہو گی۔ لیکن آپ کو سونگھ کر رکاوٹوں کو عبور کرنے کی بات اگر عجیب لگتی ہے تو یہی وہ شے ہے جو مِڈ برین ایکٹویشن میں سکھائی جاتی ہے۔
جیت کو تربیت دینے والے ماہر بھارت پٹیل کہتے ہیں کہ کوئی بھی بچہ تربیت حاصل کر کے اپنی خفیہ صلاحیتوں کو جگا سکتا ہے لیکن اس کے لیے بہت صبر اور مستقل مزاجی کی ضرورت ہوتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔