بچوں کے پھیپھڑوں میں وائرس سے اموات میں پاکستان سرِفہرست

ویب ڈیسک  جمعـء 11 اگست 2017
پاکستان ان ممالک میں شامل ہے جہاں آر ایس وی سے مرنے والے بچوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔ فوٹو: فائل

پاکستان ان ممالک میں شامل ہے جہاں آر ایس وی سے مرنے والے بچوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔ فوٹو: فائل

کراچی: ماہرین کے مطابق پانچ سال سے کم عمر کے بچوں میں پھیپھڑوں کے وائرس سے ہلاک ہونے والے ممالک میں پاکستان سرِفہرست ہے۔

ماہرین نے رسپائٹری سنسیشیئل وائرس (آر ایس وی) سے بچاؤ کی مؤثر ویکسین تیار کرنے پر زور دیا ہے تاکہ ہرسال ہونے والی قریباً 115,000  اموات کو ٹالا جا سکتا ہے۔

آر ایس وی عموماً چھ ماہ تک کے بچوں کو زیادہ شکار بناتا ہے اور ان میں سے 99 فیصد بچوں کا تعلق ترقی پزیر ممالک سے ہے۔ پاکستان کے علاوہ باقی ملکوں میں بھارت، چین، نائجیریا اور انڈونیشیا شامل ہیں اور پوری دنیا کے نصف سے زائد آرایس وی کے کیس ہوتے ہیں۔ تاہم باضابطہ اعدادوشمار کی عدم موجودگی کی وجہ سے انفیکشن کے واقعات اور اموات کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔

ایڈنبرا یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے 329 مطالعات پر غور کیا ہے جن میں پوری دنیا میں آر ایس وی کا جائزہ لیا گیا ہے۔ اندازہ ہے کہ ہرسال 33 لاکھ بچے پھیپھڑوں کے اس وائرس سے متاثر ہو رہے ہیں۔

ماہرین کے مطابق ہر سال 30 لاکھ سے زائد چھوٹے بچوں کو اسی وائرس کی وجہ سے اسپتالوں میں داخل کیا جاتا ہے جو سانس میں تنگی اور سینے میں جکڑن کے شکار ہوتے ہیں۔ پوری دنیا میں آر ایس وی کے مرض کی درست اور احتیاطی تدابیر اس سروے کا اہم مقصد ہے۔ اس لحاظ سے یہ رپورٹ اب تک کی سب سے جامع رپورٹ بھی ہے۔

واضح رہے کہ آر ایس وی کا وائرس بہت تیزی سے پھیلتا ہے اور شروع میں نومولود بچوں میں سردی لگنے کے آثار نمایاں ہوتے ہیں جبکہ بعد میں پھیپھڑے متاثر ہوتے ہیں اور بچہ سانس لینے میں دقت محسوس کرتا ہے۔ اس کے بعد نمونیا بھی لاحق ہو جاتا ہے جس سے بچے کی موت واقع ہو سکتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔