افغانستان کے ضلع جانی خیل پر طالبان کا دوبارہ قبضہ

خبر ایجنسیاں  جمعـء 11 اگست 2017
2گاڑیوں کوصوبہ فراہ میںنشانہ بنایاگیا،امریکی فوجی اڈے پرحملے میں3 خواتین ہلاک ایک زخمی ہوگئی،میڈیا۔ فوٹو: فائل

2گاڑیوں کوصوبہ فراہ میںنشانہ بنایاگیا،امریکی فوجی اڈے پرحملے میں3 خواتین ہلاک ایک زخمی ہوگئی،میڈیا۔ فوٹو: فائل

کابل:  طالبان نے شدید جھڑپ کے بعد ضلع جانی خیل کا کنٹرول دوبارہ سنبھال لیا۔

مقامی عہدیدار تاج محمد منگل نے صحافیوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے بتایاکہ پکتیا کے ضلع جانی خیل میں طالبان اور سیکیورٹی فورسز میں شدید جھڑپ ہوئی جس کے بعد طالبان نے ضلع کا کنٹرول دوبارہ سنبھال لیا،25 جولائی کوہونیوالی ایک جھڑپ کے دوران ضلع جانی خیل طالبان کے قبضے میں چلاگیا تاہم صرف 2دن بعد فورسز نے اس ضلع کا کنٹرول دوبارہ چھڑا لیا تھا مگراب اس ضلع پردوبارہ طالبان قابض ہوگئے ہیں۔

صوبہ پکتیکا کے پولیس سربراہ کو رائیلی عابد یانی نے تصدیق کرتے ہوئے کہاہے کہ طالبان نے علاقے کا کنٹرول دوبارہ سنبھال لیا ہے، حکام کا کہنا ہے کہ جھڑپ کے دوران 24 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

دوسری جانب افغان میڈیا کے مطابق امریکی ڈرون طیارے نے صوبہ فراہ میں طالبان کی گاڑیوں کونشانہ بنایا جس جس کے نتیجے گاڑیاں مکمل طور پرتباہ اور 6 جنگجوہلاک ہوگئے۔ علاوہ ازیں کابل کے قریب واقع امریکی فوجی اڈے پر حملے کے نتیجے میں 3 خواتین ہلاک اور ایک زخمی ہو گئی۔

بگرام کے کمشنر عبدالشکر قدوسی نے بتایا کہ یہ خواتین فوجی اڈے کی حفاظتی چوکیوں پرمتعین تھیں اور امریکی اڈے کے قریب بازار سے چیزیں خریدرہی تھیں کہ نامعلوم مسلح افراد نے حملہ کردیا،واقعے کی ذمے داری کسی نے قبول نہیں کی، دریں اثنا کابل میں پولیس کی گاڑی کو بم دھماکے میں نشانہ بنایاگیا۔

ادھر افغان وزارت داخلہ کے ترجمان نجیب دانش کا کہا تھا کہ میگنیٹک بم پولیس گاڑی کے ساتھ نصب کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں 4 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔