حکومت کو پھر سُبکی، قومی اسمبلی کا اجلاس ایک ہفتے کیلیے ملتوی کر دیا گیا

نمائندہ ایکسپریس  جمعـء 11 اگست 2017
 کورم کی نشاندہی پر ڈپٹی اسپیکرنے کارروائی روک دی، حکومتی اراکین نوازشریف کی ریلی کے باعث ایوان میں حاضر نہیں ہوئے۔ فوٹو: فائل

 کورم کی نشاندہی پر ڈپٹی اسپیکرنے کارروائی روک دی، حکومتی اراکین نوازشریف کی ریلی کے باعث ایوان میں حاضر نہیں ہوئے۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد:  قومی اسمبلی کا اجلاس غیرمعمولی طور پر ایک ہفتے کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔

ایوان میں ایک مرتبہ پھر مسلسل دوسرے روز حکومت کو کورم پر سبکی کا سامنا کرنا پڑا جب کورم نہ ہونے کی وجہ سے پہلے ایوان کی کارروائی آدھے گھنٹے تک معطل رہی اور بعدازاں کورم کے باعث ہی اجلاس غیرمتوقع طور پر جمعرات 17اگست سہ پہر3بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

گزشتہ روز قومی اسمبلی کا اجلاس35منٹ کی تاخیر سے11:05پرشروع ہوا تو ایوان میں حکومتی اراکین کی تعداد نہ ہونے کے برابر تھی، حکومتی اراکین سابق وزیراعظم نوازشریف کی ریلی کے باعث ایوان میں حاضر نہیں ہوئے۔ تاہم اس دوران سابق وزیرداخلہ چوہدری نثار اجلاس میں شرکت کے لیے آئے۔

تلاوت قرآن اور نعت رسول مقبول کے بعد جب وقفہ سوالات شروع ہوا تو اس دوران تحریک انصاف کے رکن امجد خان نیازی نے کورم کی نشاندہی کردی۔ ڈپٹی اسپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی نے گنتی کرائی اور کورم پورا نہ ہونے پر کارروائی روک دی۔

حکمراں جماعت ن لیگ کے چیف وہپ اور وزیرپارلیمانی امور شیخ آفتاب حکومتی جماعت کے اراکین کو ٹیلیفون کرتے رہے مگر وہ اسلام آباد میں دستیاب نہیں تھے، اس کے باعث آدھے گھنٹے تک ایوان کی کارروائی معطل رہی۔ بعدازاں 12 بج کر50 منٹ پر ڈپٹی اسپیکر ایوان میں آئے اور انھوں نے کورم کے لیے اراکین کی گنتی کروائی تو ایک مرتبہ پھر کورم پورا نہ ہوسکا جس پر ڈپٹی اسپیکر نے قومی اسمبلی کا اجلاس جمعرات 17اگست سہ پہر3 بجے تک ملتوی کردیا۔

خبر ایجنسی کے مطابق کورم کی نشاندہی پرایم کیو ایم کے رکن سید عبدالوسیم برہم ہوگئے اور کہا کہ حکومتی ارکان نہیں آتے تو کیا ہم بھی اپنا کام چھوڑ دیں، سب ملے ہوئے ہیں اوپر سے ایک دوسرے کی مخالفت کرتے ہیں۔ہم عوام کے ووٹ لے کر یہاں آتے ہیں اور اپنے اپنے علاقوں کی نمائندگی کرتے ہیں اور اجلاسوں پر عوام کا پیسہ صرف ہوتا ہے۔ عبدالوسیم نے کہاکہ ہم 7 گھنٹوں کا سفر طے کرکے اجلاس میں آتے ہیں مگر ایوان کو غیر حاضری کی وجہ سے اجلاس نہیں چلتا جس پر امجد خان نیازی نے کہا کہ سوالات کا جواب دینے کے لیے کوئی بھی وزیر موجود نہیں ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔