رنبیر کو والد رشی کپور کی باتوں پر پھر سے شرمندگی کا سامنا

ویب ڈیسک  جمعـء 11 اگست 2017
میں خود اپنے والد رشی کپور کی باتوں کو سنجیدگی سے نہیں لیتا؛رنبیرکپور؛فوٹوفائل

میں خود اپنے والد رشی کپور کی باتوں کو سنجیدگی سے نہیں لیتا؛رنبیرکپور؛فوٹوفائل

ممبئی: رنبیر کپور نے ایک بار پھر اپنے والد رشی کپور کو جذباتی قرار دیتے ہوئے میڈیا سے درخواست کی ہے کہ میرے والد کی باتوں کو سنجیدگی سے لینے کی ضرورت نہیں ہے۔

نامور اداکار رشی کپورکے بارے میں یہ کہاجائےکہ انہوں نے سوشل میڈیا پر جنگ کا محاذ کھول رکھا ہے تو غلط نہ ہوگا وہ فلموں میں کم اور ٹویٹر پر زیادہ متحرک نظر آتے ہیں، آئے روز کوئی نہ کوئی منفی بات کرکے سوشل میڈیا صارفین کے غصے کو ہوا دیتے رہتے ہیں، کچھ عرصے قبل انہوں نے اپنے بیٹے رنبیرکپور کی فلم جگاجاسوس کی ناکامی پر فلم کے ہدایت کار انوراگ باسو اور موسیقار پریتم کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے انہیں کھری کھری سنادی تھیں۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: رشی کپورکورنبیرکی ناکامی ہضم نہ ہوسکی

اپنے والد کی حرکتوں سے پریشان رنبیرکپور کئی بار شرمندگی اٹھا چکے ہیں، ان کے منفی بیانات سے تنگ آکر انہوں نے یہاں تک کہہ دیا ہے کہ ان کے والد بہت جذباتی آدمی ہیں لہٰذا ان کی باتوں کو زیادہ سنجیدہ نہ لیاجائے۔

ایک انٹرویو کے دوران جب رنبیر سے پوچھا گیا کہ آپ اپنے والد کی جانب سے دئیے جانے والے بیانات کے متعلق کیا کہیں گے کہ جواب میں رنبیر نے کہا کہ میرے والد بہت جذباتی آدمی ہیں ، میری درخواست ہے کہ رشی کپور نے ہدایت کار انوراگ باسو کے بارے میں جو کچھ بھی کہا اسے سنجیدگی سے نہ لیاجائے کیونکہ اس وقت وہ فلم کی ناکامی کی وجہ سے غصے میں تھے اور غصے میں انسان کو علم نہیں ہوتا کہ وہ کیا کہہ رہاہے، میں خود اپنے والد کو زیادہ سنجیدگی سے نہیں لیتا اور ان کی باتوں کو ہوا میں اڑا دیتا ہوں۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: رنبیر والد رشی کپور کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے پریشان

واضح رہے کہ اس سے قبل پاک بھارت چیمپئنز ٹرافی کے موقع پر بھی رشی کپور کی جانب سے کی گئی متنازعہ ٹویٹ نے رنبیر کپور کو شرمندہ کردیا تھا اور انہوں نے کہا تھا کہ ان کے والد رات ساڑھے 10 بجے کے بعد ہوش میں نہیں رہتے انہیں خود معلوم نہیں ہوتا کہ وہ کیا کہہ رہے ہیں، شکر ہے میرے اسکول کے زمانے میں ٹویٹر نہیں تھا ورنہ پاپا میرے رزلٹ کے بارے میں نجانے کیا کیا ٹویٹس کردیتے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔