ملیر جیل سے فرار ہونے والا بھارتی ماہی گیر گرفتار نہیں کیا جا سکا

راحیل سلمان  بدھ 13 فروری 2013
جیل حکام نے واقعے کو چھپانے کی غرض سے انٹری رجسٹر میں سے کام سے متعلق صفحات بھی پھاڑ دیے، ذرائع کا انکشاف۔ فوٹو : ایکسپریس

جیل حکام نے واقعے کو چھپانے کی غرض سے انٹری رجسٹر میں سے کام سے متعلق صفحات بھی پھاڑ دیے، ذرائع کا انکشاف۔ فوٹو : ایکسپریس

کراچی: ڈسٹرکٹ ملیر جیل سے حکام کی مبینہ ملی بھگت سے فرارہونے والا بھارتی ماہی گیر گرفتار نہیں کیا جاسکا ۔

پولیس اور دیگر تحقیقاتی ادارے بس اسٹاپس ، ریلوے اسٹیشنوں اور دیگر خارجی راستوں پر کڑی نگاہ رکھے ہوئے ہیں، ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ باغیچے میں کام کے لیے خلاف قانون 70 بھارتی ماہی گیروں کو باہر نکالا گیا تھا جبکہ جیل حکام نے واقعے کو چھپانے کی غرض سے انٹری رجسٹر میں سے مذکورہ صفحات بھی پھاڑ دیے۔

تفصیلات کے مطابق پیر کو ڈسٹرکٹ جیل ملیر سے جیل حکام کی مبینہ ملی بھگت سے بھارتی ماہی گیر قیدی فرار ہوگیا تھا،ماہی گیرکی تلاش میں شاہ لطیف ٹائون پولیس اور دیگر تحقیقاتی اداروں نے ملیر کی مختلف کچی آبادیوں میں چھاپے بھی مارے لیکن کامیابی حاصل نہیں ہوسکی۔

اس کے علاوہ بس اسٹاپس، ریلوے اسٹیشنوں اور ہائی ویز پربھی کڑی چیکنگ کی جارہی ہے، معطل کیے گئے اہلکار صوبو خان اوراسماعیل کھوسوسے بھی تفتیش کی گئی تاہم کوئی نتیجہ خیز بات سامنے نہیں آسکی ، ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ جیل حکام نے پیر کو خلاف قانون 70 بھارتی ماہی گیروں کو بیرکس سے نکال کرماڑی گیٹ سے باہر جیل کی بائونڈری وال کے ساتھ قائم باغیچے میں کام کرنے کے لیے لایا گیا ۔

جیل کے مذکورہ رجسٹر میں تمام افراد کو ماڑی سے باہرنکالنے کا وقت صبح 10 بج کر 5 منٹ درج ہے اور رجسٹر پر ’’ کار سرکار 70 قیدی باغیچے میں کام کے لیے باہر نکالے گئے ‘‘ درج کیا گیا لیکن قیدی کے فرار کا واقعہ رونما ہونے کے بعد صوبیدار ذوالفقار اور ٹاور انچارج عباس ابڑو کے منظور نظر اہلکاروں نے رجسٹر میں سے مذکورہ صفحات انتہائی مہارت سے پھاڑ دیے اورواقعے کو چھپانے کی بدترین کوشش کی ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔