نیب قوانین کے خاتمے کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر

ویب ڈیسک  جمعـء 11 اگست 2017
صوبے میں پیپلزپارٹی بھرپور کرپشن میں ملوث ہے اور ان کے رہنماؤں کی بڑی تعداد اور افسران کے خلاف نیب ریفرنس اور تحقیقات زیر التوا ہے،درخواست ۔ فوٹو: فائل

صوبے میں پیپلزپارٹی بھرپور کرپشن میں ملوث ہے اور ان کے رہنماؤں کی بڑی تعداد اور افسران کے خلاف نیب ریفرنس اور تحقیقات زیر التوا ہے،درخواست ۔ فوٹو: فائل

کراچی: سندھ میں اپوزیشن جماعتوں نے نیب قوانین کے خاتمے سے متعلق حکومتی قانون سازی کو کالعدم قرار دینے کے لئے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی ہے۔

گزشتہ روز سندھ کی جانب سے صوبے بھر میں احتساب آرڈیننس 1999 کا اطلاق ختم کردیا گیا تھا جب کہ محکمہ قانون کی جانب سے آرڈیننس ختم کرنے سے متعلق باضابطہ نوٹی فکیشن بھی جاری کیا گیا تھا تاہم صوبے کی اپوزیشن جماعتیں اس فیصلے کے خلاف سندھ ہائی کورٹ پہنچ گئی ہیں اور انہوں نے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کے لئے درخواست بھی دائر کردی ہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: سندھ میں نیب قوانین کا اطلاق ختم، نوٹی فکیشن جاری

نیب قوانین کی منسوخی کے خلاف درخواست ایم کیو ایم پاکستان، فنکشنل لیگ اور مسلم لیگ (ن) نے دائر کی ہے۔ درخواست میں مؤقف پیش کیا گیا ہے کہ پیپلزپارٹی نے سندھ میں اسمبلی میں نیب قوانین کا بل بحث کے بغیر منظور کرایا اور احتجاج کے باوجود اپوزیشن ارکان کو بولنے کا موقع نہیں دیا گیا جب کہ گورنر سندھ کے اعتراض کے باوجود بل میں ترمیم کئے بغیر غیرآئینی بل کو دوبارہ منظور کرا لیا گیا۔ صوبے میں پیپلزپارٹی بھرپور کرپشن میں ملوث ہے اور ان کے رہنماؤں کی بڑی تعداد اور افسران کے خلاف نیب ریفرنس اور تحقیقات زیر التوا ہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: سندھ اسمبلی سے منظور کردہ نیب آرڈیننس منسوخی کا بل غیر آئینی قرار

درخواست میں کہا گیا ہے کہ  اٹھارہویں ترمیم کے بعد فوجداری قوانین کا معاملہ وفاق اور صوبے دونوں کے دائرہ کار میں آتا ہے لہذٰا نیب قوانین کی منسوخی کے ایکٹ کو غیرقانونی اور غیر آئینی قرار دیا جائے جب کہ درخواست کا فیصلہ آنے تک نیب کے مقدمات اور تحقیقات کو منتقل ہونے سے روکا جائے۔ عدالت نے وفاقی و صوبائی حکومت کو 16 اگست کے لئے نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: سندھ میں نیب کی کارروائی اب صرف وفاقی اداروں تک محدود

سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کرنے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایم کیوایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹرفاروق ستار کا کہنا تھا کہ سندھ نیب آرڈیننس کے خلاف درخواست فنکشنل لیگ نے ہمارے ساتھ مل کر دائر کی ہے جس میں استدعا کی گئی ہے کہ اس قانون کو کالعدم قرار دیا جائے کیوں کہ نیب آرڈیننس 1999 کا اطلاق ختم کرنا سندھ حکومت اور سندھ اسمبلی کے اختیار میں نہیں آتا۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: سندھ اسمبلی نے نیب آرڈیننس منسوخی کا بل 2017 منظور کرلیا 

فاروق ستار کا کہنا تھا کہ حکومت سندھ کا یہ عمل کرپشن سے بھاگنے کی کوشش ہے پاناما کیس کے بعد 179 کیسز ایسے ہیں جو نیب کے زیر تفتیش ہے اور بیشترمقدمات سندھ حکومت، پیپلز پارٹی کے وزرا اور نمائندوں کے خلاف ہیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔