پاک و ہند کشیدگی ہوا کا جھونکا ہے، شمیم حنفی

اسٹاف رپورٹر  بدھ 13 فروری 2013
ممتاز اسکالر شمیم حنفی ۔ فوٹو : ایکسپریس

ممتاز اسکالر شمیم حنفی ۔ فوٹو : ایکسپریس

کراچی: ممتاز اسکالر شمیم حنفی افسانہ نگار انتظار حسین کے اعزاز میں منعقدہ تقریب میں شرکت کے لیے پاکستان پہنچ گئے.

انتظار حسین کے ساتھ آرٹس کونسل کراچی میں آج شام منائی جائیگی  جس میں ہندوستان سے آئے ہوئے مہمان اور ممتاز اسکالر شمیم حنفی مضمون پڑھیں گے ،ہندوستان سے کراچی پہنچنے پر شمیم حنفی نے نمائندہ ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستان امن کا پیغام لیکر آئے ہیں.

جب گزشتہ ماہ وہ پاکستان سے واپس گئے تھے تو ہندوستان کی عوام نے یہاں کی عوام اور حالات کے بارے میں ان سے پوچھا تھا تومیں نے اپنے جواب میں فقط اتنا کہا تھا کہ مجھے ایسا  لگتا ہے کہ جیسے میں نیند سے جاگا ہوں اور جو کچھ بھی میں نے دیکھا وہ خواب تھا.

کیونکہ پاکستان آکر کبھی ایسا محسوس نہیں ہوتا کہ ہم مہمان ہیں ہمیشہ دوستوں کی جانب سے محبت اور خلوص ملتا ہے ایک سوال کے جواب میں شمیم حنفی نے بتایا کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی  ہوا کا جھونکا ہے ہم ہمیشہ سے ثقافتی سطح پر ایک تھے اور آج بھی ایک ہیں،دونوں ممالک کے شاعر ادیب فنکار کھلاڑی ملکر کام کرنا چاہتے ہیں،جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ اردو کاروباری یا نوکروں کی زبان ہے تو غلط بیانی کرتے ہیں اردو نہ تجارتی زبان ہے اور نہ ہی نوکروں کی زبان ہے اردو وہ زبان ہے کہ جس میں بادشاہوں نے شعر لکھے ہیں آج اردو تیزی سے ترقی کی جانب گامزن ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔