ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ: دوسری فائنلسٹ ٹیم کا آج فیصلہ

اسپورٹس ڈیسک  بدھ 13 فروری 2013
دفاعی چیمپئن انگلینڈ ونیوزی لینڈ امیدیں زندہ رکھنے کیلیے لازمی فتح کے متلاشی۔  فوٹو: وکی پیڈیا

دفاعی چیمپئن انگلینڈ ونیوزی لینڈ امیدیں زندہ رکھنے کیلیے لازمی فتح کے متلاشی۔ فوٹو: وکی پیڈیا

ممبئی: ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ کی دوسری فائنلسٹ ٹیم کا فیصلہ بدھ کو ہوگا۔

ویسٹ انڈین سائیڈ ناقابل شکست آسٹریلیاکو زیر کرنے کا عزم لیے میدان میں اترے گی،دفاعی چیمپئن انگلینڈ اور نیوزی لینڈ فیصلہ کن معرکے تک رسائی کی امیدیں زندہ رکھنے کیلیے لازمی فتح کے متلاشی ہوں گے، غیر اہم میچ میں سری لنکا اور جنوبی افریقہ کا مقابلہ ہوگا،یلوشرٹس پہلے ہی فیصلہ کن معرکے میں رسائی حاصل کر چکی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ویمنز ورلڈ کپ کے سپر سکسز کا آخری روز انتہائی دلچسپ ہوگا۔

پہلے ہی فائنل میں جگہ بنانے والی ایونٹ کی ناقابل شکست آسٹریلیا کا مقابلہ پوائنٹس ٹیبل پر دوسری پوزیشن کی حامل ویسٹ انڈین سائیڈ سے ہونا ہے، کیریبیئن ٹیم کی چوتھی فتح 2،2 کامیابیاں حاصل کرنے والے انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کو رخصتی کا پروانہ جاری کرنے کیلیے کافی ہوگی، یلو شرٹس کے سرخرو ہونے کی صورت میں انگلینڈاور کیویز کے میچ کی فاتح ٹیم بھی فائنل کی امیدوار بن جائے گی، مگر پیش قدمی جاری رکھنے کیلیے اسے رن ریٹ میں بھی ویسٹ انڈیز پر برتری ثابت کرنا ہوگی، بڑے مارجن سے شکست اور انگلینڈکی نیوزی لینڈ کیخلاف واضح فتح کالی آندھی کا راستہ روک سکتی ہے۔ غیر اہم میچ میں آخری دو پوزیشنز پر موجود سری لنکا اور جنوبی افریقہ بھی آمنے سامنے ہوں گے۔

7

ایونٹ میں اب تک 304 رنز اسکور کرنے والی اسٹیفنی ٹیلر، ٹوئنٹی 20 کرکٹ میں تیز ترین سنچری کی ریکارڈ ہولڈر ڈینڈرا ڈوٹن اور پیسر ٹریمائن اسمارٹ ویسٹ انڈین امیدوں کا مرکز ہیں، دوسری طرف کئی بار معمولی ہدف کا بھی کامیابی سے دفاع کرنے والی آسٹریلوی سائیڈ میگان شیٹ، جولی ہنٹر،ایرن اوسبورن و لیزا استھلیکر پر مشتمل مہلک بولنگ اٹیک اور عمدہ فیلڈنگ پر انحصار کرے گی۔

بیٹسویمن ریشل ہائنز بھی بھرپور فارم میں ہیں، انگلینڈ کی توقعات بیٹنگ میں کپتان شارلوٹ ایڈورڈز، بولنگ میں کیتھرین برنٹ اور آنیا شربسول سے وابستہ ہوں گی، نیوزی لینڈ کی بیٹنگ میں بہتری کیلیے 307 رنز کے ساتھ ٹورنامنٹ کی ٹاپ اسکورر کپتان سوزی بیٹس کو پرفارم کرنا ہوگا، بولنگ میں سین رک، لی تاہوہو اور راشیل کینڈی کی کارکردگی اہم کردارادا کرسکتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔