تخریب کاروں نے بڑی تباہی کیلیے گیس تنصیبات کو نشانہ بنانا شروع کردیا

اسٹاف رپورٹر  بدھ 13 فروری 2013
ڈیفنس میں ہونیوالے دھماکے کی ذمے داری کسی گروپ نے قبول نہیں کی ، واقعے کی تحقیق جاری ہے، ایس پی سی آئی ڈی.  فوٹو فائل

ڈیفنس میں ہونیوالے دھماکے کی ذمے داری کسی گروپ نے قبول نہیں کی ، واقعے کی تحقیق جاری ہے، ایس پی سی آئی ڈی. فوٹو فائل

کراچی: تخریب کاروں نے شہر میں دہشت گردی کا نیا طریقہ اپناتے ہوئے بڑی تباہی کیلیے گیس کی تنصیبات کو نشانہ بنانا شروع کردیا ۔

اس قسم کی کارروائیاں شہر میں کسی بڑے سانحے کا پیش خیمہ ہوسکتی ہیں، پیرکو ڈیفنس میں قیوم آباد فلائی اوور کے قریب گیس کے سب اسٹیشن پر کیے جانے والے دھماکے کا مقدمہ درج کرلیا گیا ، تفتیش میں فوری طور پرکوئی پیش رفت نہیں ہوسکی،کسی دہشت گرد گروپ نے دھماکے کی ذمے داری قبول نہیں کی،تفصیلات کے مطابق   تخریب کاروں نے شہر میں دہشت گردی کا نیا طریقہ اپنالیا ہے، دہشت گرد اب بلوچستان کی طرز پر کراچی میں گیس کی تنصیبات کو نشانہ بنانے لگے ہیں ، پیر کی شب ڈیفنس میں قیوم آباد فلائی اوور کے قریب سوئی گیس کے سب اسٹیشن پر پلانٹڈ دھماکا کیا گیا ، چند روز قبل گلشن اقبال میں نیپا چورنگی پر بھی اسی قسم کا دھماکا کیا گیا تھا ، کراچی میں یہ نیا رجحان دیکھنے میں آیا ہے۔

6

موجودہ صورتحال انتہائی خطرناک ہے کیونکہ اس قسم کی چھوٹی چھوٹی کارروائیاں بنیادی طور پر خوفزدہ کرنے کیلیے اور کسی بڑے سانحے کا پیش خیمہ ہوسکتی ہیں، ایکسپریس کے رابطہ کرنے پر ایس پی سی آئی ڈی مظہر مشوانی نے بتایا کہ گیس کی تنصیبات کو نشانہ بنانا نیا طریقہ کار ہے ، اس قسم کی کارروائیاں بلوچستان اور حب میں کی جاتی ہیں ،بلوچستان میں سرگرم مختلف گروپوں کی جانب سے کی جانے والی کارروائیوں سے بھی کراچی میں ہونے والے واقعات کا موازنہ کیا جارہا ہے تاہم فوری طور پر ڈیفنس میں ہونے والے دھماکے کی ذمے داری کسی گروپ نے قبول نہیں کی ، واقعے کی مزید تحقیقات کی جارہی ہے ، علاوہ ازیں بلوچ کالونی پولیس نے واقعے کا مقدمہ ایکسپلوزیو ایکٹ اور انسداد دہشت گردی کی دفعہ کے تحت درج کرلیا ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔