افغانستان میں امریکی فوج کی بمباری،11 شہری جاں بحق

اے ایف پی  ہفتہ 12 اگست 2017
جیکٹس پھٹنے کاواقعہ صوبہ فراہ میں اجتماع کے دوران پیش آیا،افغانستان کے حوالے سے جلد بڑافیصلہ کرینگے،ٹرمپ۔ فوٹو: رائٹرز/فائل

جیکٹس پھٹنے کاواقعہ صوبہ فراہ میں اجتماع کے دوران پیش آیا،افغانستان کے حوالے سے جلد بڑافیصلہ کرینگے،ٹرمپ۔ فوٹو: رائٹرز/فائل

کابل:  افغانستان کے صوبہ ننگرہارکے ضلع ہسکامینا میں امریکی فضائی حملے کے دوران ایک ہی خاندان کے 11 افرادہلاک ہوگئے جن میں خواتین اوربچے بھی شامل ہیں۔

امریکی فوج نے ایک نجی گاڑی کو سفر کے دوران نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں ایک شخص زخمی بھی ہوا، مرنے والے افرادکی لاشیں بری طرح مسخ ہوگئی تھیں۔ جس کے باعث ان کی شناخت نہ ہوسکی، صوبائی گورنر کے ترجمان نے ہلاکتوں کی تصدیق کردی ہے۔

یاد رہے کہ افغانستان میں فضائی حملوں کے دوران بے گناہ شہریوں کی ہلاکت روز کامعمول بن چکی ہے اورگزشتہ ماہ ہلمند صوبے میں ہونیوالے امریکی فضائی حملے میں 16پولیس اہلکار جاں بحق ہوگئے تھے، فروری میں بھی ایک اسی طرح کاواقعہ پیش آیاتھا جس میں ایک فضائی حملے کے نتیجے میں18عام شہری مارے گئے تھے جن میں زیادہ تر تعداد خواتین اوربچوں کی تھی۔

دریں اثنا صوبہ فراہ میں طالبان کے اجتماع میں خودکش جیکٹس پھٹنے کے نتیجے میں متعدد سینئر کمانڈروں سمیت 30 طالبان جنگجو ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

ادھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ افغانستان کے حوالے سے فیصلہ کرنے کے قریب پہنچ چکے ہیں، یہ میرے لیے ایک بہت بڑا فیصلہ ہے، ٹرمپ نے پالیسی کا جائزہ لینے کیلیے ٹائم فریم دیے بغیر کہاکہ یہ ایک ایسی جگہ ہے جہاں 17سالہ طویل جنگ جاری ہے بہت جلد ایک فیصلہ کرنے جارہے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔