ایسی زہریلی جھاڑی جو گنج پن کا شکار لوگوں کے سر بالوں سے بھر دے

ویب ڈیسک  ہفتہ 12 اگست 2017
موجودہ دور میں خواتین و حضرات کا سب سے بڑا مسئلہ بالوں کا جھڑنا یا گنج پن ہے؛فوٹوفائل

موجودہ دور میں خواتین و حضرات کا سب سے بڑا مسئلہ بالوں کا جھڑنا یا گنج پن ہے؛فوٹوفائل

مرد ہو یا عورت بالوں کا جھڑنا یا گنج پن سب کے لیے بہت بڑا مسئلہ ہے، آج کل مرد حضرات کے ساتھ خواتین بھی بالوں کے جھڑنے اور گنج پن جیسے مسائل کا شکار ہیں جب کہ ایک باراگر بال جھڑنا شروع ہوجائیں تو انہیں واپس اگانا نہایت کٹھن ہوتا ہے۔

خواتین بالوں کی نشوونما اورانہیں گھنا اور چمکدار بنانے کیلئے مہنگی مصنوعات کی خریداری میں ہزاروں روپے برباد کردیتی ہیں اوراکثر پروڈکٹس میں شامل کیمیکلز بالوں کو فائدہ پہنچانے کے بجائے انہیں نقصان پہنچاتے ہیں جس کے نتیجے میں بال جھڑنا شروع ہوجاتے ہیں، تاہم خواتین و حضرات یہ آسان سا گھریلو ٹوٹکا آزماکر بالوں کے مسائل کا شکار ہونےسے بچ سکتے ہیں۔

گرم مرطوب علاقوں میں پایا جانے والا کینر کا درخت جسامت میں کافی چھوٹا ہوتا ہے جب کہ یہ اکثر جھاڑیوں کی شکل میں بھی پایا جاتا ہے اس درخت کے پتے ابتدا میں سرمئی رنگ کے ہوتے ہیں  بعد ازاں یہ ہرے رنگ میں تبدیل ہوجاتے ہیں اس کے علاوہ اس درخت کے پھول پیلے اور سرخ رنگ کے ہوتے ہیں۔

60 سے 70 گرام کینر کے پھول لے کر اسے صاف اور خشک کپڑے سے صاف کرلیجئے اب اس میں ایک لیٹر سرسوں ، کھوپرے یا زیتون کا تیل ڈال کر اتنا پکائیں کہ پھول جل کر کالے رنگ میں تبدیل ہوجائیں بعد ازاں تیل کو چھان کر اس میں سے جلے ہوئے پھول نکال کر باہر پھینک دیں اور باقی بچے ہوئے تیل کو کسی شیشے کی بوتل میں بھرلیں یہ تیل بالوں کے مسائل کے شکار افراد کیلئے بہت موثر ہے۔

واضح رہے کہ کینر کی جھاڑیاں جزوی زہریلی ہوتی ہیں لہٰذا انہیں صرف بیرونی طور پر استعمال کرنا چاہئے انہیں کھانے کی صورت میں نقصان پہنچنے کا خطرہ ہوتاہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔