’’ فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائیزنیوہاؤسنگ اسکیم‘‘ شروع کرنیکا فیصلہ

عامر خان  بدھ 13 فروری 2013
منصوبے کے تحت سرکاری ملازمین کیلیے مختلف کیٹیگریزکے 50ہزار فلیٹس تعمیرکیے جائینگے فوٹو : فائل

منصوبے کے تحت سرکاری ملازمین کیلیے مختلف کیٹیگریزکے 50ہزار فلیٹس تعمیرکیے جائینگے فوٹو : فائل

کراچی: وفاقی حکومت نے ملک بھر میں اپنے ماتحت سرکاری ملازمین کو رہائشی سہولتیں فراہم کرنے کے لیے ’’ فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائیزنیو ہاؤسنگ اسکیم‘‘ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اس ہاؤسنگ اسکیم کے تحت مختلف کیٹیگریز کے 50ہزار فلیٹس تعمیر کیے جائیں گے۔ یہ ہاؤسنگ اسکیم آئندہ مالی سال کے بجٹ میں شامل کی جائے گی ۔ان فلیٹس کی تعمیرات پر 20ارب روپے خرچ کیے جائیں گے ۔اس ہاؤسنگ اسکیم پرتعمیرات منظوری کے بعد اگست 2013ء سے شروع کی جائے گی ۔یہ منصوبہ تین سال کی مدت میں اگست 2016میں مکمل کیا جائے گا۔وفاقی حکومت کے ذرائع کے مطابق حکومت نے وفاقی اداروں کے ملازمین کو رہائشی سہولتیں دینے کے لیے وزارت ہاؤسنگ کو ایک رہائشی منصوبہ شروع کرنے کے لیے سمری مرتب کرنے کی ہدایت کی تھی ۔

10

جس کے بعد وزارت ہاؤسنگ نے فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائیز ہاؤسنگ اسکیم کے نام سے منصوبے کی سمری مرتب کرلی ۔سمری کے تحت سندھ میں 10 ہزار ،پنجاب میں 15ہزار ،خیبرپختوانخوا میں 12ہزار، بلوچستان میں 8ہزار اوراسلام آباد میں 5ہزار فلیٹس تعمیرکیے جائیں گے۔یہ فلیٹس ایچ ،جی ،ایف ،ڈی ، سی اور بی کیٹگری کے ہوں گے اور کراچی ،اسلام آباد ،لاہور ،پشاور،کوئٹہ ،راولپنڈی ،ملتان ،حیدرآباد اور ملک کے دیگر شہروںمیں تعمیر کیے جائیں گے ۔یہ فلیٹس پانچ منزلہ اور کمپلیکس کی صورت میں ہوں گے ۔یہ کمپلیکس تعلیم ، صحت ، پینے کے صاف پانی ، مسجد اور دیگر سہولتوں سے آراستہ ہوں گے۔

ان فلیٹس کی تعمیر کے لیے اراضی وفاقی حکومت صوبائی حکومتوں سے حاصل کرے گی ۔ان فلیٹس کی تعمیرات زلزلہ پروف ہوں گی ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ کابینہ کے آئندہ اجلاس میں سمری کی منظوری کے بعدفیڈرل گورنمنٹ ہاؤسنگ اسکیم کے لیے گرانٹ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں شامل کی جائے گی ۔اس اسکیم کے تحت گریڈ ایک تا گریڈ 19 کے افسران و ملازمین کو فلیٹس الاٹ کیے جائیں گے۔ اس منصوبے کے پہلے مرحلے میں 2014 میں 10ہزار فلیٹس،دوسرے مرحلے میں 2015 تک 15ہزار فلیٹس اورآخری مرحلے میں 25 ہزار فلیٹس تعمیر کیے جائیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔