کیا آپ یہ سُوپ پینا پسند کریں گے

ویب ڈیسک  منگل 15 اگست 2017
چینی اور مشرقی ایشیائی ممالک میں کچھوے کا سوپ بہت مقبول اور مہنگی ڈش ہے۔ فوٹو: فائل

چینی اور مشرقی ایشیائی ممالک میں کچھوے کا سوپ بہت مقبول اور مہنگی ڈش ہے۔ فوٹو: فائل

بیجنگ: دنیا بھر میں عجیب و غریب کھانے اور سوپ مشہور ہیں۔ اس مختصر مضمون میں ان سوپ کا انتخاب کیا گیا ہے جن کے متعلق سن کر آپ حیران رہ جائیں گے۔ ہماری ناقص رائے میں کوئی بھی پاکستانی شاید ہی ان میں سے کوئی ایک سوپ بھی آزمانا پسند کرے گا۔

لیکن جب دنیا میں زندہ اور نیم مردہ سمندری جانور کھائے جاتے ہوں یا پھر بندر کا کچا بھیجہ اڑایا جاتا ہو تو ان کے سامنے یہ سوپ کوئی معنی نہیں رکھتے۔

ویت نام کا خونی سُوپ

ویت نام کا خونی سُوپ گرم کی بجائے ٹھنڈا کرکے پیا جاتا ہے۔ اس سُوپ میں بطخوں کا تازہ خون شامل ہوتا ہے۔ لیکن اسے جمانے کے لیے کئی گھنٹے اسے فریج میں رکھا جاتا ہے اور پھر اسے کھایا جاتا ہے۔ کہا جاتا ہے کو اسے بنانے اور پینے والا دونوں ہی خاص طرح کی قوت حاصل کرتے ہیں۔

کچھوا سُوپ لیکن بہت مہنگا

سنگاپور، چین اور امریکہ کے بعض حصوں میں کچھوے کے خول کا سوپ اور گوشت بہت مشہور ہے۔ گوشت کو ایک خاص سُوپ میں ڈال کر پیش کیا جاتا ہے۔ اس کی تیاری میں نرم خول والے کچھوے استعمال ہوتے ہیں۔ امریکہ کے جنوبی علاقوں میں یہ سوپ رغبت سے پیا جاتا ہے۔ تاہم اس کی تیاری میں احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے ورنہ سوپ زہریلا بھی ہوسکتا ہے۔

گھونسلے کا سُوپ

چین میں ابابیل کے گھونسلے کا سُوپ بہت مشہور ہے اور اسے ایک شاندار سوغات کے طور پر پیش کیا جاتا ہے۔ پورے چین کے چند ریسٹورینٹ ہی اسے پیش کرتے ہیں اور اس کی تیاری کے ماہر ہیں کیونکہ یہ بہت مہنگا ہوتا ہے۔ گھونسلہ سُوپ میں ابابیل کا تھوک بھی شامل ہوتا ہے اور یہ جیلی کی طرح گاڑھی شکل میں پیش کیا جاتا ہے۔

چمگادڑ کا سُوپ

جیسا کہ تصویر میں دکھائی دے رہا ہے، چمگادڑ سُوپ بحرالکاہل کے پالاؤ جزائر میں بڑے پیمانے پر تیار ہوتا ہے۔ پہلے چمگادڑ کا گوشت دو مراحل میں پکایا جاتا ہے اور اسے ناریل کے دودھ میں ملاکر کر مزید کئی گھنٹے پکاکر پیش کیا جاتا ہے۔ بعض ہوٹلوں میں اسے چمگادڑ نما تھالیوں اور پیالیوں میں رکھ کر پیش کیا جاتا ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ چمگادڑ کئی امراض کی وجہ بنتی ہیں لیکن لوگ اس کی پرواہ کئے بغیر مزے لے کر یہ سُوپ پیتے ہیں۔

مٹی والا سُوپ

افریقہ کی مشہور کلی منجارو پہاڑیوں پر رہنے والے چھگا قبیلے کے افراد اس سُوپ کو بہت پسند کرتے ہیں۔ اس میں کیلا اور کافی ملایا جاتا ہے لیکن اس میں تیسری چیز شامل کی جاتی ہو جو اس علاقے کی مٹی ہے۔ یہ سوپ کوئی ڈش نہیں بلکہ روزمرہ غذا بھی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔