- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
- ایرانی صدر کا دورہ کراچی، کل صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
کوئٹہ؛ جشن آزادی سے قبل دہشت گردوں کا وار
جشن آزادی سے قبل کوئٹہ میں دہشت گردوں کی شرپسندانہ کارروائی نے پوری قوم کو مغموم کردیا ہے، کوئٹہ میں پشین اسٹاپ پر دھماکے میں 8 سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 15افراد شہید اور 25 زخمی ہوگئے۔ دھماکے کے بعد قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور دو گاڑیوں، چار رکشوں اور دو موٹر سائیکلوں میں آگ لگ گئی۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ کوئٹہ میں دہشت گردوں نے ڈیوٹی پر مامور سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کو نشانہ بنایا، دھماکے میں آگ لگانے والا مواد استعمال کیا گیا۔ ملک میں سیکیورٹی اہلکار اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ملازمین دہشت گردوں کی زد پر ہیں، رواں ماہ میں ہی دہشت گردی کی کئی وارداتوں میں درجنوں افراد جاں بحق ہوچکے ہیں، چند روز قبل لاہور میں بارودی مواد رکھا ٹرک دھماکے سے اڑ گیا تھا، جب کہ اس سے پیشتر کوئٹہ ہی میں دہشت گرد وارداتیں کرکے قوم کو مضروب کرچکے ہیں، ملک کے دیگر حصوں میں بھی وقتاً فوقتاً شرپسندوں کی کارروائیاں جاری ہیں، جن کی مکمل بیخ کنی کے لیے فوری اقدامات کرنا لازم ہوگیا ہے۔
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کوئٹہ میں دہشت گردوں کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ حملہ جشن آزادی کو متاثر کرنے کی کوشش ہے، کسی بھی چیلنج کی وجہ سے ہمارا عزم متزلزل نہیں ہوگا۔ بلاشبہ پاک افواج، رینجرز اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ان دہشت گردوں کے قلع قمع کے لیے اپنی بساط بھر کوششیں کررہے ہیں لیکن انٹیلی جنس نیٹ ورک کو مزید فعال کرنے کی ضرورت ہے تاکہ کوئی بھی واردات ہونے سے قبل ہی اس کا سدباب کیا جاسکے۔
آئی جی سندھ اور کراچی پولیس چیف نے کوئٹہ میں ہونے والے بم دھماکے کے تناظر میں صوبے بھر میں سیکیورٹی ریڈ الرٹ کردی، تمام اضلاع میں پولیس کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ انتہائی مستعد اور چوکنا رہتے ہوئے سیکیورٹی اقدامات کو غیر معمولی بنایا جائے اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں و انٹیلی جنس ایجنسیوں سے روابط ہر سطح پر مضبوط بنائے جائیں۔
دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں بے پناہ قربانیاں دینے اور مختلف آپریشن کرنے کے باوجود کچھ عرصے کی خاموشی کے بعد دہشت گردوں کی مستقل کارروائیاں اس امر پر دلالت کرتی ہیں کہ ان کا نیٹ ورک اب بھی بہت مضبوط ہے جس کی سرکوبی کے لیے سول اور عسکری اداروں کو ایک پلیٹ فارم سے ان کے خلاف کارروائی کرنا ہوگی۔ پاکستان کے 70 ویں یوم آزادی پر پوری قوم کو بھی اس بات کا عہد کرنا ہوگا کہ دہشت گردوں کے خلاف جنگ اور ملک کی سلامتی کے لیے قانون نافذ کرنے والے اور عسکری اداروں کے ہاتھ مضبوط کریں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔