کوئٹہ؛ جشن آزادی سے قبل دہشت گردوں کا وار

ایڈیٹوریل  پير 14 اگست 2017
ملک میں سیکیورٹی اہلکار اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ملازمین دہشت گردوں کی زد پر ہیں۔ فوٹو: فائل

ملک میں سیکیورٹی اہلکار اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ملازمین دہشت گردوں کی زد پر ہیں۔ فوٹو: فائل

جشن آزادی سے قبل کوئٹہ میں دہشت گردوں کی شرپسندانہ کارروائی نے پوری قوم کو مغموم کردیا ہے، کوئٹہ میں پشین اسٹاپ پر دھماکے میں 8 سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 15افراد شہید اور 25 زخمی ہوگئے۔ دھماکے کے بعد قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور دو گاڑیوں، چار رکشوں اور دو موٹر سائیکلوں میں آگ لگ گئی۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ کوئٹہ میں دہشت گردوں نے ڈیوٹی پر مامور سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کو نشانہ بنایا، دھماکے میں آگ لگانے والا مواد استعمال کیا گیا۔ ملک میں سیکیورٹی اہلکار اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ملازمین دہشت گردوں کی زد پر ہیں، رواں ماہ میں ہی دہشت گردی کی کئی وارداتوں میں درجنوں افراد جاں بحق ہوچکے ہیں، چند روز قبل لاہور میں بارودی مواد رکھا ٹرک دھماکے سے اڑ گیا تھا، جب کہ اس سے پیشتر کوئٹہ ہی میں دہشت گرد وارداتیں کرکے قوم کو مضروب کرچکے ہیں، ملک کے دیگر حصوں میں بھی وقتاً فوقتاً شرپسندوں کی کارروائیاں جاری ہیں، جن کی مکمل بیخ کنی کے لیے فوری اقدامات کرنا لازم ہوگیا ہے۔

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کوئٹہ میں دہشت گردوں کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ حملہ جشن آزادی کو متاثر کرنے کی کوشش ہے، کسی بھی چیلنج کی وجہ سے ہمارا عزم متزلزل نہیں ہوگا۔ بلاشبہ پاک افواج، رینجرز اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ان دہشت گردوں کے قلع قمع کے لیے اپنی بساط بھر کوششیں کررہے ہیں لیکن انٹیلی جنس نیٹ ورک کو مزید فعال کرنے کی ضرورت ہے تاکہ کوئی بھی واردات ہونے سے قبل ہی اس کا سدباب کیا جاسکے۔

آئی جی سندھ اور کراچی پولیس چیف نے کوئٹہ میں ہونے والے بم دھماکے کے تناظر میں صوبے بھر میں سیکیورٹی ریڈ الرٹ کردی، تمام اضلاع میں پولیس کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ انتہائی مستعد اور چوکنا رہتے ہوئے سیکیورٹی اقدامات کو غیر معمولی بنایا جائے اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں و انٹیلی جنس ایجنسیوں سے روابط ہر سطح پر مضبوط بنائے جائیں۔

دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں بے پناہ قربانیاں دینے اور مختلف آپریشن کرنے کے باوجود کچھ عرصے کی خاموشی کے بعد دہشت گردوں کی مستقل کارروائیاں اس امر پر دلالت کرتی ہیں کہ ان کا نیٹ ورک اب بھی بہت مضبوط ہے جس کی سرکوبی کے لیے سول اور عسکری اداروں کو ایک پلیٹ فارم سے ان کے خلاف کارروائی کرنا ہوگی۔ پاکستان کے 70 ویں یوم آزادی پر پوری قوم کو بھی اس بات کا عہد کرنا ہوگا کہ دہشت گردوں کے خلاف جنگ اور ملک کی سلامتی کے لیے قانون نافذ کرنے والے اور عسکری اداروں کے ہاتھ مضبوط کریں گے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔