بدین میں پی پی رہنماؤں میں اختلافات شدت اختیار کرگئے

نامہ نگار  پير 14 اگست 2017
پپو شاہ اور بی بی یاسمین شاہ نے بیٹے پر تشدد پر احتجاج کرتے ہوئے پارٹی کی اعلی قیادت سے شکایت کی۔ فوٹو: فائل

پپو شاہ اور بی بی یاسمین شاہ نے بیٹے پر تشدد پر احتجاج کرتے ہوئے پارٹی کی اعلی قیادت سے شکایت کی۔ فوٹو: فائل

بدین: پیپلز پارٹی میں شامل ہونے والے نئے مقامی رہنماؤں میں شدید اختلافات، سنگین الزامات، گرفتاری اور رہائی پر سینئر رہنما اور جیالے خاموش ہو گئے۔

پیپلز پارٹی کے رہنماؤں میں اختلافات شدت اختیار کر گئے۔ چند روز قبل پیپلز پارٹی میں شامل ہونے والے جام صادق اور ارباب دور کے سابق صوبائی وزیر علی بخش پپو شاہ اور مشرف دور کی سینیٹر یاسمین شاہ کے بیٹے نومی شاہ کے مابین مقامی رہنما تاج محمد ملاح اور امتیاز میمن کے پٹرول پمپ پر کسی تنازع پر ہنگامہ آرائی اور تشدد کے بعد اختلافات میں مزید اضافہ ہو گیا۔

پپو شاہ اور بی بی یاسمین شاہ نے بیٹے پر تشدد پر احتجاج کرتے ہوئے پارٹی کی اعلی قیادت سے شکایت کی اور ملوث افراد کی گرفتاری کا مطالبہ کیا جس کے بعد گزشتہ روز پیپلز پارٹی کی  اعلی قیادت کی ہدایت پر بدین پولیس نے بعض گرفتاریاں کی ہیں جنہیں پہلے تھانے اور بعد ازاں سی آئی اے سینٹر منتقل کر دیا گیا۔ جس کے بعد مقامی رہنماؤں نے پارٹی  قیادت کے علاوہ پپو شاہ اور ایس ایس پی بدین سے رابطہ کر کے گرفتار افراد کی رہائی کا مطالبہ کیا۔

ذرائع کے مطابق پارٹی قیادت نے پپو شاہ اور یاسمین شاہ کو راضی کرنے کا کہا جس کے بعدضلع کونسل کے چیئرمین علی اصغر ہالیپوٹو نے مقامی دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پپو شاہ سے ملاقات کر کے مبینہ طور پر تشدد میں ملوث افراد کو معاف کر کے تنازع ختم کرنے کا کہا۔

ذرائع کے مطابق اس موقع پر گرفتار افراد کو پولیس لے کر پپو شاہ کی رہائش گاہ پر گئی۔ امتیاز میمن کی  معافی کے بعد ان کو رہا کر دیا گیا۔ پارٹی میں شامل ہونے والے نئے افراد اور شخصیات میں شدید اختلافات اور موجودہ صورتحال میں پیپلز پارٹی کے سینئر مقامی رہنما  اور جیالے خاموش اور خوش دکھائی دے رہے ہیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔