- سعودی عرب میں کرپشن کے خلاف بڑا کریک ڈاؤن، نمایاں شخصیات کو سزائیں
- گھروں میں وارداتیں کرنے اور قتل میں ملوث ’’رانی‘‘ پولیس تحویل سے فرار
- بیٹے کے اغوا کا ڈراما رچانے والے باپ کا بھانڈا پھوٹ گیا
- براڈ شیٹ کیس کی تحقیقات کےلیے سابق جج کی سربراہی میں 4 رکنی کمیٹی کے قیام کی منظوری
- جوبائیڈن کی حلف برداری کی سیکیورٹی سے دو مشکوک فوجی ہٹا دیے گئے
- سرحد پار تجارت کیلیے اقدامات؛ پاکستان کی رینکنگ میں31 درجہ بہتری
- ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے نئی پی ایچ ڈی پالیسی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا
- ہائی وے پرآئل ٹینکروں کا خوفناک تصادم، ہزاروں لیٹرتیل میں آگ لگ گئی
- بھارت میں 13 سالہ بچی کا زیادتی کے بعد گلا گھونٹ کر قتل
- فضائیہ ہاؤسنگ اسکیم کے 4400 متاثرین کو 14 ارب روپے واپس مل گئے، پاک فضائیہ
- جرمنی میں کورونا وائرس کی ایک اور نئی قسم دریافت
- زین آفندی قتل کیس، عینی شاہد نے ملزمان کو شناخت کرلیا
- بہادرآباد میں پولیس مقابلہ؛ وائٹ کرولا گینگ کے 7 ملزمان گرفتار
- روپے کے مدمقابل ڈالر کی قدر میں اضافہ
- کائنات کے ’سب سے نرم‘ سیارے نے سائنسدانوں کو پریشان کردیا
- لاک ڈاؤن میں دو ہزار گھروں کی مفت مرمت کرنے والا ’رحم دل پلمبر‘
- جوبائیڈن نے اپنی حکومت میں خواجہ سرا کو اہم عہدہ دیدیا
- پی ڈی ایم کے احتجاج پرالیکشن کمیشن کا ردّعمل آ گیا
- سونے کی قیمتوں میں اضافے کا رجحان برقرار
- مریم نواز براڈ شیٹ پڑھیں، یہ آپ پر دوسرا پاناما کھلنے جارہاہے، وزیر داخلہ
آئرلینڈ کے قصبے میں ’’بکرا‘‘ گورنر

میلے میں بکرے کو قصبے کا گورنر بناکر اس کی تاج پوشی بھی کی جاتی ہے۔ (فوٹو: فائل)
لندن: آئرلینڈ کے جنوب مغربی قصبے ’’کیلورگلین‘‘ میں ہر سال ’’پک فیئر‘‘ نامی میلہ لگتا ہے جس میں تین دن کے لیے ایک بکرے کو وہاں کا گورنر مقرر کیا جاتا ہے۔
قصبے کی ایک بچی کو میلے کی ملکہ کا لقب دیا جاتا ہے اور وہی باقاعدہ طور پر بکرے کی تاج پوشی کرتی ہے۔ نئے آنے والوں کو یہ رسم عجیب لگتی ہے لیکن جب وہ یہاں رہائش اختیار کرتے ہیں تو آہستہ آہستہ اس کے عادی ہوتے چلے جاتے ہیں اور قدیم مقامی لوگوں کے ہمراہ اس میلے میں بڑھ چڑھ کر شریک ہونے لگتے ہیں۔
میلے کے دوران قصبے میں جا بجا موسیقی کی محفلیں سجتی ہیں، گھوڑوں کی نمائش منعقد کی جاتی ہے اور سڑکوں پر انواع و اقسام کے اسٹال بھی لگائے جاتے ہیں۔
یہ تو معلوم نہیں کہ اس میلے کا آغاز کب سے ہوا لیکن مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ سالانہ میلہ 17 ویں صدی سے یہاں ہورہا ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ سترہویں صدی عیسوی میں برطانوی فوجی کمانڈر اولیور کرومیل کی بکری کھو گئی تھی جس کے بعد سے اس کی یاد میں ہر سال یہ میلہ منعقد کیا جاتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔