- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
- حساس ادارے کے دفترکے گیٹ پرحملہ، پی ٹی آئی کارکنان دوبارہ زیرحراست
- اُم المومنین سیّدہ عائشہؓ کے فضائل و محاسن
- معرکۂ بدر میں نوجوانوں کا کردار
- غزوۂ بدر یوم ُالفرقان
- ملکہ ٔ کاشانۂ نبوتؐ
- آئی پی ایل2024؛ ممبئی انڈینز، سن رائزرز حیدرآباد کے میچ میں ریکارڈز کی برسات
- عورت ہی مجرم کیوں؟
تماشا بند نہ ہوا تو یہ پاکستان کو کسی حادثے سے دوچار کردے گا، نواز شریف
لاہور: سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ بدقسمتی سے ہم نے قائداعظم کی وفات کے بعد جمہوریت اور قانون کو نظر انداز کرکے نظریہ ضرورت ایجاد کرلیا جس نے قائد کا پاکستان توڑدیا اور اگر یہ تماشا بند نہ ہوا تو پاکستان کو کسی دوسرے حادثے سے دوچار کردے گا۔
مزار اقبال پر حاضری کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے سابق وزیراعطم نواز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان قائداعظم کی قیادت میں جمہوری اور قانونی طریقے اور ووٹ کی طاقت سے وجود میں آیا لیکن بدقسمتی سے ان کی وفات کے بعد ہم نے جمہوریت اور قانون کو نظر انداز کرکے نظریہ ضرورت ایجاد کرلیا جس سے قائداعظم کا پاکستان ٹوٹ گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک ٹوٹنے سے ہم نے کوئی سبق نہیں سیکھا تاہم اب وقت آگیا ہے کہ پاکستان کو اسی راستے پر گامزن کیا جائے جو قائداعظم نے طے کیا تھا جب کہ ہمیں طے کرنا ہوگا کہ ہر صورت اور ہر قیمت ووٹ کے تقدس کو اپنائیں گے اوراس کو برقرار رکھیں گے۔
نواز شریف نے کہا کہ اگر مشرقی پاکستان بھی ہمارے ساتھ ہوتا اور ترقی میں پیش پیش ہوتا تو خوشی ہوتی تاہم اگر ہم ووٹ کے تقدس کا احترام اور اس کی حرمت کا خیال کرتے تو کبھی یہ دن دیکھنا نہ پڑتا۔ان کا کہنا تھا کہ عدالت میں پوتا داداکے زمانے کے کیسز آج تک بھگت رہا ہے لیکن فیصلے نہیں ہورہے، لوگوں کی ساری جائیداد لگ جاتی ہے لیکن فیصلے نہیں ہوتے جب کہ پاکستان بنانے کا مقصد یہ نہیں تھا کہ یہاں مساوات نہ ہو، چند لوگوں کے پاس گھر ہیں تو باقی کے پاس بھی ہونی چاہئیں تاہم جو اپنا گھر نہیں بنا سکتے انہیں گھر دیں گے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ عوام کو ریلیف دینے لیے آئین میں ترمیم کریں گے جب کہ اگر یہ تماشا بند نہ ہوا تو پاکستان کو کسی دوسرے حادثے سے دوچار کرے گا، ووٹ کا تقدس لائیں گے اور احترام بھی کرائیں گے کیوں کہ اسی کی وجہ سے ملک نے مصیبتیں جھیلی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان چند لوگوں کی نہیں 20 کروڑ عوم کی ملکیت ہے، 2013 میں لوڈشڈنگ اور بدامنی عروج پر تھی جب کہ 4سالوں میں لوگوں نےدیکھا کہ ہم نے وعدے پورے کیے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔