پاکستان ٹوٹنے سے سبق نہیں سیکھا، تماشا بند نہ ہوا تو حادثہ ہو سکتا ہے، نواز شریف

نمائندہ ایکسپریس / خبر ایجنسیاں  منگل 15 اگست 2017
ووٹ کے احترام کیلیے جان لڑادونگا،سستے انصاف کی فراہمی کیلیے آئینی ترمیم بھی لانا پڑی تو لائیں گے،مزار اقبالؒ پر حاضری، گفتگو۔ فوٹو: اے ایف پی

ووٹ کے احترام کیلیے جان لڑادونگا،سستے انصاف کی فراہمی کیلیے آئینی ترمیم بھی لانا پڑی تو لائیں گے،مزار اقبالؒ پر حاضری، گفتگو۔ فوٹو: اے ایف پی

 لاہور:  سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہاہے کہ ہم نے ملک ٹوٹنے سے سبق نہیں سیکھا، ملک میں 70 سال سے چلا آنے والا تماشہ اگربند نہیں ہوتا تو خدانخواستہ یہ ملک کو کسی حادثہ سے دوچار نہ کر دے۔

گزشتہ روز مزار اقبالؒ پر حاضری دینے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم نے کہاکہ وطن عزیز قائداعظم کی قیادت میں جمہوری اور قانونی جدوجہد اور ووٹ کی طاقت سے وجود میں آیالیکن بدقسمتی سے ہم نے جمہوریت اور قانون کو نظر اندازکرکے نظریہ ضرورت ایجاد کرلیا جس کے نتیجے میں قائداعظم کا پاکستان ٹوٹ گیا لیکن ہم نے ملک ٹوٹنے سے سبق نہیں سیکھا، وہ وقت آگیا ہے کہ پاکستان کو اس راستے پر گامزن کیاجائے جو قائداعظم ؒ نے طے کیا تھا، ہمیں ابھی یہ طے کرنا ہوگا کہ ملک میں ہر صورت اور ہر قیمت پر ووٹ کے تقدس کو برقرار رکھیں گے۔

نواز شریف نے کہا کہ جمہوریت عوام کی رائے کا احترام، عوام کی حکمرانی اور آئین کی بالا دستی کا نام ہے،اس کو قائم رکھنے کیلیے ہمیں قائداعظمؒ اور علامہ اقبالؒ کا پاکستان بنانا ہوگا اور قانون کا احترام کرنا ہوگا، ہم آج اپنے دلوں سے پوچھیں کہ کیا ہم خوشی کے ساتھ وطن عزیز کا 70 واں یوم آزادی منا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خوشی تب ہوتی کہ اگر مشرقی پاکستان ہمارے ساتھ ترقی میں پیش پیش ہوتا، اگر ہم واقعی ووٹ کا تقدس کا احترام کرتے تو آج ہمیں کبھی یہ دن نہ دیکھنا پڑتا۔ اس موقع پر وزیرداخلہ احسن اقبال، سینیٹرآصف کرمانی، خواجہ سعد رفیق، پرویز رشید ،پرویز ملک، حمزہ شہباز، خواجہ احمد حسان، کرنل (ر) مبشر، زعیم قادری و دیگر بھی ہمراہ تھے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ دنیا نے دیکھاکہ اسلام آباد سے انسانوں کا سمندر ہمارے ساتھ آیا،وہ دیکھ رہے تھے کہ پاکستان کی ترقی عروج پر تھی ،ملک میں خوشحالی آرہی تھی، ہماری بنیادی ضرورتیں پوری ہورہی تھیں، ہم نے اپنے قومی ایجنڈا کو پورا کیا ،ابھی ایک سال اور باقی تھا، ہمارا ایجنڈا یہ تھا کہ ملک میں بجلی وافر بلکہ سستی بھی ہو جاتی، لوگوں کو سستا اور فوری انصاف دینا آئندہ کے ایجنڈا میں شامل تھا اس کیلیے اب بھی تیار ہیں، اس مقصد کیلیے ہمیں نئے قوانین بنانے یا قانون میں ترامیم کی ضرورت کرنی پڑیگی تووہ بھی کریں گے۔

نواز شریف نے کہا کہ عوام کو سماجی معاشی معاشرتی اور عدالتی انصاف دیں گے یہ نہیں ہونا چاہیے کہ دادے کے زمانے کا کیس پوتا بھگتے،ملک میں مساوات نہ ہو، کسی کو معاشی انصاف تک نہ ملے کیونکہ پاکستان بنانے کا یہ مقصد نہیں تھا، پاکستان کی سرزمین 20 کروڑ عوام کی ملکیت ہے چند لوگوں کی نہیں، اگر چند لوگوں کے پاس زمین اوررہنے کیلیے مکان ہے تو باقی لوگوں کے پاس بھی ہونا چاہیے، ہماراایجنڈا تھاکہ گھر بنانے کی استطاعت نہ رکھنے والے لوگوں کو سستے داموں گھر بنا کر دینگے اوراس ایجنڈے پر عمل کرنے کااب بھی پورا ارادہ رکھتے ہیں اوریہ بھی چاہتے ہیں کہ پاکستان اقتصادی طور پر مضبوط ہوجائے۔

سابق وزیراعطم نے خواہش کا اظہار کیا کہ ایسے غریب لوگ جو مالی کمزوری کی وجہ سے مقدمات کی پیروی نہیں کرسکتے ،ریاست ان کی مدد کر ے،اس کیلیے ترامیم کی ضرورت بھی پڑیگی تو وہ بھی کرینگے۔ عوام کے ووٹوں کی طاقت سے اگلی دفعہ اقتدار میں آکر ان تمام ایجنڈوں کو پورا کرینگے۔ انہوں نے کہاکہ حالیہ سیاسی بحران سے معیشت کو بڑا دھچکا لگا ،اگر ترقی کے اس سفر میں خلل نہ پڑتا تو ملک اور مزید ترقی کرتا لیکن ہمارے لیے اس خلل سے بہت بڑا سیٹ بیک ہوا، اس تسلسل کو قائم رکھنا ہمارے لیے آسان بات نہیں ہوگی۔

دریں اثنا نوازشریف نے یوم آزادی پر پوری قوم کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہاکہ آزادی بہت بڑی نعمت ہے، اسے مستحکم اور عوام کیلیے باثمر بنانے کیلیے ہمیں اتحاد ویکجہتی کے ساتھ ہر قسم کے تعصبات سے بالاتر ہوکر ایک پرعزم قوم کی حیثیت سے آگے بڑھنے کا عہد کرنا چاہیے،قوم کو اپنے ووٹ کے تقدس کیلیے ایک نئے عہد و عزم کے ساتھ ایک نیا سفر شروع کرنا ہو گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔