لاہور چڑیا گھر میں 15 دن کے دوران شیر کا تیسرا بچہ ہلاک

ویب ڈیسک  منگل 15 اگست 2017
اب تک یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ شیر کے بچے ڈی ہائیڈریشن اور گیسٹرو میں کیوں مبتلا ہورہے ہیں۔ (فوٹو: فائل)

اب تک یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ شیر کے بچے ڈی ہائیڈریشن اور گیسٹرو میں کیوں مبتلا ہورہے ہیں۔ (فوٹو: فائل)

لاہور: ترجمان لاہور چڑیا گھر کے مطابق پانی کی کمی (ڈی ہائیڈریشن) اور گیسٹرو کی بیماری کے باعث وہاں صرف 5 ماہ کی کمسن شیرنی ’’انجیلا‘‘ جان کی بازی ہار گئی؛ اس طرح یہ صرف 15 دنوں میں گیسٹرو سے مرنے والا، شیر کا تیسرا بچہ ہے۔

یونیورسٹی آف ویٹرنری سائنسز کے سینئر ڈاکٹروں کی سرتوڑ کوششوں کے باوجود بھی ’’انجیلا‘‘ جانبر نہ ہوسکی۔ بتایا جا رہا ہے کہ شیر کی اس بچی کی عمر صرف 5 ماہ تھی جو پچھلے ایک ہفتے سے کھانا پینا چھوڑ چکی تھی اور اسے ڈرپ کے ذریعے غذا دی جارہی تھی۔

اب تک یہ واضح نہیں ہوسکا کہ لاہور چڑیا گھر کے جانوروں میں ڈی ہائیڈریشن اور گیسٹرو کی وبائیں کیوں پھیل رہی ہیں جبکہ صرف 2 ہفتے میں شیر کے 3 بچوں کی ہلاکت بھی اب تک معما بنی ہوئی ہے۔

چند ماہ پہلے لاہور کے چڑیا گھر میں مشہور ہتھنی ’’سوزی‘‘ کی موت بھی کم عمری میں ہوئی تھی جس کے بارے میں معلوم ہوا تھا کہ وہ دراصل لاہور چڑیا گھر انتظامیہ اور ٹھیکیدار کی مشترکہ کرپشن کا شکار ہوئی تھی۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: لاہور چڑیا گھر انتظامیہ نے ’سوزی‘ کو مار ڈالا

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔