- لیجنڈ فٹبالر رونالڈینو کا 17 سالہ بیٹا بارسلونا سے معاہدے کے قریب
- زلزلہ متاثرین کیلیے مزید امدادی پروازیں شام اور ترکیہ پہنچ گئیں
- شیخ رشید کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست دائر
- نیا پاکستان اسلامی سرٹیفکیٹس پر منافع میں ردوبدل کی منظوری
- شام میں ملبے تلے دبی نومولود بچی کو زندہ نکال لیا گیا
- گلوبل لیپ ٹیک کنونشن؛ پاکستانی کمپنیوں کیلیے ملٹی بلین ڈالر مارکیٹ کا گیٹ وے بن گیا
- بلا سود بینکاری کے نفاذ پر شبہ کی گنجائش نہیں، گورنر اسٹیٹ بینک
- نئی مردم شماری کیلیے نادرا سے 13ارب کا سافٹ ویئر اور ٹیب تیار
- ترکیہ اور شام میں زلزلہ؛ اموات کی تعداد8 ہزار سے زائد ہوگئی، وبائی امراض پھوٹنے کا خدشہ
- پاکستان کو 12 ماہ میں 22 ارب ڈالر ادائیگی کے چیلنج کا سامنا
- بےنظیر بھٹو قتل کیس کی اپیلیں ساڑھے 5 سال بعد سماعت کیلیے مقرر
- کے الیکٹرک نے 1 گیگاواٹ توانائی کا ایم او یو سائن کرلیا
- پی ٹی آئی کے 43 ارکان اسمبلی کے استعفے منظور کرنے کا حکم معطل
- کرپشن کیس، کئی کرداروں کے چہروں سے نقاب نہ ہٹ سکا
- انسانی چہرے کے حصوں پر مشتمل جاپانی بٹوے اور پرس
- 50 منٹ کچن کی صفائی سائیکل چلانے سے زیادہ کیلوریز جلاتی ہے
- شمسی توانائی سے چلنے والی گاڑی متعارف کروانے کا اعلان
- لکی مروت؛ مشترکہ آپریشن میں 12 دہشت گرد ہلاک، پولیس
- ترکیہ اور شام میں تباہ کن زلزلہ، اموات 7 ہزار 926 سے تجاوز کرگئیں
- وزیراعظم کا دورۂ ترکیہ ترک قیادت کی مصروفیت کے باعث ملتوی
پی ایس او کے مالی بحران کے باعث آج ڈیفالٹ کا خدشہ

پی ایس او حکام کے مطابق اس وقت پٹرولیم مصنوعات کی درآمد،کویت پٹرولیم کمپنی کو ادائیگی اور لیٹر آف کریڈٹ کی مد میں ادارہ100ارب روپے کا مقروض ہوچکا ہے۔ فوٹو: فائل
کراچی: ملک کی سب سے بڑی آئل کمپنی پاکستان اسٹیٹ آئل نے مالی بحران کے باعث ڈیفالٹ کا خدشہ ظاہر کردیا ہے۔
مختلف اداروں پر ادارے کے 158ارب روپے کے واجبات کی عدم وصولی کے بعد 2 غیر ملکی بینکوں نے بھی فرنس آئل کی درآمدکے لیے لیٹر آف کریڈٹ کھولنے سے انکار کر دیا ہے۔
پی ایس او ترجمان نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اگر حکومت کی طرف سے فوری طور پر کم از کم 50ارب روپے ادا نہ کیے تو ادارے کے لیے فرنس آئل کی درآمد کیلیے ایل سی کھولنا نا ممکن ہوجائے گا اور ادارہ جمعرات کو ڈیفالٹ کرجائے گا۔
پی ایس او حکام کے مطابق اس وقت پٹرولیم مصنوعات کی درآمد،کویت پٹرولیم کمپنی کو ادائیگی اور لیٹر آف کریڈٹ کی مد میں ادارہ100ارب روپے کا مقروض ہوچکا ہے اور ڈیفالٹ سے بچنے کے لیے یومیہ8ارب روپے درکار ہیں۔ پی ایس او حکام کا کہنا ہے کہ وزارت خزانہ کو بارہا خطوط لکھنے کے باوجود واجبات کی ادائیگی کے ضمن میں کسی قسم کے اقدامات نہیں کیے گئے اور بالاآخر ادارہ آج نادہندہ ہونے کی نہج پر پہنچ چکا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔