ملائیشیا کی شہزادی نے نو مسلم ڈچ ماڈل سے شادی کرلی

ویب ڈیسک  منگل 15 اگست 2017
دونوں کی ملاقات ایک کیفے میں ہوئی جہاں شہزادی ڈچ شہری کو اپنا دل ہار بیٹھی۔ فوٹو: اے ایف پی

دونوں کی ملاقات ایک کیفے میں ہوئی جہاں شہزادی ڈچ شہری کو اپنا دل ہار بیٹھی۔ فوٹو: اے ایف پی

کوالا لمپور: ملائیشیا کی شہزادی امینہ میمونہ سکندریہ نے ہالینڈ کے نومسلم سابق ماڈل محمد عبداللہ سے شادی کرلی۔

31 سالہ شہزادی امینہ ملائیشیا کے بادشاہ سلطان ابراہیم اسماعیل کی اکلوتی صاحبزادی ہیں جن کے 5 بھائی ہیں اور وہ اپنے والد کی اولاد میں دوسرے نمبر پر ہیں۔

 

شہزادی امینہ کی شادی میں سیکڑوں افراد نے شرکت کی اور شادی کی تقریب کو عوام کے لیے بڑی اسکرین پر دکھایا گیا۔ شہزادی امینہ کے شوہر 28 سالہ محمد عبداللہ سابق ڈچ ماڈل اور مقامی فٹ بال کلب کے مارکیٹنگ افسر رہ چکے ہیں۔

دونوں کے درمیان گزشتہ تین سال سے محبت کا سلسلہ چل رہا تھا جو اب دائمی تعلق پر منتج ہوا۔ دونوں کی ملاقات ایک کیفے میں ہوئی تھی جہاں شہزادی غیرملکی کو اپنا دل ہار بیٹھیں۔ شہزادی کو روایت کے مطابق صرف ساڑھے 22 رنگٹ (551 روپے) کا مہر دیا گیا۔

محمد عبداللہ کا پرانا نام ڈینس ورباس تھا ، وہ ایمسٹرڈیم کے قریب پیدا ہوئے اور انہوں نے 2015 میں اسلام قبول کیا۔ وہ ملائیشیا کی ریاست جوہر میں ایک پراپرٹی فرم میں کام کرتے ہیں۔

شادی میں دلہن نے ملائشیا کا روایتی عروسی لباس زیب تن کررکھا تھا اور دلہا سفید کرتا پاجامے میں ملبوس تھا۔ شاہی پریس دفتر کے مطابق دلہا محمد عبداللہ نے محل میں دلہن کو شادی کی انگوٹھی پہنائی۔

شادی کے موقع پر شاہی محل اور پورے شہر کو خوبصورتی سے سجایا گیا تھا جب کہ ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے سیکیورٹی کے بھی سخت انتظامات کیے گئے تھے ۔

واضح رہے کہ ملائیشیا کی جنوبی ریاست جوہر کا حکمراں شاہی خاندان امیر اور خاصے طاقتور ہے جس کی اپنی ذاتی فوج ہے۔ ملائشیا میں بادشاہت کا ایک منفرد نظام رائج ہے اور ہر پانچ سال کے بعد نو ریاستوں کے حکمرانوں میں سے کسی ایک کو بادشاہت سونپ دی جاتی ہے۔

 

 

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔