- کوروناوبا؛ مزید 48 افراد جاں بحق؛ ایک ہزار سے زائد مثبت کیسز رپورٹ
- وفاقی کابینہ کا اجلاس منگل کو طلب، 17 نکاتی ایجنڈا پر غور کیا جائے گا
- راولپنڈی میں فائرنگ سے باپ بیٹا قتل، ملزم موقع سے فرار
- پاور ٹیرف میں اضافے سے ایکسپورٹ متاثر ہونے کا خدشہ
- علی زیدی کو کراچی کمیٹی تو درکنار کابینہ میں بھی نہیں ہونا چاہیے، سعید غنی
- کیا کورونا ویکسین نئے کووِڈ 19 کے خلاف ناکارہ ہوجائے گی؟
- گھریلو ملازم نے مالک کی 5 سالہ بچی کو زیادتی کے بعد بیدردی سے قتل کردیا
- پاکستان مخالف نعرے و اشتعال انگیز تقریر؛ گواہ پولیس انسپکٹر نے 7 ملزمان کو شناخت کرلیا
- بھارت میں نو سربازوں نے جیولر کو 50 لاکھ میں سونے کی جگہ مٹی دیدی
- عالمی اور مقامی منڈی میں سونے کے نرخ پھر بڑھ گئے
- ہفتے بھر میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر کو تنزلی کا سامنا
- كوئٹہ سمیت شمالی بلوچستان پھر شدید سردی كی لپیٹ میں، درجہ حرارت منفی 6 تک گر گیا
- گوگل نے موبائل پر سرچنگ کی سہولت میں تبدیلیوں کا فیصلہ کرلیا
- بلاول کے پاس تحریک عدم اعتماد کے نمبر پورے ہیں تو پیش کریں، احسن اقبال
- لڑکی سے دوران ڈکیتی اجتماعی زیادتی کے ملزم پولیس حراست سے فرار
- سابق صدر ٹرمپ کیخلاف کانگریس عمارت حملے پر مواخذہ آئندہ ماہ سے ہوگا
- قومی کھیل ہاکی کی ترقی کے لیے اداکارشان میدان میں آگئے
- نئی قسم کا کورونا وائرس زیادہ ہلاکت خیز ثابت ہو رہا ہے، برطانوی وزیراعظم
- براڈ شیٹ میں 100ملین ڈالرز کی مزید جائیدادیں سامنےآرہی ہیں، شیخ رشید
- کینیڈا کی گورنر جنرل ملازمین کو ہراساں کرنے پر مستعفی
گڈ نیوز … سری لنکن ٹیم کی آمد

آخری بار سری لنکن ٹیم 2009میں پاکستان آئی تھی ۔ فوٹو : فائل
پاکستانی کرکٹ کے دیوانے اور متوالے ہیں لیکن بدقسمتی سے کرکٹ کے میدان گزشتہ آٹھ برسوں سے غیرآباد ہیں، ان کی رونقیں جو انٹرنیشنل ٹیموں کے آنے سے دوچند ہوجاتی تھیں وہ ماند پڑچکی تھیں، لیکن اب ایک بڑی خوشخبری یہ ہے کہ سری لنکا کی کرکٹ ٹیم یو ای اے میں تین ٹی ٹوئنٹی میچز میں سے ایک لاہور میں کھیلنے اکتوبر میں آرہی ہے۔ اس ضمن میں جہاںپاکستان کرکٹ بورڈ نے مہمان ٹیم کے استقبال کی تیاری شروع کی ہے، وہی پاکستانی شائقین کرکٹ خوشی سے جھوم اٹھے ہیں ۔کیونکہ سری لنکن ٹیم کی آمد سے انٹرنیشنل کرکٹ ٹیموں کی پاکستان آمدکی راہیں کھل جائیں گی۔
آخری بار سری لنکن ٹیم 2009میں پاکستان آئی تھی۔ ایک بس میں سوار ہوکر سری لنکن ٹیم کے کھلاڑی قذافی اسٹیڈیم کی جانب روانہ ہوئے تو بارہ دہشتگردوں نے حملہ کردیا تھا ، فائرنگ کے تبادلے میں چھ پولیس اہلکاروں سمیت آٹھ افراد جاں بحق جب کہ مہمان ٹیم کے سات کھلاڑی زخمی ہوگئے تھے۔ اس افسوس ناک سانحے کے باعث پاکستان پر انٹرنیشنل کرکٹ کے دروازے بند ہوگئے جو تاحال نہیں کھل سکے ، جس کی وجہ سے ملک کا امیج اقوام عالم میں مجروح ہوا اور شائقین کرکٹ کے دل ٹوٹ گئے ، پاکستان کرکٹ بورڈ اورکھلاڑیوں کو بھی شدید ترین مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ سری لنکن کرکٹ کے سربراہ نے کیا خوب بات کہی ہے کہ ان کے ملک میں خانہ جنگی تیس سال تک جاری رہی اور ان طویل ماہ وسال کے دوران کوئی بھی ٹیسٹ ٹیم یہاں آکرکھیلنے کو تیار نہیں تھی ان حالات میں پاکستان ٹیم نے سری لنکا کے ٹورزکیے اور ہر مشکل گھڑی میں ہمارے ساتھ کھڑی رہی۔ سری لنکن ٹیم کے سربراہ کا اعتراف اس حقیقت کا غماز ہے کہ وہ پاکستان کے احسان کو بھولے نہیں اور وہ ضرور پاکستان میں انٹرنیشل کرکٹ کی بحالی کی پہلی اینٹ رکھنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔
اسی تناظر میں پاکستان کرکٹ بورڈ نے تمام تر ناموافق حالات کے باوجود زمبابوے کی ٹیم کا دوہزار پندرہ میں مدعوکیا جس میں تین ون ڈے اوردو ٹی ٹوئنٹی میچزکھیلے گئے ۔ پی ایس ایل کے دوسرے ایڈیشن کا فائنل بھی رواں سال قذافی اسٹیڈیم میں ہوا تھا، جس میں انٹرنیشنل کھلاڑیوںنے بھرپور حصہ لیا تھا ،جب کہ ستمبر میں ورلڈ الیون کا ٹور انتہائی اہمیت کا حامل ہوگا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کی کاوشیں یقیناً لائق تحسین ہیں، ان کاوشوں کے نتیجے میں پاکستان کے کرکٹ گراؤنڈز آباد ہوجائیں تو کرکٹ کا ٹیلنٹ مزید نکھر کر سامنے آئے گا اور ہمیں ورلڈکپ جیتنے میں مدد ملے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔