- اعتماد کا ووٹ یا محفوظ راستہ؟
- آرمی چیف کا چولستان کے صحرا میں جاری تربیتی مشقوں کا دورہ
- پی ڈی ایم کا آج قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ
- وزیراعظم اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے میں ناکام ہوں گے یا کامیاب؟ فیصلہ آج ہوگا
- سبی میں بارودی سرنگ کا دھماکہ، 5 افراد جاں بحق
- وزیراعظم کو اعتماد کا ووٹ لینے کے لیے کتنے ووٹ درکار؟
- ینگ ڈاکٹرز کا او پی ڈیز سے بائیکاٹ کا تیسرا روز، مزیض رل گئے
- الیکشن کمیشن کا سینیٹ انتخابات سے قبل خواتین ارکان کو فنڈز دینے کا نوٹس
- ڈالر کی قدر کو ایک بار پھر تنزلی کا سامنا
- عورت مارچ کا 8 مارچ کو کراچی میں دھرنے کا اعلان
- امریکا نے عالمی عدالت کی اسرائیل کے جنگی جرائم پرتفتیش کی مخالفت کردی
- کراچی کرپشن کیس میں فرانس کے سابق وزیردفاع کو سزا، وزیراعظم بری
- وزیراعظم کی زیرصدارت پارلیمانی پارٹی اجلاس، عامر لیاقت شریک نہیں ہوئے
- کراچی میں گرمی کا پارہ 38 ڈگری سینٹی گریڈ بھی عبور کرگیا
- پیدائشی بچوں میں یرقان کا پتا لگانے والا دنیا کا پہلا سسٹم
- کیا الٹراساؤنڈ سے موٹاپا کم کیا جاسکتا ہے؟
- سینیٹ الیکشن میں ہمارے 16 ارکان نے پیسے لیکر خود کو بیچا، وزیراعظم کا اعتراف
- ممبئی کی مشہور ’کراچی بیکری‘ ہندو انتہا پسندوں کے حملوں کے باعث بند
- سنٹرل جیل کراچی سے لاپتہ شخص کی بازیابی کی درخواست پر سپرنٹنڈنٹ طلب
- سرائیکی ثقافتی دن سرکاری سطح پر کب منایا جائے گا؟
پاکستان عوامی تحریک کا لاہور مال روڈ پر دھرنا

پنجاب حکومت اور پاکستان عوامی تحریک کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے۔ فوٹو: فائل
لاہور: پنجاب حکومت کی جانب سے اجازت ملنے کے بعد پاکستان عوامی تحریک کا لاہور مال روڈ پر دھرنا جاری ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور ہائی کورٹ نے فریقین کے درمیان مال روڈ پر دھرنے کا معاملہ حل کرنے کے لیے 5 رکنی کمیٹی بنائی تھی جس میں ڈی سی لاہور،سی سی پی او ،ایڈووکیٹ جنرل ، تاجروں کے وکیل اور پی اے ٹی کے وکیل شامل تھے۔ کافی دیر تک جاری رہنے والے مذاکرات کامیاب ہوگئے اور پاکستان عوامی تحریک کو رات 10 بجے تک دھرنے کی اجازت مل گئی ہے۔ عوامی تحریک نے یقین دہانی کرائی ہے کہ سربراہ طاہر القادری کی تقریر کے بعد دھرنا ختم کردیا جائے گا۔
قبل ازیں ضلعی حکومت نے گورنمنٹ چوک سے استنبول چوک تک دھرنے کےلیے جگہ تجویز کی تھی جب کہ عوامی تحریک نے مذکورہ جگہ پر دھرنا دینے سے انکار کردیا تھا۔
قبل ازیں لاہورہائی کورٹ کے فاضل جج جسٹس مامون الرشید نے پاکستان عوامی تحریک کے مال روڈ پردھرنے سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے دھرنا شرکا کی جانب سے ضلعی حکومت کو دھرنے کے لیے دی جانے والی درخواست اوراس کی تیاریوں کی تصاویرعدالت میں پیش کردی، انہوں نے کہا کہ دھرنے کے لیے رات درخواست دی گئی، دھرنا شرکا لا اینڈ آرڈر کی صورت حال پیدا کرنا چاہتے ہیں۔
عدالت نے عوامی تحریک کے وکیل سے استفسارکیا کہ یہ دھرنا کہیں پاکستان عوامی تحریک کے امیدوارکی الیکشن مہم تو نہیں، دھرنا کتنے وقت کے لیے دیا جا رہا ہے، جس پرپی اے ٹی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ یہ سیاسی دھرنا نہیں، اس میں ماڈل ٹاؤن کے شہدا کے ورثا شامل ہیں، دھرنا دو، تین گھنٹے یا اس سے بھی زیادہ ہو سکتا ہے، جس پر جسٹس مامون الرشید نے کہا کہ جناب آپ ایک وقت بتادیں۔
سماعت کے دوران عدالت نے فریقین کو ہدایت کی کہ مال روڈ کے تاجر، پاکستان عوامی تحریک اور ایڈووکیٹ جنرل معاملہ طے کریں کسی نتیجے پر پہنچ گئےتو ٹھیک ورنہ عدالت فیصلہ کرے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔