نیشنل اسٹیڈیم کراچی غیرملکیوں کیلیے ’’غیرمحفوظ‘‘

اسپورٹس رپورٹر  جمعرات 17 اگست 2017
ورلڈ الیون کی میزبانی مالی طور پرگھاٹے کا سودا ثابت ہوگی،چیئرمین پی سی بی ۔ فوٹو : پی سی بی۔ فوٹو: فائل

ورلڈ الیون کی میزبانی مالی طور پرگھاٹے کا سودا ثابت ہوگی،چیئرمین پی سی بی ۔ فوٹو : پی سی بی۔ فوٹو: فائل

 لاہور:  نیشنل اسٹیڈیم کراچی کو غیر ملکی کرکٹرز غیر محفوظ سمجھنے لگے۔

چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ پی ایس ایل میں شامل فارن کرکٹرز میں 100 فیصد شہرقائد میں میچ کھیلنے کو تیار نہیں، یہاں پر فاٹا یا بلوچستان کی طرح القاعدہ اور دہشت گردی کا عنصر نہیں لیکن ایک عرصے تک جرائم کی شرح زیادہ اور متشدد رویوں کی وجہ سے ٹیمیں یہاں آنے سے انکار کردیتی ہیں،یہ بات حیران کن لیکن حقیقت ہے۔انھوں نے کہا کہ ہم پی ایس ایل فائنل سمیت 5 میچز کراچی میں کرانے کی خواہش رکھتے ہیں لیکن بڑے معاملات دیکھنا پڑتے ہیں،چھٹی فرنچائز کی شمولیت کے بعد مختلف ٹیموں میں 50 کے قریب غیر ملکی کرکٹرز اور آفیشلز شامل ہوں گے،ان سب کو قائل کرنا آسان کام نہیں، 100 فیصد کھلاڑیوں نے کراچی جبکہ 50 فیصد نے لاہور میں کھیلنے سے انکار کردیا، لاہور میں سیف سٹی پروجیکٹ کی وجہ سے غیرملکی سیکیورٹی سے مطمئن ہوجاتے ہیں۔

انھوں نے بتایا کہ آئی سی سی نے پاکستان میں سیکیورٹی معاملات میں معاونت کیلیے ایک انٹرنیشنل کمپنی کی خدمات حاصل کی ہیں جسے3سال میں 12لاکھ ڈالر ادا کیے جائیں گے،کمپنی اگست کے آخری یا ستمبر کے پہلے ہفتے میں لاہور آمد پر فیکا کے ایک نمائندے کے ہمراہ کام کرے گی۔انھوں نے کہا کہ پروڈکشن ٹیم کو بھی ایک کوریج کے بعد سامان دوسری جگہ منتقل کرنے پر بھاری اخراجات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، مگر وہ اسے مستقبل کی سرمایہ کاری سمجھ کر برداشت کرلیتے ہیں،ورلڈ الیون کی میزبانی مالی طور پر گھاٹے کا سودا ہوگی لیکن ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کیلیے یہ قدم اٹھانا پڑیں گے۔

واضح رہے کہ پی سی بی نے حال ہی میں اسٹیڈیم کی تزئین و آرائش کیلیے ڈیڑھ ارب روپے مختص کیے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ایک انٹرویو میں چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے کہاکہ کراچی کرکٹ کیلیے محفوظ جگہ ہونی چاہیے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔