- مہاتیر محمد کی صحت سے متعلق ذاتی ترجمان کا بیان سامنے آگیا
- نیب اور براڈ شیٹ کے درمیان اربوں روپے کے معاہدے کی تفصیلات بتائی جائیں، سلیم مانڈوی والا
- پاک بحریہ کیلیے استبول میں جہاز کی تعمیر، ترک صدر نے ویلڈنگ کرکے باضابطہ آغاز کردیا
- شہر قائد میں سردی بڑھنے اور تیز ہوا چلنے کی پیش گوئی
- پاکستان میں سب سے بڑے شیطان کا نام فضل الرحمان ہے، غلام سرور
- متحدہ عرب امارات کا اسرائیل میں سفارت خانہ کھولنے کا فیصلہ
- حکومت نے بجلی کی قیمت بڑھا کر عوام کی جیب پر 200 ارب کا ڈاکا ڈالا، مفتاح اسماعیل
- سعودی عرب میں غصیلے شوہر نے بیوی کے گلے میں گولی مار دی
- ڈبل شاہ مال دگنا کرتا تھا لیکن وزیراعظم نے مسائل چار گنا کردیے، سراج الحق
- قومی ٹیم کی کارکردگی سے مطمئن نہیں، ہیڈ کوچ مصباح الحق
- شوگر اور گندم اسکینڈل کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے، چیئرمین نیب
- بلوچستان كے عوام كو تحفظ فراہم كرنا ہمارا فرض ہے، آئی جی بلوچستان
- سیکیورٹی فورسز کا شمالی وزیرستان میں خفیہ آپریشن، 5 دہشت گرد ہلاک
- 18 سالہ لڑکی کو بندوق کی نوک پر زیادتی کا نشانہ بنانے والا ملزم گرفتار
- بہت زیادہ سیب کھانے کے ممکنہ نقصانات
- 31 بار کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کے باوجود خاتون صحت مند
- خواتین کو گھریلو تشدد سے محفوظ بنانے کی قانون سازی ایک سنگ میل ثابت ہوگی، وزیراعلیٰ
- ظہیرعباس اور سرفرازنواز کورونا ویکسین لگوانے والے پہلے پاکستانی کرکٹر بن گئے
- رینجرز اور پولیس کی مشترکہ کارروائی میں بھتہ مانگنے والے 4 ملز م گرفتار
- حکومت کو گھر بھیجنا بہت ضروری ہو چکا، آصف زرداری
نیشنل اسٹیڈیم کراچی غیرملکیوں کیلیے ’’غیرمحفوظ‘‘

ورلڈ الیون کی میزبانی مالی طور پرگھاٹے کا سودا ثابت ہوگی،چیئرمین پی سی بی ۔ فوٹو : پی سی بی۔ فوٹو: فائل
لاہور: نیشنل اسٹیڈیم کراچی کو غیر ملکی کرکٹرز غیر محفوظ سمجھنے لگے۔
چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ پی ایس ایل میں شامل فارن کرکٹرز میں 100 فیصد شہرقائد میں میچ کھیلنے کو تیار نہیں، یہاں پر فاٹا یا بلوچستان کی طرح القاعدہ اور دہشت گردی کا عنصر نہیں لیکن ایک عرصے تک جرائم کی شرح زیادہ اور متشدد رویوں کی وجہ سے ٹیمیں یہاں آنے سے انکار کردیتی ہیں،یہ بات حیران کن لیکن حقیقت ہے۔انھوں نے کہا کہ ہم پی ایس ایل فائنل سمیت 5 میچز کراچی میں کرانے کی خواہش رکھتے ہیں لیکن بڑے معاملات دیکھنا پڑتے ہیں،چھٹی فرنچائز کی شمولیت کے بعد مختلف ٹیموں میں 50 کے قریب غیر ملکی کرکٹرز اور آفیشلز شامل ہوں گے،ان سب کو قائل کرنا آسان کام نہیں، 100 فیصد کھلاڑیوں نے کراچی جبکہ 50 فیصد نے لاہور میں کھیلنے سے انکار کردیا، لاہور میں سیف سٹی پروجیکٹ کی وجہ سے غیرملکی سیکیورٹی سے مطمئن ہوجاتے ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ آئی سی سی نے پاکستان میں سیکیورٹی معاملات میں معاونت کیلیے ایک انٹرنیشنل کمپنی کی خدمات حاصل کی ہیں جسے3سال میں 12لاکھ ڈالر ادا کیے جائیں گے،کمپنی اگست کے آخری یا ستمبر کے پہلے ہفتے میں لاہور آمد پر فیکا کے ایک نمائندے کے ہمراہ کام کرے گی۔انھوں نے کہا کہ پروڈکشن ٹیم کو بھی ایک کوریج کے بعد سامان دوسری جگہ منتقل کرنے پر بھاری اخراجات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، مگر وہ اسے مستقبل کی سرمایہ کاری سمجھ کر برداشت کرلیتے ہیں،ورلڈ الیون کی میزبانی مالی طور پر گھاٹے کا سودا ہوگی لیکن ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کیلیے یہ قدم اٹھانا پڑیں گے۔
واضح رہے کہ پی سی بی نے حال ہی میں اسٹیڈیم کی تزئین و آرائش کیلیے ڈیڑھ ارب روپے مختص کیے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ایک انٹرویو میں چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے کہاکہ کراچی کرکٹ کیلیے محفوظ جگہ ہونی چاہیے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔