محکمہ تعلیم سندھ میں 13 ہزار بھرتیاں جائز قرار، پیر مظہر کیخلاف نیب تحقیقات ختم

ویب ڈیسک  جمعرات 17 اگست 2017
سابق وزیرتعلیم سندھ کے دور میں سرکاری خزانے کو کوئی نقصان نہیں پہنچا، نیب۔ فوٹو: فائل

سابق وزیرتعلیم سندھ کے دور میں سرکاری خزانے کو کوئی نقصان نہیں پہنچا، نیب۔ فوٹو: فائل

 کراچی: قومی احتساب بیورو (نیب) نے سندھ میں پیپلز پارٹی کے سابق صوبائی وزیر پیر مظہر الحق کے خلاف محکمہ تعلیم میں 13 ہزار جعلی بھرتیوں کی انکوائری ختم کردی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں پیرمظہرالحق کی نیب انکوائری میں درخواستِ ضمانت کی سماعت ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: نیب نے ارباب عالمگیر اور پیر مظہر سمیت دیگر رہنماؤں کیخلاف تحقیقات کی منظوری دیدی

نیب کے پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ انکوائری مکمل ہوگئی اور مزید تحقیقات کی ضرورت نہیں، انکوائری کے نتائج کے مطابق پیر مظہر کے دور میں محکمہ تعلیم میں کوئی کرپشن نہیں ہوئی، اس میں نا تو سرکاری دفتر کا استعمال ہوا اور نہ ہی سرکاری خزانے کو کوئی نقصان پہنچا، اس لیے جعلی بھرتیوں کی انکوائری ختم کردی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: غیر قانونی بھرتیاں؛ سابق وزیرتعلیم پیر مظہر الحق کی عبوری ضمانت میں توسیع

سابق سینئر وزیر تعلیم پیرمظہرالحق سمیت محکمہ تعلیم کے افسران پر جعلی بھرتیوں کا الزام تھا۔ نیب نے اکتوبر 2015 میں پیر مظہر الحق کے دورِ وزارت میں 13 ہزار سے زائد بھرتیوں کی تحقیقات شروع کی تھی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔