- کراچی میں سردی برقرار، پارہ بدستور 8.5 ڈگری ریکارڈ
- ایف آئی اے کی بھرتیوں میں فراڈ اور بے قاعدگیوں کا انکشاف
- پہلی ششماہی، برآمدات اور بیرونی سرمایہ کاری میں کمی، مالیاتی خسارہ بڑھ گیا
- پیس میکر کے حامل مریض ایپل فون کو مناسب فاصلے پر رکھیں، ایپل کا انتباہ
- ویڈیو اسٹریمنگ کے استعمال سے ماحولیاتی آلودگی میں اضافہ، تحقیق
- مشی گن کی خوش نصیب خاتون نے ایک ارب ڈالر کی لاٹری جیت لی
- یورپی پارلیمنٹ نے پاکستان کے خلاف بھارتی پراپیگنڈا مہم کا نوٹس لے لیا
- روپے کے مقابل ڈالر کی قدر دوبارہ نیچے آگئی
- عالمی و مقامی مارکیٹ میں سونے کے نرخوں میں کمی
- اٹلی کے وزیر اعظم کورونا وبا پر قابو پانے میں ناکامی پر مستعفی
- وزیراعلیٰ سے آئی جی پولیس بلوچستان کی الوداعی ملاقات
- فضل الرحمان، نواز شریف اور زرداری کے حکومت مخالف تحریک پر ٹیلیفونک رابطے
- سعودی عرب میں زوردار دھماکا
- علامہ اقبال ایئرپورٹ سے اٹلی ہیروئن اسمگلنگ کی کوشش ناکام، ملزم گرفتار
- وفاقی کابینہ اجلاس میں وزرا کا عالمی عدالتوں میں کیسز ہارنے پر اظہار تشویش
- امریکی فوج میں اب خواجہ سرا بھی بھرتی ہوسکیں گے
- چینی کی فی کلو قیمت میں 5 روپے کی کمی
- پاکستان اسٹاک ایکس چینج نے بروکریج ہاؤس کا لائسنس معطل کردیا
- عظمت سعید کمیشن براڈ شیٹ سمیت حدیبیہ ملز اور سرے محل کی بھی انکوائری کرے گا
- پشاور میں دوستی نہ کرنے پر لڑکا قتل
ریکارڈ ٹمپرنگ کیس؛ ظفرحجازی کیخلاف ایک اور سرکاری افسر وعدہ معاف گواہ بن گیا

ایس ای سی پی کے افسر طاہر محمود نے سابق چیرمین ایس ای سی پی ظفر حجازی کے خلاف بیان قلمبند کرایا۔ فوٹو: فائل
اسلام آباد: ریکارڈ ٹمپرنگ کیس میں ایس ای سی پی کے ایک اور افسر طاہر محمود وعدہ معاف گواہ بن گئے۔
ایس ای سی پی کے ایک اور افسر طاہر محمود نے دفعہ 164 کے تحت ایگزیکٹو مجسٹریٹ ملک فرخ ندیم کی عدالت میں سابق چیرمین ایس ای سی پی ظفر حجازی کے خلاف بیان قلمبند کرایا، اپنے بیان میں کمشنر طاہر محمود کا کہنا تھا کہ چوہدری شوگر ملز کے ریکارڈ میں ردوبدل کے لیے ظفر حجازی نے ماتحت افسروں پر دباؤ ڈالا اور ظفر حجازی کے دباؤ کی وجہ سے تاریخ میں ردوبدل کرکے تحقیقات کو بند کیا گیا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : ظفرحجازی 4 روزہ ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے
واضح رہے کہ ایس ای سی پی کے تین افسر ماہین فاطمہ، علی عظیم اور عابد پہلے ہی ظفر حجازی کے خلاف وعدہ معاف گواہ بن چکے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔