- منگولیا کے وزیراعظم قرنطینہ سینٹر میں خاتون اور نومولود کیساتھ غیرانسانی سلوک پر مستعفی
- سوشل میڈیا پر عدلیہ سے متعلق تضحیک آمیز رویے پر اسلام آباد ہائی کورٹ شدید برہم
- اظہرعلی کی خوش فہمی، نیوزی لینڈ میں پاکستانی بیٹنگ کو کامیاب قرار دیدیا
- اس سال بچوں کو بغیر امتحان پروموٹ نہیں کیا جائے گا، وزیر تعلیم سندھ
- دورۂ آسٹریلیا؛ نوجوان بھارتی ٹیم کا پستی سے بلندی کا سفر
- اپوزیشن کو براڈ شیٹ کیس کی تحقیقات کے لئے افتخار چوہدری اور ملک قیوم چاہیے، فواد چوہدری
- خواجہ آصف کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد، جیل بھیج دیا گیا
- لاہورمیں غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز کو قانونی قرار دینے کی منظوری
- جنوبی افریقی کرکٹ ٹیم کوشکست کا ذائقہ چکھانے کے لیے پاکستانی کوچزنے سرجوڑلیے
- (ن) لیگ نے براڈ شیٹ تحقیقات کیلئے عظمت سعید کی تقرری مسترد کردی
- جنوبی افریقا کے خلاف ٹیسٹ سیریز؛ کمنٹری پینل میں معروف کمنٹیٹرزشامل
- کار چوری میں ملوث 2 بہنیں گرفتار
- حکومت نے دو سال میں 5 ارب ڈالرز اور 4.5 ٹریلین روپے کے قرضے لیے
- افغان صوبے بغلان اور نیمروز میں طالبان کا حملہ، 8 سیکیورٹی اہلکار ہلاک
- یوٹیلٹی اسٹورزپرمختلف اشیا کی قیمتوں میں دوبارہ اضافہ
- ٹی ٹین لیگ کے لیے پاکستانی کرکٹرز کو خصوصی ویزے جاری
- سمندری فرش پر تحقیق کرنے والی خود کار کشتی تیار
- برقی انڈے دینے والا، حقیقت سے قریب تر روبوٹ کچھوا
- جسمانی کھنچاؤ والی ورزش بلڈ پریشر کم کرنے میں مددگار
- باچا خان ائیرپورٹ سے کروڑوں روپے مالیت کی منشیات اسمگل کرنے کی کوشش ناکام
بڑھاپے میں اچھی صحت کےلیے اپنی زندگی کو بامقصد بنائیے، ماہرین

جو لوگ اپنی زندگی کو بامقصد سمجھتے ہیں وہ 60 سال یا اس سے زیادہ عمر میں بھی جسمانی طور پر زیادہ صحت مند رہتے ہیں۔ (فوٹو: فائل)
بوسٹن: امریکی ماہرین نے دریافت کیا ہے کہ جن لوگوں کی زندگی بامقصد ہوتی ہے اور جو اپنی زندگی میں کوئی منزل حاصل کرنا چاہتے ہیں، وہ بڑی عمر میں بھی چاق و چوبند اور صحت مند رہتے ہیں۔
2006 میں شروع کیے گئے اس مطالعے میں 50 سال یا زیادہ عمر کے تقریباً 4500 افراد شریک کیے گئے تھے جن کی عمومی صحت اور نفسیاتی کیفیت کا جائزہ ہر تین سے چار سال میں لیا جاتا رہا۔
2016 تک جاری رہنے والی اس تحقیق سے معلوم ہوا کہ وہ لوگ جو اپنی زندگی کو بامقصد سمجھتے تھے یا اپنی زندگی کی منزل پانے کی جستجو میں رہتے تھے وہ 60 سال یا اس سے زیادہ عمر میں بھی جسمانی طور پر زیادہ صحت مند تھے، انہیں کم بیماریوں کا بھی کم سامنا کرنا پڑا جبکہ وہ بڑھاپے کے باوجود بہت متحرک بھی تھے۔
ان کے برعکس مطالعے میں شریک وہ افراد جو زندگی میں کسی مقصد کے قائل نہیں تھے اور نہ ہی کسی منزل تک پہنچنے کی خواہش رکھتے تھے ان کی صحت اس دس سالہ مدت کے دوران زیادہ تیزی سے خراب ہوئی جبکہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ وہ زیادہ سے زیادہ بیماریوں کی زد میں آتے چلے گئے۔
اس نکتے کی مزید تصدیق ان افراد میں چلنے کی اوسط رفتار اور مختلف چیزوں کو بہتر انداز سے پکڑنے کی آزمائش (گرپ ٹیسٹ) سے بھی ہوئی۔ بامقصد زندگی گزارنے والے افراد میں پیدل چلنے کی عمومی رفتار ایسے افراد سے کہیں تیز تھی جو زندگی میں مقصد کے احساس سے محروم تھے؛ جبکہ بے مقصد زندگی کی سوچ نے ان کے پٹھوں کو بھی زیادہ متاثر کیا تھا، جس کی وجہ سے گرپ ٹیسٹ میں ان کا اسکور بامقصد زندگی گزارنے والوں سے بہت کم تھا۔
ہارورڈ ٹی ایچ چانگ اسکول آف پبلک ہیلتھ، بوسٹن کے ڈاکٹر ایرک کم کی قیادت میں کیے گئے اس مطالعے اور اس سے حاصل شدہ نتائج کی تفصیلات تحقیقی مجلے ’’جاما سائیکاٹری‘‘ (JAMA Psychiatry) کے تازہ شمارے میں شائع ہوئی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔