ایران میں اپوزیشن لیڈرمہدی کروبی نے بھوک ہڑتال کردی

ویب ڈیسک  جمعرات 17 اگست 2017
79 سالہ سابق صدارتی امیدوار مہدی کروبی فروری 2011 سے گھر میں نظر بند ہیں۔ فوٹو: فائل

79 سالہ سابق صدارتی امیدوار مہدی کروبی فروری 2011 سے گھر میں نظر بند ہیں۔ فوٹو: فائل

تہران: ایران میں 6 سال سے نظر بند سابق صدارتی امیدوار مہدی کروبی نے بھوک ہڑتال کرتے ہوئے اپنے اوپر مقدمہ چلانے کا مطالبہ کیا ہے۔

برطانوی اخبار گارجین کی رپورٹ کے مطابق ایران میں 79 سالہ علیل اپوزیشن رہنما مہدی کروبی فروری 2011 سے گھر میں نظر بند ہیں۔

2009 کے متنازع صدارتی الیکشن میں احمدی نژاد کے دوبارہ صدر منتخب ہونے کے بعد مہدی کروبی اسٹیبلشمنٹ کے عتاب کا شکار ہوگئے تھے۔ اس الیکشن کے بعد ایران میں کئی ماہ تک احتجاجی مظاہرے ہوتے رہے۔ سبز تحریک کے سربراہ مہدی کروبی کو کسی مقدمے یا فرد جرم عائد کیے بغیر گھر میں کڑی پابندی میں نظر بند کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایران کی پاکستان میں دہشت گردوں کے مبینہ ٹھکانوں پر حملے کی دھمکی

گزشتہ تین ہفتوں میں وہ دو مرتبہ اسپتال میں داخل ہوچکے ہیں اور ان کا دل کا آپریشن ہوچکا ہے۔ مہدی کروبی کی اہلیہ کے مطابق انہوں نے مطالبات کی منظوری تک کھانے پینے سے انکار کردیا ہے، وہ چاہتے ہیں کہ ان کی نظر بندی ختم کی جائے، اگر یہ ممکن نہیں تو پھر ان پر کھلی عدالت میں مقدمہ چلایا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: ایران اور6 عالمی طاقتوں کے درمیان ایٹمی پروگرام پر معاہدہ طے پاگیا

ایران میں 2011 سے دیگر دو سیاسی رہنما سابق صدارتی امیدوار میر حسین موسوی اور ان کی اہلیہ زہرا راہ نورد بھی اسی طرح سے گھر میں نظر بند ہیں۔ 75 سالہ موسوی بھی امراض قلب میں مبتلا ہیں اور کئی بار اسپتال میں داخل ہوچکے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔