- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3سال کا نیا پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
اسپاٹ فکسنگ کیس؛ ناصر جمشید کے ٹریبیونل پر اعتراضات
لاہور: اسپاٹ فکسنگ کے الزامات میں معطل کرکٹر ناصر جمشید کیس کی ٹریبیونل میں سماعت ہوئی جس میں کرکٹر کے وکیل نے ٹریبیونل پر اعتراضات اٹھا دیے ہیں جب کہ کیس کی مزید سماعت 22 اگست تک ملتوی کر دی گئی۔
کرکٹر کے وکیل نے کہا کہ ٹریبیونل کس طرح غیرجانبدار رہ سکتا ہے جب ٹریبیونل کے سربراہ کیس کے فریق پی سی بی سے تنخواہ لیتے ہیں، معلوم ہے ٹرییبونل کی طرف سے کیا فیصلہ آنا ہے۔ کرکٹ بورڈ کے پاس اگر ناصر جمشید کے خلاف شواہد ہیں تو وہ میڈیا کے سامنے پیش کرے، انہوں نے کہا کہ پی سی بی کے کوڈ آف کنڈکٹ پر بھی اعتراضات دائر کیے ہیں۔
پی سی بی کے وکیل تفضل رضوی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ناصر جمشید کیس کی ڈسپلنری پینل اور ٹریبیونل کے سامنے سماعت ہوئی، ٹرییبونل میں پی سی بی کی جانب سے دو گواہان نے پیش ہونا تھا جن میں سے ایک پیش نہیں ہو سکے، جس کی وجہ سے کرکٹر کے وکیل نے کہا کہ دونوں گواہان پر ایک ہی سماعت میں جرح کرنا چاہتے ہیں، جس پر سماعت 22 اگست تک ملتوی کر دی گئی ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ کیس کی کارروائی کو طول دینا چاہتے ہیں تاکہ اس کا فیصلہ نہ ہو سکے۔ اگر اعتراض ہے تو عدالت جا کر چیلنج کریں، یہاں کیوں پیش ہو رہے ہیں۔
پی سی بی کی جانب سے انتقامی کارروائی کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کرکٹرز بورڈ کو بہت عزیز ہیں اور ہمیشہ ان کیلیے نرم گوشہ رکھا لیکن جو غلطی کرے گا تو اس کے خلاف ضرور قانونی کارروائی ہوگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔