- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
- ایرانی صدر کا دورہ کراچی، کل صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کراچی پہنچ گئے، مزار قائد پر حاضری
بیلجئم میں 10,000 انڈوں سے بنی آملیٹ منٹوں میں چٹ
برسلز: بیلجییئم کے ایک چھوٹے سے شہر میں رضاکاروں نے 10 ہزار انڈوں پر مشتمل آملیٹ تیار کیا جسے ہزاروں افراد نے چند مںٹوں میں کھا کر ختم کر دیا۔
میلمڈے شہر میں درجنوں رضاکاروں نے ہزاروں انڈوں کو پھینٹا اور اس میں سبز پیاز ڈال کر اسے ایک بڑی کڑاہی میں ڈال کر مزیدار آملیٹ تیار کر کے ہزاروں افراد کے سامنے پیش کیا۔ آملیٹ کی تیاری کا مقصد ان رپورٹس کو رد کرنا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ بعض ادویات سے یورپی انڈے آلودہ ہو رہے ہیں اور انہیں کھانا صحت کے لیے مضر ہے۔
بعض غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق یورپی ممالک میں انڈے اور پولٹری حشرات کش ادویہ سے آلودہ ہو چکے ہیں جس سے انڈوں کے کاروبار کو شدید دھچکا پہنچا ہے تاہم اب تک کسی کے بھی بیمار ہونے کی کوئی اطلاع سامنے نہیں آئی۔ اس کے باوجود ڈنمارک اور خود بیلجئم میں بھی پولٹری فارمز پر تحقیقات جاری ہیں۔
گزشتہ ماہ یورپی یونین سیفٹی الرٹ سسٹم نے بیلجئم کو بھی اس خطرے سے آگاہ کیا تھا کہ فپرونل نامی ایک دوا انڈوں اور پولٹری مصنوعات کو آلودہ کر رہی ہے۔ اس کے بعد ہالینڈ اور جرمنی میں بھی یہ تحقیقات شروع ہو گئی تھی۔
بعض ممالک کے انڈوں میں اس زہریلی ادویہ کے بعض آثار بھی نوٹ کئے گئے ہیں۔ اس کے بعد صرف ہالینڈ میں ہی 150 سے زائد پولٹری فارم بند کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا تھا جب کہ فرانس میں ہزاروں کی تعداد میں انڈے تلف بھی کر دیئے گئے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔