- جسٹس اطہر من اللہ کی اسلام آباد ہائی کورٹ جرنلسٹس ایسوسی ایشن کی نو منتخب کابینہ کو مبارکباد
- چیئرمین سینیٹ کی انتخابات اوپن بیلٹ سے کرانے کی حمایت
- بھارت میں بارود سے بھرے ٹرک میں خوفناک دھماکا، 8 ہلاک
- وفاقی حکومت نے پاک چین راہداری میں اہم پیشرفت کا آغاز کردیا
- براڈ شیٹ اسکینڈل؛ وزیر داخلہ نے عظمت سعید پر اپوزیشن اعتراضات مسترد کردیے
- ایشین چیمپنزٹرافی، پاکستان اور بھارت کا آمنا سامنا اب نہیں ہوگا
- عمران فرحت کے طویل ترین کیرئیر کا اختتام 26 جنوری کو ہوگا
- منگولیا کے وزیراعظم قرنطینہ سینٹر میں خاتون اور نومولود کیساتھ غیرانسانی سلوک پر مستعفی
- سوشل میڈیا پر عدلیہ سے متعلق تضحیک آمیز رویے پر اسلام آباد ہائی کورٹ شدید برہم
- اظہرعلی کی خوش فہمی، نیوزی لینڈ میں پاکستانی بیٹنگ کو کامیاب قرار دیدیا
- اس سال بچوں کو بغیر امتحان پروموٹ نہیں کیا جائے گا، وزیر تعلیم سندھ
- دورۂ آسٹریلیا؛ نوجوان بھارتی ٹیم کا پستی سے بلندی کا سفر
- اپوزیشن کو براڈ شیٹ کیس کی تحقیقات کے لئے افتخار چوہدری اور ملک قیوم چاہیے، فواد چوہدری
- خواجہ آصف کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد، جیل بھیج دیا گیا
- لاہورمیں غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز کو قانونی قرار دینے کی منظوری
- جنوبی افریقی کرکٹ ٹیم کوشکست کا ذائقہ چکھانے کے لیے پاکستانی کوچزنے سرجوڑلیے
- (ن) لیگ نے براڈ شیٹ تحقیقات کیلئے عظمت سعید کی تقرری مسترد کردی
- جنوبی افریقا کے خلاف ٹیسٹ سیریز؛ کمنٹری پینل میں معروف کمنٹیٹرزشامل
- کار چوری میں ملوث 2 بہنیں گرفتار
- حکومت نے دو سال میں 5 ارب ڈالرز اور 4.5 ٹریلین روپے کے قرضے لیے
پاکستان میں اسکواش کے ساتھ صحیح سلوک نہیں ہوا، جہانگیر خان

تمام ورلڈ چیمپئن اپنی مدد آپ کے تحت بنے، حکومتی پذیرائی نہیں ملی،کھیل کے مستقبل سے مایوس نہیں،سابق اسٹار۔ فوٹو: فائل
کراچی: اسکواش کے سابق عالمی چیمپئن جہانگیر خان کا کہنا ہے کہ اسکواش نے پاکستان کو اعلیٰ مقام دیا تاہم بدلے میں اس کھیل کے ساتھ صحیح سلوک نہیں کیا گیا۔
بی بی سی کو انٹرویو میں کہاکہ پاکستان میں اسکواش پر کبھی سنجیدگی سے توجہ نہیں دی گئی۔ حکومت، منتظمین یا فیڈریشن ہرطرف سردمہری ہی نظر آئی، ساڑھے پانچ سال تک بین الاقوامی مقابلوں میں ناقابل شکست رہنے والے اسکواش لیجنڈ نے مزید کہا کہ پاکستان بننے کے صرف 4 سال بعد ہی ہم اس کھیل میں عالمی چیمپئن بن گئے تھے، دیگر ممالک کو اس مقام تک پہنچنے میں طویل عرصہ لگا، انھوں نے کہاکہ پاکستان نے اسکواش کی دنیا میں بلند مقام حاصل تو کرلیا لیکن اسے مزید استحکام دینے پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔
چھ بار ورلڈ چیمپئن بننے والے جہانگیرخان نے کہاکہ مجھ سمیت جتنے بھی عالمی چیمپئن بنے وہ اپنی مدد آپ کے تحت ہی بنے، البتہ بعد میں بحریہ، فضائیہ اور پی آئی اے کی طرف سے مدد ضرور ملی لیکن اکیڈمیوں کے ذریعے تربیت کا منظم پروگرام نہ پہلے تھا نہ ہی آج موجود ہے۔
واضح رہے کہ جہانگیر خان پاکستان اسکواش فیڈریشن کو پاکستان ایئرفورس کے علاوہ کسی دوسرے ادارے کو دینے کے حق میں نہیں ہیں، ان کا کہنا ہے کہ اگر فیڈریشن ایئرفورس سے لے لی جائے تو پھر حکومت کو اس کھیل کیلیے بہت کچھ کرنا ہوگا۔ پاکستان اسپورٹس بورڈ اور حکومت سے جو مدد ملتی ہے وہ نہ ہونے کے برابر ہے، دس، بیس لاکھ روپے سے فیڈریشن نہیں چلائی جاسکتی۔
جہانگیر خان نے کہاکہ سابق عالمی چیمپئن کھلاڑیوں کی خدمات حاصل کرنا اور ان کے تجربے سے فائدہ اٹھانا حکومت اور اسکواش فیڈریشن کی ذمے داری ہے، کوئی بھی ورلڈ چیمپئن اپنی فائل لے کرخود نہیں گھومے گا اور کہے گا کہ اس سے کام لے لیں۔ آج انگلینڈ، آسٹریلیا، فرانس اور مصر میں سابق ورلڈ چیمپئنز کوچنگ اور ٹریننگ سے وابستہ ہیں، انھیں یہ ذمے داری ان کی حکومت اور فیڈریشن نے سونپ رکھی ہے اور وہ بڑی تعداد میں جونیئر کھلاڑی تیار کررہے ہیں۔ انھوں نے کہاکہ پاکستانی نوجوان کھلاڑیوں میں وہ جذبہ موجود نہیں جو بڑا کھلاڑی بننے کیلیے درکار ہوتا ہے، ان کے پاس واضح سوچ نہیں ہے، وہ جس مقام پر ہیں اسی پر خوش ہیں، اسکواش میں شارٹ کٹ نہیں ہیں، یہ راتوں رات کامیابی حاصل کرنے والا کھیل نہیں۔
سابق عالمی چیمپئن نے یہ بھی کہا کہ میں پاکستان میں اسکواش کے مستقبل سے مایوس نہیں ہوں، ملک میں باصلاحیت کھلاڑی موجود ہیں ان میں صرف محنت کی کمی ہے اگر وہ آج سے سخت ٹریننگ شروع کریں تو اگلے پانچ، دس سال میں کوئی نہ کوئی کھلاڑی ورلڈ چیمپئن بن سکتا ہے لیکن آج وہ جس طرح مطمئن ہو کر کھیل رہے ہیں اسے دیکھتے ہوئے ان کیلیے بلند مقام حاصل ممکن نہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔