کرنسی نوٹوں کا معیار بڑھانے کیلیے جدید ٹیکنالوجی پر زور

بزنس رپورٹر  جمعـء 18 اگست 2017
پھیلتی معیشت کے باعث سیکیورٹی پرنٹنگ پریس کی ذمے داریوں میں اضافہ ہوگا،طارق باجوہ۔ فوٹو: فائل

پھیلتی معیشت کے باعث سیکیورٹی پرنٹنگ پریس کی ذمے داریوں میں اضافہ ہوگا،طارق باجوہ۔ فوٹو: فائل

 کراچی:  گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ نے کہا ہے کہ ملک میں پھیلتی ہوئی معیشت کی بنا پر زیر گردش نوٹوں کی بڑھتی ہوئی ضرورت اور بچت کی نئی اسکیموں کے اجرا کے پیشِ نظر آنے والے برسوں میں سیکیورٹی پرنٹنگ کارپوریشن کی ذمے داریوں میں اضافہ ہوگا۔

گورنر اسٹیٹ بینک نے پاکستان سیکیورٹی پرنٹنگ پریس کو اسٹیٹ بینک کی براہ راست عمل داری میں شامل کیے جانے کے بعد گزشتہ روز پی ایس پی سی کے اپنا پہلا دورہ کیا۔ اس موقع پر گورنر اسٹیٹ بینک کو پی ایس پی سی انتظامیہ نے تفصیل سے اس کے وظائف کے بارے میں بتایا۔ انہیں نوٹوں کی طباعت کے عمل سے متعلق بتایا گیا اور عمارت کا دورہ کرایا گیا۔

پی ایس پی سی کے ملازمین سے خطاب کرتے ہوئے طارق باجوہ نے ملازمین کی محنت اور بروقت ذمے داریاں نبھانے پر ان کی تعریف کی۔ گورنر نے کہا کہ ملک میں بینک نوٹ جاری کرنے والے واحد ادارے کی حیثیت سے اسٹیٹ بینک نوٹوں کی درستی اور معیار اور نظام میں اس کی بروقت فراہمی کو انتہائی اہمیت دیتا ہے۔ بینک نوٹوں کی تیاری اور اجرا کے عمل پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے کی خاطر اسٹیٹ بینک نے ضروری سمجھا کہ پی ایس پی سی کی نوٹوں اور پرائز بانڈز کی طباعت کی ذمے داری لی جائے۔ یہ عمل عالمی اور علاقائی رجحانات کے مطابق تھا کیونکہ فرانس، ترکی، اٹلی، آسٹریلیا، بھارت اور دیگر کئی ملکوں کے مرکزی بینکوں کے پاس نوٹوں کی طباعت کی اپنی سہولتیں موجود ہیں۔

گورنر نے مزید کہا کہ ملک میں پھیلتی ہوئی معیشت کی بنا پر زیر گردش نوٹوں کی بڑھتی ہوئی ضرورت اور بچت کی نئی اسکیموں کے اجرا کے پیشِ نظر آنے والے برسوں میں پی ایس پی سی کی ذمے داریوں میں اضافہ ہوگا۔ ان تمام ذمے داریوں سے بطریقِ احسن عہدہ برآ ہونے کے لیے ہمیں اسٹیٹ بینک کے فنانس ڈپارٹمنٹ، ایس بی پی بی ایس سی اور پی ایس پی سی کے باہمی تعاون سے نوٹوں کی مقدار، طباعت کے وقت اور معیار اور رسد کا تعین کرنا ہوگا۔ ان مقاصِد کے حْصول کے لیے ہمیں قلیل و طویل مدت منصوبہ بندی کرنی ہوگی اور اہداف مقرر کرنے ہوں گے۔

طارق باجوہ نے کہا کہ افرادی قوت کسی بھی ادارے کیلیے کلیدی اہمیت کی حامل ہوتی ہے۔ اسی کی اہلیت اور استعداد ادارے کی ترقی کی رفتار کا تعین کرتی ہے۔ پی ایس پی سی کی موجودہ افرادی قوت کا جائزہ لے کر اس کی صلاحیتوں کو نکھارنے کیلیے تربیت کا بندوبست کرنا ہوگا۔ اس کے علاوہ ادارے کی بڑھتی ہوئی ضروریات کے پیش نظر نئے ٹیلنٹ کی بھرتی کو بھی یقینی بنانا ہوگا۔

گورنر نے مزید کہا کہ جدید تقاضوں سے مراد نئی ٹیکنالوجی کا حصول اور تحقیق و ترقی کے شعبے کو مضبوط بنانا ہے۔ جدید ٹیکنالوجی نہ صرف فرائض کی بجاآوری میں سہولت پیدا کرتی ہے بلکہ موثر کارکردگی کے لیے بھی ضروری ہے۔ ہمیں سسٹم کا جائزہ لے کر اسے اپ گریڈ کرنا ہوگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔