- کوٹری کے قریب مسافر کوچ کی کار کو ٹکر، 3 افراد جاں بحق
- رنگ روڈ منصوبہ؛ انتظامیہ نے ایک صدی پرانے برگد کے درخت کوبچانے کیلئے سرجوڑلیے
- پشاور بلدیاتی انتخابات کے لیے 7 تحصیلوں میں تقسیم
- کراچی ٹیسٹ کا دوسرا دن؛ پاکستان کی جنوبی افریقا کے خلاف بیٹنگ
- بن ڈنک کا جنوبی افریقا کے بعد دوسری ٹیموں کوپاکستان کا دورہ کرنے کا مشورہ
- عالمی ادارہ صحت نے کووڈ 19 علاج کی نئی ہدایات جاری کردیں
- پی ڈی ایم لانگ مارچ کل کے بجائے آج کرے، شیخ رشید
- گھنے جنگل میں مسلسل 18 روز بھٹکنے والا شخص زندہ برآمد
- کیا مائیکروسافٹ مُردوں کو ’زندہ‘ کرنا چاہتا ہے؟
- تحریک انصاف کے ٹکٹ ہولڈرز اور تنظیمی رہنماوں میں بڑھتی ہوئی مایوسی
- ان ہاؤس تبدیلی کیلئے سیاسی جوڑ توڑ، حکومت اور اپوزیشن آمنے سامنے
- ملک و قوم کی ترقی کے لئے سیاسی افہام و تفہیم کی راہ اپنانا ضروری
- امن و امان کی خراب صورتحال، اپوزیشن کی حکومت پر شدید تنقید
- چینی صدر اور عالمی اولمپک کمیٹی کے سربراہ میں ٹیلی فونی رابطہ
- اپوزیشن کی احتجاجی تحریک دم توڑنے لگی، دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے
- خرم منظور نے سعید انور سے ملکی ریکارڈ چھین لیا
- ٹریور چیپل 40 برس بعد بھی انڈر آرم گیند پر معافی مانگنے کو تیار نہیں ہوئے
- بہترین رن آؤٹ پر محمد رضوان کو جونٹی رہوڈز سے تشبیہ دی جانے لگی
- بولرز کو بیٹسمینوں سے بہتر مزاحمت کی توقع
- اسرائیل مردہ باد ریلی کا حقیقی مقصد کیا تھا؟
ٹیکسٹائل کے شعبے میں 42 لاکھ ورکرز کے بیروزگار ہونے کا انکشاف

شعبے کو درپیش مسائل سے مزدور طبقہ براہ راست متاثر ہوا، بجلی اور گیس کی بلندقیمتیں شعبے کی زبوں حالی کی وجہ قرار۔ فوٹو: رائٹرز/فائل
اسلام آباد: برآمدات میں کمی اور ملوں کے بند ہونے کے باعث ٹیکسٹائل سیکٹر سے متعلقہ 42 لاکھ سے زائد افراد کے بے رو ز گار ہو نے کا انکشاف ہوا ہے۔
ایکسپریس کو موصول دستاویز کے مطابق ٹیکسٹائل سیکٹر کو گزشتہ چند سال کے دوران درپیش مسائل سے براہ راست مزدور کی سطح کے افراد کو نقصان پہنچا ہے اور 42 لاکھ سے زائد مزدور اس عرصے کے دوران بے رو زگار ہو ئے ہیں۔ ٹیکسٹائل سیکٹر میں اس وقت 5کروڑ 74لاکھ سے زائدافراد کا روزگار منسلک ہے جس میں مزدور کی سطح سے لے کر انتظامی عہدوں تک لوگ کام کر رہے ہیں۔
گزشتہ چند سال کے دوران پاکستان کے ٹیکسٹائل سیکٹر کی برآمدات میں11 فیصد تک کمی آئی ہے۔ اس کے مقابلے میں ویت نام، بھارت اور بنگلہ دیش کی ٹیکسٹائل کی برآمدات میں واضح اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
اس سلسلے میں پاکستان کے ٹیکسٹائل سیکٹر کا یہی موقف ہے کہ ہمارے مد مقابل ممالک میں ٹیکسٹائل سیکٹر کو حکومت کی جانب سے مختلف قسم کی مراعات دی جا رہی ہیں اور ان ممالک میں بجلی اور گیس کی قیمتیں پاکستان سے کافی حد تک کم ہیں جس کے باعث ہماری ٹیکسٹائل انڈسٹری دیگر ممالک کے ساتھ مقابلہ نہیں کر سکتی۔ اسی لیے پاکستان میں متعدد ٹیکسٹائل یونٹس گزشتہ چند سال کے دوران بند کیے گئے ہیں۔ ٹیکسٹائل سیکٹر کی ایسی صورت حال کے باعث پاکستان کے ٹیکسٹائل کی صنعت سے منسلک مزدوروں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
ایکسپریس کو موصول دستاویز کے مطابق گزشتہ چند سال کے دوران ٹیکسٹائل کی صنعت سے وابستہ 42لاکھ سے زائد افراد بیروزگار ہوئے ہیں تاہم اس وقت ٹیکسٹائل سیکٹر میں 5کروڑ 74لاکھ سے زائد مجموعی لیبر فورس کام کررہی ہے جس میں سے مینوفیکچرنگ میں 88لاکھ افراد کام کر رہے ہیں، ٹیکسٹائل انڈسٹری میں 35لاکھ لو گ کام کر رہے ہیں جب کہ 1کروڑ 41لاکھ لوگ بلاواسطہ بر سر روزگار ہیں تاہم اگر پاکستان کے ٹیکسٹائل سیکٹر سے متعلقہ بے روزگاری کو دیکھا جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ گزشتہ چند سال کے دوران 30فیصد تک ٹیکسٹائل سیکٹر سے متعلقہ افراد بے روزگار ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ اس سلسلے میں وزارت ٹیکسٹائل انڈسٹری کے ترجمان سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی لیکن ان سے رابطہ نہیں ہو سکا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔