- حکومت رواں مالی سال کے قرض اہداف حاصل کرنے میں ناکام
- وزیراعظم شہباز شریف کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری
- شیخ رشید کے بلو رانی والے الفاظ ایف آئی آر میں کہاں ہیں؟ اسلام آباد ہائیکورٹ
- بورڈ کا قابلِ ستائش اقدام؛ بےسہارا و یتیم بچوں کو میچ دیکھانے کی دعوت
- امریکا نے بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو شرمناک قرار دیدیا
- پاکستان کی مکئی کی برآمدات میں غیر معمولی اضافہ
- ایلیٹ فورس کا ہیڈ کانسٹیبل گرفتار، پونے دو کلو چرس برآمد
- لیجنڈز کرکٹ لیگ فکسنگ اسکینڈل کی زد میں آگئی
- انجرڈ رضوان قومی ٹیم کے پریکٹس سیشن میں شامل نہ ہوسکے
- آئی پی ایل، چھوٹی باؤنڈریز نے ریکارڈز کا انبار لگا دیئے
- اسٹاک ایکسچینج؛ ملکی تاریخ میں پہلی بار 72 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور
- شاداب کو ٹیم کے اسٹرائیک ریٹ کی فکر ستانے لگی
- لکی مروت؛ شادی کی تقریب میں فائرنگ سے 6 افراد جاں بحق
- اٹلی: آدھی رات کو آئسکریم کھانے پر پابندی کا بِل پیش
- ملک بھر میں مکمل پنک مون کا نظارہ
- چیمپئیز ٹرافی 2025؛ بھارتی میڈیا پاکستان مخالف مخالف مہم چلانے میں سرگرم
- عبداللہ غازی مزار کے پاس تیز رفتار کار فٹ پاتھ پر سوئے افراد پر چڑھ دوڑی
- ایپل کا آن لائن ایونٹ کے انعقاد کا اعلان
- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
جعلساز عوام کی نمائندگی کا حق نہیں رکھتا، چیف جسٹس
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 4 میں ضمنی انتخابات روکتے ہوئے قرار دیا ہے کہ جب تک منتخب نمائندوں کو نااہل کرنے کے بارے میں الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار کا تعین نہیں کیا جاتا، عام انتخابات میں مذکورہ حلقے سے منتخب شوکت عزیز بھٹی کی نااہلیت برقرار رہے گی۔
چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں فل بینچ نے نااہلیت کے فیصلے کے خلاف شوکت عزیز بھٹی کی اپیل کی سماعت کے دوران قرار دیا کہ عوامی نمائندگی کے قانون کے تحت منتخب ارکان کو نااہل کرنے کا الیکشن کمیشن کا اختیار آئینی اور قانونی تشریح کا متقاضی ہے، جب تک عوامی نمائندگی کے قانون کی سیکشن 103اے کا آئین کی شق 225 کے تناظر میں جائزہ لے کر تشریح نہیں کی جاتی تب تک اپیل کا کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا جا سکتا، چیف جسٹس نے کہا کہ جس نے جعلسازی کی ہو وہ عوام کی نمائندگی کا حق نہیں رکھتا لیکن الزام کی تفتیش کا فورم کون سا ہوگا اس کا تعین بھی ضروری ہے۔
چیف جسٹس نے آبزرویشن دی ہے کہ اختیارکے بغیر جاری حکم کی قانونی حیثیت نہیں ہوتی، ہم نے یہ دیکھنا ہے کہ الیکشن کمیشن کو مقررہ مدت کے بعد کسی منتخب رکن کو نااہل کرنے کا اختیار ہے بھی یا نہیں؟ زیر غورکیس کا تعلق اختیارکے تعین سے ہے جس کے فیصلے کا اثر نہ صرف اس مقدمے بلکہ اس نوعیت کے باقی مقدمات پر بھی ہوگا۔
عدالت نے ہائر ایجوکیشن کمیشن کو شوکت عزیز بھٹی کے غیرملکی ڈپلومہ کی تصدیق کرنے کا حکم دیا اور اپیل کنندہ کو اپنی اصل اسناد ایچ ای سی کو فراہم کرنے کی ہدایت کی، عدالت نے اٹارنی جنرل کو معاونت کیلیے نوٹس جاری کرتے ہوئے مزید سماعت اکتوبر کے پہلے ہفتے تک ملتوی کردی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔