کمزور معیشت ہو تو ایٹم بم بھی حفاظت نہیں کر سکتا؛ احسن اقبال

نمائندہ ایکسپریس  جمعـء 18 اگست 2017
ترکی، بھارت میں جمہوری تسلسل، بنگلادیش بھی گُر جان گیا، اب تو افغانستان ہم سے آگے نکلنے کی تیاری کر رہا ہے، ایکسپو سے خطاب۔ فوٹو: فائل

ترکی، بھارت میں جمہوری تسلسل، بنگلادیش بھی گُر جان گیا، اب تو افغانستان ہم سے آگے نکلنے کی تیاری کر رہا ہے، ایکسپو سے خطاب۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ ملکی تاریخ کے 70 سال میں ایک بھی جمہوری وزیراعظم اپنی مدت پوری نہیں کرسکا، پاکستان کی سلامتی کا تقاضا ہے کہ معیشت کو مضبوط کریں،

وزارت منصوبہ بندی ترقی و اصلاحات کے زیراہتمام پاک چائنا فرینڈ شپ سینٹرمیں وژن 2025 کے تحت منعقدہ پاکستان ڈیولپمنٹ سمٹ اینڈ ایکسپو میں بطور مہمان خصوصی اظہار خیال کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ 70سال میں پاکستان نے بہت سی کامیابیاں حاصل کیں اور بہت سے مواقع ضائع بھی کیے، پاکستان بنا تو بہت سے پنڈت یہ کہتے تھے کہ زیادہ سے زیادہ 3 سے 4 سال یہ ملک قائم رہے گا لیکن آج ہم پاکستان کی 70 ویں سالگرہ منا رہے ہیں۔

احسن اقبال نے کہا کہ 1990 میں نئے موٹرویز، ایئرپورٹ بن رہے تھے، جمہوریت کی بنیاد رکھی جا رہی تھی لیکن ہم اس سفر کو برقرار نہیں رکھ پائے اور 90کے عشرے کو سیاسی عدم استحکام کا شکار کردیا گیا، دنیا کی کسی بھی کامیابی کا پہلا قدم سیاسی استحکام ہے، کسی بھی ملک نے سیاسی عدم استحکام کے ساتھ ترقی کا ایک قدم بھی طے نہیں کیا۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ 2013 میں ملک میں 20 گھنٹے بجلی نہیں آتی تھی، سول وار کا خطرہ تھا، ہر روز 40سے 50 جانیں نشانہ بنتی تھیں اور معیشت سست روی کا شکار تھی، ہم نے 5.3 فیصد گروتھ ریٹ حاصل کیا، 50 ارب ڈالر کی چینی سرمایہ کاری لائے، دنیا کے4 بڑے کارساز کمپنیوں نے کا رخانے لگانے کا اعلان کیا، ایک نیا پاکستان ابھرنا شروع ہوا جس کی پشت پر چین کا کردار ہے، اگر ہم نے معیشت کو محور بنا لیا تو نوجوانوں کو بہتر روزگار دے سکتے ہیں، دشمن سے لاحق خطرات سے نمٹنے کیلئے معاشی طور پر آگے ہونا پڑے گا۔

خبر ایجنسی کے مطابق احسن اقبال نے کہا کہ معیشت مضبوط نہ ہو تو ایٹم بم بھی آزادی کی حفاظت نہیں کر سکتے۔ اس کی ایک مثال روس کی صورت میں ہمارے سامنے موجود ہے،ترکی میں 20 سال سے پالیسیوں کا تسلسل ہے، بھارت میں 1947 سے جمہوریت کا تسلسل ہے، بنگلادیش نے بھی اس گُر کو جان لیا ہے، افغانستان میں حامدکرزئی نے 6 سال پورے کیے اور اشرف غنی اب اپنے 6سال مکمل کرکے ہم سے آگے نکلنے کی تیاری کر رہے ہیں لیکن بد قسمتی سے پاکستان میں 70 سال میں ایک بھی وزیر اعظم اپنی مدت مکمل نہیں کر سکا۔

احسن اقبال نے کہا کہ سیاسی و جمہوری بے یقینی بہت بڑا سوالیہ نشان ہے، ہماری معیشت ٹیک آف کی پوزیشن پر کھڑی ہے، 70 سال جیو پولیٹیکل بیانیہ حاوی رہا اب ہمیں جیو اکنامک بیانیے میں داخل ہونا ہے، دوسروں کی جنگیں لڑتے لڑتے ہم نے اپنے معاشرے کو کھوکھلا کردیا۔

اس سے قبل ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن سرتاج عزیز نے ایکسپو کا افتتاح کیا، اس موقع پر سیکریٹری وزارت منصوبہ بندی ترقی شعیب احمد صدیقی بھی موجود تھے، سرتاج عزیز نے اپنے افتتاحی کلمات میں کہا کہ ہمیں اپنے ماضی سے سبق سیکھتے ہوئے مستقبل کی منصوبہ بندی کرنا ہوگی، پاکستان میں معاشی و اقتصادی ڈھانچے میں تبدیلی کی ضرورت ہے، ایکسپو میں 3 مختلف سیشن منعقد کیے گئے جن میں سابق گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر عشرت حسین، ڈاکٹر شمیم اختر، راولپنڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈ سٹری کے صدر راجا عامر ریاض، عارف حبیب گروپ کے چیئرمین عارف حبیب، چیئرمین پاکستان انجینئرنگ کونسل انجینئر جاوید قریشی اور سابق چیف اکانومسٹ ارشد اعوان کے علاوہ دیگر نے بھی مختلف موضوعات پر تبادلہ خیال کیا۔

اس موقع پر طلبا کی جانب سے سوالات بھی کیے گئے جن کا پینلز کی جانب سے جواب دیا گیا مقررین کا کہنا تھا کہ پاکستان کا مستقبل پاکستان کی یوتھ کے ساتھ منسلک ہے، چائنا پاکستان اقتصادی راہداری پاکستان کیلیے سنہری موقع ہے، اس سے ہمیں فائدہ اٹھانا چاہیے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔