- اہم چیلنجز کا سامنا کرنے کیلیے امریکا پاکستان کے ساتھ کھڑا رہے گا، جوبائیڈن کا وزیراعظم کو خط
- عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ ہوگیا
- اسٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کے بعد مندی، سرمایہ کاروں کے 17ارب ڈوب گئے
- پشاور بی آر ٹی؛ ٹھیکیداروں کے اکاؤنٹس منجمد، پلاٹس سیل کرنے کے احکامات جاری
- انصاف کے شعبے سے منسلک خواتین کے اعداد و شمار جاری
- 2 سر اور ایک دھڑ والی بہنوں کی امریکی فوجی سے شادی
- وزیراعظم نے سرکاری تقریبات میں پروٹوکول کیلیے سرخ قالین پر پابندی لگادی
- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا پولیس کیلیے 7.6 ارب سے گاڑیاں و جدید آلات خریدنے کی منظوری
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو، پہلی بار وزیر خزانہ کی جگہ وزیر خارجہ شامل
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
شمالی کوریا تنازع، عسکری کارروائی ہولناک ثابت ہو سکتی ہے، اقوام متحدہ
بیجنگ / واشنگٹن / نیویارک: ایک اعلیٰ امریکی کمانڈر نے کہا ہے کہ شمالی کوریا کے حوالے سے جاری تنازع کے حل کیلیے عسکری کارروائی ہولناک ثابت ہو سکتی ہے تاہم شمالی کوریا کا جوہری ہتھیار تیار کرنا بھی امریکا کے لیے نا قابل قبول ہو گا۔
جرمن خبررساں ادارے کے مطابق یہ بات یو ایس جوائنٹ چیف آف اسٹاف میرین کور کے جنرل جوزف ڈنفورڈ نے چینی دارالحکومت بیجنگ میں میڈیا کے نمائندوں کی جانب سے سوال کے جواب میں کہی۔
دوسری جانب امریکی مشیر اسٹیوو بینن نے کہا ہے کہ شمالی کوریا کے مسئلے کا کوئی عسکری حل نہیں تاہم صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہمیں عسکری کارروائی کیلیے تیار رہنے کا کہا ہے۔ امریکی وزارتِ خارجہ کے ترجمان ہیتھرنارٹ کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کو جوہری صلاحیت کے خاتمے کی جانب ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے۔
امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ترجمان نے گزشتہ روز واشنگٹن میں پریس کانفرنس میں کہا کہ امریکا شمالی کوریا سے بات چیت کا خواہشمند ضرور ہے مگر اس کا انحصار کِم جونگ اْن پر ہے۔ ترجمان نے کہا کہ فوری طور پر بات چیت کا کوئی امکان نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کو امریکی جزیرے گوام کو میزائل سے نشانہ بنانے کا منصوبہ ترک کرنا ہوگا۔
دریں اثنا اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گٹرس نے کہا ہے کہ شمالی کوریا اور امریکا کے درمیان موجود کشیدگی اتنی بلند سطح پر پہنچ گئی ہے کہ جو پہلے کبھی نہیں دیکھی گئی،فوجی مداخلت کے نتائج کیا ہوں گے اس بارے میں سوچنا ہی نہایت خوفناک ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔