- پی ایس ایل کا میلہ اجڑنے پر سابق کرکٹرز غم سے چور
- کمنٹیٹرز کے میدان میں جانے پر سوال اٹھنے لگے
- کرکٹ میں کرپشن،آئی سی سی بھارتی ماسٹر مائنڈ کومنظرعام پرلائے گی
- پی ایس ایل؛ اسٹین اور کٹنگ دوبارہ واپسی کیلیے بے تاب
- 900 وکٹیں، اینڈرسن نے وسیم اور میک گرا کی ہمسری کرلی
- چھوٹی و درمیانے درجے کی صنعتوں کی بقا خطرے میں پڑ گئی، حنیف لاکھانی
- پاکستان ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کی کمیٹی برائے تجارت و ترقی کا سربراہ منتخب
- سیمنٹ، تمباکو، چینی، کھاد کی پیداوار کی مانیٹرنگ کا معاہدہ
- حقوق نسواں قوانین پر عملدرآمد کا میکنزم تیار کر لیا گیا، ایکسپریس فورم
- ایک ہزار714 افراد میں کورونا وبا کی تشخیص
- لاہور میں ڈور پھرنے سے لیکچرار جاں بحق
- نوازشریف کے بعد عمران خان دوسرے وزیراعظم جو اعتماد کا ووٹ لیں گے
- 6 ضمیر فروشوں کی انکوائری کرائی جائے، جی ڈی اے، ثبوت وزیر اعظم کو ارسال
- آج غیر حاضر یا اعتماد کا ووٹ نہ دینے والا نا اہل، عمران خان کا PTI ایم این ایز کو خط
- ایم کیوایم ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کی متمنی، پیپلزپارٹی تیار
- رواں ماہ کیلیے انتہائی بلند قیمت پر ایل این جی کے 11 کارگو بک
- IMF قرض بحالی،80 شعبوں کیلیے اربوں روپے کی ٹیکس چھوٹ ختم
- اعتماد کا ووٹ یا محفوظ راستہ؟
- آرمی چیف کا چولستان کے صحرا میں جاری تربیتی مشقوں کا دورہ
- پی ڈی ایم کا آج قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ
پاکستان نے پاک ایران سرحد پر گیٹ تعمیرکردیا

ایران اورافغانستان کے ساتھ فلیگ میٹنگزاورمشترکہ سرحدی کمیشن اجلاس ہورہے ہیں: فوٹو: فائل
اسلام آباد: پاکستان نے پاک ایران سرحد پر خصوصی گیٹ اور 126 کلو میٹر سرحد پر خار دار باڑ لگادی ہے۔
قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران وزارت داخلہ نے ایران اور افغانستان سے ملنے والی سرحدوں سے متعلق ایوان کو تحریری طور پر آگاہ کیا ہے کہ ایران اورافغانستان کے ساتھ معمول کے مطابق فلیگ میٹنگزاورمشترکہ سرحدی کمیشن اجلاس ہورہے ہیں، پاکستان کی جانب سے پاک ایران سرحد پر گیٹ تعمیر کردیا گیا ہے، گیٹ کے دونوں اطراف 126 کلومیٹر لمبی خاردارتار بھی لگائی گئی۔
ایوان کو بتایا گیا ہے کہ پاک افغان سرحد بند کرنے کی کوئی تجویززیرغورنہیں تاہم سرحدوں مزید چیک پوسٹوں کا قیام اور اسکینرز فراہم کیے جا رہے ہیں، سرحد کے آر پار سفر کی اجازت صرف ویزہ رکھنے والوں کو ہے، مقامی دستاویزات پر سفری اجازت ختم کردی گئی ہے۔ چمن کے قریب پاک افغان سرحد پر گیٹ اور باڑ کی تنصیب کے لیے ٹریفک کی ڈیجیٹل نگرانی کی جا رہی ہے۔ اور فرنٹئیرکور کے لیے 50 نئی پوسٹیں تعمیر کی گئی ہیں۔
وزارت داخلہ کے مطابق گزشتہ 5 سال کے دوران 298 بھارتیوں کو پاکستانی شہریت دی گئی، 2012 میں 48، 2013 میں 75 اور سب سے زیادہ 2014 میں 76 ، 2015 میں 15، 2016 میں 69 اور رواں برس اب تک 15 بھارتیوں کو شہریت دی گئی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔