ملک تاریخ کے پیچیدہ دورسے گزررہا ہے، چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری

ویب ڈیسک  جمعرات 14 فروری 2013
فوجداری اور دیوانی مقدمات میں انصاف کی تاخیر مسئلہ ہے، چیف جسٹس فوٹو: فائل

فوجداری اور دیوانی مقدمات میں انصاف کی تاخیر مسئلہ ہے، چیف جسٹس فوٹو: فائل

اسلام آ باد: چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری نے کہا ہے کہ ملک تاریخ کے پیچیدہ دور سے گزر رہا ہے اس صورتحال میں  عوام کا متعلقہ حکام پر اعتماد متزلزل ہوگیا ہے۔

جسٹس طارق پرویز کی ریٹائرمنٹ پر فل کورٹ ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا کہ عدلیہ کا کردارریاست کے باقی دوستونوں کی مخالفت کرنا نہیں،عدلیہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ اختیارات کے ناجائز استعمال کوروکے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت کو سماجی برائیوں سے بچانے کے لیے موثر اقدامات کرنا ہوں گے اور31 جولائی کے فیصلے نے ماورائے آئین اقدامات کی راہ بند کردی ہے۔

چیف جسٹس آف پاکستان کا کہنا تھا کہ جوڈیشل کمیشن کی کئی بار یاد دہانی کے باوجود بار کونسلز کی جانب سے اب تک نامزدگیاں موصول نہیں ہوئیں، بار کونسلز کی عدم شرکت سے کمیشن کے اجلاس میں باصلاحیت ججوں کے انتخاب کی صلاحیت مجروح ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ فوجداری اور دیوانی مقدمات میں انصاف کی تاخیر مسئلہ ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔