- وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
- نوڈیرو ہاؤس عارضی طور پر صدرِ مملکت کی سرکاری رہائش گاہ قرار
- یوٹیوبر شیراز کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
- حکومت کا بجلی کی پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کا فیصلہ
- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
فصلوں کی حفاظت کرنے والا خونخوار روبوٹک بھیڑیا
ٹوکیو: روبوٹ کی سرزمین جاپان میں اب ایک ایسا بھیڑیا نما روبوٹ بنایا گیا ہے جو قیمتی فصلوں کو پرندوں اور جنگلی جانوروں سے محفوظ رکھتا ہے۔ یہ خونخوار روبوٹ کسی دھوکے (کھیتوں میں لگائے جانے والے انسانی پُتلے) کے مقابلے میں بہت زیادہ مفید دکھائی دیتا ہے۔
اسے سپر روبوٹ وولف کا نام دیا گیا ہے جو اپنی ہولناک شکل کی بنا پر فصلوں کو ہرنوں سے لے کر ریچھوں تک سے محفوظ رکھ سکتا ہے۔ روبوٹ کی ضرورت اس لیے پیش آئی کہ روایتی طریقوں سے بعض جانوروں کو کھیتوں سے دور رکھنا تقریباً ناممکن ہوتا ہے۔
اسے ہوکائیڈو روبوٹکس کمپنی نے تیار کیا ہے اور ایک زرعی تنظیم کے تعاون سے اسے مختلف کھیتوں پر آزمایا گیا ہے۔ ایک جانب تو اس کی بڑی بڑی لال آنکھیں ہیں تو دوسری جانب تیز اور بڑے دانت جانوروں کو ڈرانے کے لیے کافی ہیں لیکن اس میں کئی جدید فیچرز بھی موجود ہیں۔
بھیڑیا روبوٹ میں انفراریڈ سینسر لگے ہیں اور جیسے ہی کوئی جانور قریب آتا ہے روبوٹ سرگرم ہوجاتا ہے۔ پہلے اس کی آنکھوں میں لگی سرخ روشنیاں جلنے لگتی ہیں۔ اس کے بعد وہ سر کو دائیں اور بائیں ہلانے لگتا ہے تاکہ وہ زندگی سے بھرپور لگے۔ بھیڑیا 40 مختلف آوازیں نکالتا ہے جن میں انسانی آوازیں، بھیڑیئے کی پکار یہاں تک کہ فائرنگ کی آوازیں بھی شامل ہیں۔ طاقتور اسپیکروں سے نکلنے والی یہ آوازیں دور دور تک سنائی دیتی ہیں۔ اس میں ٹائمر لگا ہے جو روبوٹ کو مقررہ وقت پر اسٹارٹ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
گزشتہ دسمبر میں اس روبوٹ کو جاپان کے ساپورو نباتاتی باغ میں آزمایا گیا تھا جہا ں جنگلی ہرن درختوں اور پودوں کو تباہ کر رہے تھے۔ جیسے ہی روبوٹ کو وہاں رکھا گیا تو ہرنوں کے حملے 90 فیصد تک رہ گئے۔ اس سال جولائی میں ایک اور کسان نے اسے اپنے کھیتوں پر لگایا تو اس کے بعد سے جانور اور پرندوں کی مداخلت بند ہو گئی۔ اگلے ماہ یہ روبوٹ باقاعدہ فروخت کے لیے پیش کیا جائے گا جس کی قیمت 180000 روپے ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔