- پاکستان کو جغرافیائی خدوخال کے باعث نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، وزیر خارجہ
- آئی سی سی ٹیسٹ رینکنگ؛ ویرات کوہلی اور بابراعظم کی ایک درجہ تنزلی
- ’جیک ما‘ ڈھائی ماہ کی گمشدگی کے بعد دوبارہ منظرِ عام پر آگئے
- فخر ہے اپنے دور میں کوئی نئی جنگ شروع نہیں کی، ٹرمپ کا الوداعی خطاب
- قبائلی علاقوں میں انٹرنیٹ کی بحالی کا معاملہ وفاقی کابینہ کے سامنے رکھنے کا حکم
- گوگل لینس کے ڈاؤن لوڈ کی تعداد 50 کروڑ سے تجاوز
- کیا مصر کے فرعون خود بھی مصوری کرتے تھے؟
- مُردوں کی آوازیں سننے والے اپنی دنیا میں مگن رہتے ہیں، تحقیق
- پی ڈی ایم کا جلسہ ٹُھس اور بیانیہ پُھس ہوچکا ہے، فردوس عاشق اعوان
- نیب نے چوہدری برادران کے خلاف تحقیقات بند کردیں
- ملک میں مزید 1 ہزار772 افراد میں کورونا کی تشخیص
- حکومت پر اپوزیشن کے ساتھ ’’اپنوں‘‘ کا دباؤ بھی بڑھ رہا ہے
- معاشی اعشاریئے بہتر تو پھر مہنگائی کا طوفان کیوں؟ عوام پریشان
- کراچی کی بہتری کے منصوبوں پر عمل درآمد کیلئے اقدامات کا آغاز
- سیاسی جماعتوں نے سینٹ انتخابات کی بھرپور تیاریاں شروع کردیں
- پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ ڈیڈ لائن کے بعد کیا حکمت عملی اپنائے گی ؟
- پہلا ٹیسٹ؛ پاکستانی اسکواڈ کراچی میں یکجا ہوگیا
- فیفا نے پاکستان میں نئی 5 رکنی نارملائزیشن کمیٹی قائم کردی
- ٹیسٹ چیمپئن شپ؛ پاکستانی ٹیم پانچویں پوزیشن سے محروم
- پی سی بی میں چیف ایگزیکٹیو کا عہدہ غیرضروری ہے، ذکا اشرف
فصلوں کی حفاظت کرنے والا خونخوار روبوٹک بھیڑیا

بھیڑیا روبوٹ 90 فیصد کامیابی سے جانوروں کو کھیتوں سے دور رکھتا ہے اور اس کی قیمت ایک لاکھ اسی ہزار روپے ہے۔ فوٹو: فائل
ٹوکیو: روبوٹ کی سرزمین جاپان میں اب ایک ایسا بھیڑیا نما روبوٹ بنایا گیا ہے جو قیمتی فصلوں کو پرندوں اور جنگلی جانوروں سے محفوظ رکھتا ہے۔ یہ خونخوار روبوٹ کسی دھوکے (کھیتوں میں لگائے جانے والے انسانی پُتلے) کے مقابلے میں بہت زیادہ مفید دکھائی دیتا ہے۔
اسے سپر روبوٹ وولف کا نام دیا گیا ہے جو اپنی ہولناک شکل کی بنا پر فصلوں کو ہرنوں سے لے کر ریچھوں تک سے محفوظ رکھ سکتا ہے۔ روبوٹ کی ضرورت اس لیے پیش آئی کہ روایتی طریقوں سے بعض جانوروں کو کھیتوں سے دور رکھنا تقریباً ناممکن ہوتا ہے۔
اسے ہوکائیڈو روبوٹکس کمپنی نے تیار کیا ہے اور ایک زرعی تنظیم کے تعاون سے اسے مختلف کھیتوں پر آزمایا گیا ہے۔ ایک جانب تو اس کی بڑی بڑی لال آنکھیں ہیں تو دوسری جانب تیز اور بڑے دانت جانوروں کو ڈرانے کے لیے کافی ہیں لیکن اس میں کئی جدید فیچرز بھی موجود ہیں۔
بھیڑیا روبوٹ میں انفراریڈ سینسر لگے ہیں اور جیسے ہی کوئی جانور قریب آتا ہے روبوٹ سرگرم ہوجاتا ہے۔ پہلے اس کی آنکھوں میں لگی سرخ روشنیاں جلنے لگتی ہیں۔ اس کے بعد وہ سر کو دائیں اور بائیں ہلانے لگتا ہے تاکہ وہ زندگی سے بھرپور لگے۔ بھیڑیا 40 مختلف آوازیں نکالتا ہے جن میں انسانی آوازیں، بھیڑیئے کی پکار یہاں تک کہ فائرنگ کی آوازیں بھی شامل ہیں۔ طاقتور اسپیکروں سے نکلنے والی یہ آوازیں دور دور تک سنائی دیتی ہیں۔ اس میں ٹائمر لگا ہے جو روبوٹ کو مقررہ وقت پر اسٹارٹ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
گزشتہ دسمبر میں اس روبوٹ کو جاپان کے ساپورو نباتاتی باغ میں آزمایا گیا تھا جہا ں جنگلی ہرن درختوں اور پودوں کو تباہ کر رہے تھے۔ جیسے ہی روبوٹ کو وہاں رکھا گیا تو ہرنوں کے حملے 90 فیصد تک رہ گئے۔ اس سال جولائی میں ایک اور کسان نے اسے اپنے کھیتوں پر لگایا تو اس کے بعد سے جانور اور پرندوں کی مداخلت بند ہو گئی۔ اگلے ماہ یہ روبوٹ باقاعدہ فروخت کے لیے پیش کیا جائے گا جس کی قیمت 180000 روپے ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔