فصلوں کی حفاظت کرنے والا خونخوار روبوٹک بھیڑیا

ویب ڈیسک  اتوار 20 اگست 2017
بھیڑیا روبوٹ 90 فیصد کامیابی سے جانوروں کو کھیتوں سے دور رکھتا ہے اور اس کی قیمت ایک لاکھ اسی ہزار روپے ہے۔ فوٹو: فائل

بھیڑیا روبوٹ 90 فیصد کامیابی سے جانوروں کو کھیتوں سے دور رکھتا ہے اور اس کی قیمت ایک لاکھ اسی ہزار روپے ہے۔ فوٹو: فائل

ٹوکیو: روبوٹ کی سرزمین جاپان میں اب ایک ایسا بھیڑیا نما روبوٹ بنایا گیا ہے جو قیمتی فصلوں کو پرندوں اور جنگلی جانوروں سے محفوظ رکھتا ہے۔ یہ خونخوار روبوٹ کسی دھوکے (کھیتوں میں لگائے جانے والے انسانی پُتلے) کے مقابلے میں بہت زیادہ مفید دکھائی دیتا ہے۔

اسے سپر روبوٹ وولف کا نام دیا گیا ہے جو اپنی ہولناک شکل کی بنا پر فصلوں کو ہرنوں سے لے کر ریچھوں تک سے محفوظ رکھ سکتا ہے۔ روبوٹ کی ضرورت اس لیے پیش آئی کہ روایتی طریقوں سے بعض جانوروں کو کھیتوں سے دور رکھنا تقریباً ناممکن ہوتا ہے۔

اسے  ہوکائیڈو روبوٹکس کمپنی نے تیار کیا ہے اور ایک زرعی تنظیم کے تعاون سے اسے مختلف کھیتوں پر آزمایا گیا ہے۔ ایک جانب تو اس کی بڑی بڑی لال آنکھیں ہیں تو دوسری جانب تیز اور بڑے دانت جانوروں کو ڈرانے کے لیے کافی ہیں لیکن اس میں کئی جدید فیچرز بھی موجود ہیں۔

بھیڑیا روبوٹ میں انفراریڈ سینسر لگے ہیں اور جیسے ہی کوئی جانور قریب آتا ہے روبوٹ سرگرم ہوجاتا ہے۔ پہلے اس کی آنکھوں میں لگی سرخ روشنیاں جلنے لگتی ہیں۔ اس کے بعد وہ سر کو دائیں اور بائیں ہلانے لگتا ہے تاکہ وہ زندگی سے بھرپور لگے۔ بھیڑیا 40 مختلف آوازیں نکالتا ہے جن میں انسانی آوازیں، بھیڑیئے کی پکار یہاں تک کہ فائرنگ کی آوازیں بھی شامل ہیں۔ طاقتور اسپیکروں سے نکلنے والی یہ آوازیں دور دور تک سنائی دیتی ہیں۔ اس میں ٹائمر لگا ہے جو روبوٹ کو مقررہ وقت پر اسٹارٹ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

گزشتہ دسمبر میں اس روبوٹ کو جاپان کے ساپورو نباتاتی باغ میں آزمایا گیا تھا جہا ں جنگلی ہرن درختوں اور پودوں کو تباہ کر رہے تھے۔ جیسے ہی روبوٹ کو وہاں رکھا گیا تو ہرنوں کے حملے 90 فیصد تک رہ گئے۔ اس سال جولائی میں ایک اور کسان نے اسے اپنے کھیتوں پر لگایا تو اس کے بعد سے جانور اور پرندوں کی مداخلت بند ہو گئی۔ اگلے ماہ یہ روبوٹ باقاعدہ فروخت کے لیے پیش کیا جائے گا جس کی قیمت 180000 روپے ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔